دو مکالموں کے لطیفے

بیٹا : پاپا میری پاکٹ منی بڑھا دیں۔
باپ : وہ کس لئے ۔
بیٹا : وہ جی ایک گرل فرینڈ بنائی ہے۔
باپ : اچھا تو بغیرتی بھی شروع کر دی ہے۔
بیٹا : (کچن کی طرف منہ کر کے اونچی آواز میں) آپکی گرل فرینڈ محبت اور ساڈی گرل فرینڈ بغیرتی ۔
باپ : اوہ بغیر تا چپ کر اے سارے ہی رکھ لا ۔
 
پاگل خانے کا ڈاکٹر نئے داخل ہونے والے مریضوں کا معائنہ کر رہا تھا۔ ایک پاگل اسے سنجیدہ اور ہوشمند نظر آیا، ڈاکٹر نے اس سے پوچھا تمھیں یہاں کیوں لایا گیا ہے تم تو اچھے خاصے ہو،،
پاگل نے کہا جناب میں صحت مند ہوں ٹھیک ہوں،،، دراصل ہوا یہ کہ میں نے ایک عورت سے شادی کر لی جس کی ایک اٹھارہ سال کی جوان لڑکی تھی۔ وہ بھی اپنی ماں کے ساتھ میرے گھر میں رہنے لگی،، اتفاق سے وہ لڑکی میرے باپ کو پسند آ گئی اور اس نے اس سے نکاح کر لیا۔ اس دن سے میری بیوی میرے باپ کی ساس بن گئی۔
کچھ عرصے بعد میری بیوی کی لڑکی جو میرے باپ کی بیوی تھی اس کے ہاں اولاد ہوئی، وہ بچہ رشتے کے لحاظ سے میرا بھائی ہوا کیونکہ میرے باپ کا بیٹا تھا۔ تو ادھر وہ بچہ میری بیوی کا نواسہ بھی ہے گویا میں اپنے بھائی کا نانا بن گیا۔
کچھ دنوں بعد میری بیوی کا بھی بچہ ہوا تو میری باپ کی بیوی اس بچے کی بہن ہو گئی اور میرے بچے کی دادی بھی ہو گئی۔ کیونکہ وہ اسکے شوہر یعنی میرے باپ کا پوتا تھا۔ اس طرح میرا بچہ اپنی دادی کا بھائی بن گیا۔
اب ذرا سوچیے ڈاکٹر صاحب میری سوتیلی ماں یعنی میری بیوی کی بیٹی میرے بیٹے کی بہن بھی ہو گئی۔ تو اسطرح میرا بیٹا میرا ماموں بھی بن گیا اور میں اسکا بھانجا جبکہ میں خود اسکا نانا بھی ہوں، اور میرے باپ کا لڑکا جو میری بیوی کی بیٹی کا بھی بیٹا ہے میں اس کا بھائی بھی ہوں اور وہ میرا نواسہ بھی،
ڈاکٹر نے کہا خدا کے واسطے بند کرو ورنہ میں پاگل ہو جاؤں گا
1f61c.png
1f638.png
1f63a.png
 
‏انسانیت ابھی بھی زندہ ہے ...
اس بات کا اندازہ تب ہوا جب میں نے ایک لڑکی کو دوسری لڑکی سے کہتے سنا...
یہ سوٹ مت لینا پچھلے سال کا ڈیزائن ہے
 
بیٹا : پاپا میری پاکٹ منی بڑھا دیں۔
باپ : وہ کس لئے ۔
بیٹا : وہ جی ایک گرل فرینڈ بنائی ہے۔
باپ : اچھا تو بغیرتی بھی شروع کر دی ہے۔
بیٹا : (کچن کی طرف منہ کر کے اونچی آواز میں) آپکی گرل فرینڈ محبت اور ساڈی گرل فرینڈ بغیرتی ۔
باپ : اوہ بغیر تا چپ کر اے سارے ہی رکھ لا ۔
پاگل خانے کا ڈاکٹر نئے داخل ہونے والے مریضوں کا معائنہ کر رہا تھا۔ ایک پاگل اسے سنجیدہ اور ہوشمند نظر آیا، ڈاکٹر نے اس سے پوچھا تمھیں یہاں کیوں لایا گیا ہے تم تو اچھے خاصے ہو،،
پاگل نے کہا جناب میں صحت مند ہوں ٹھیک ہوں،،، دراصل ہوا یہ کہ میں نے ایک عورت سے شادی کر لی جس کی ایک اٹھارہ سال کی جوان لڑکی تھی۔ وہ بھی اپنی ماں کے ساتھ میرے گھر میں رہنے لگی،، اتفاق سے وہ لڑکی میرے باپ کو پسند آ گئی اور اس نے اس سے نکاح کر لیا۔ اس دن سے میری بیوی میرے باپ کی ساس بن گئی۔
کچھ عرصے بعد میری بیوی کی لڑکی جو میرے باپ کی بیوی تھی اس کے ہاں اولاد ہوئی، وہ بچہ رشتے کے لحاظ سے میرا بھائی ہوا کیونکہ میرے باپ کا بیٹا تھا۔ تو ادھر وہ بچہ میری بیوی کا نواسہ بھی ہے گویا میں اپنے بھائی کا نانا بن گیا۔
کچھ دنوں بعد میری بیوی کا بھی بچہ ہوا تو میری باپ کی بیوی اس بچے کی بہن ہو گئی اور میرے بچے کی دادی بھی ہو گئی۔ کیونکہ وہ اسکے شوہر یعنی میرے باپ کا پوتا تھا۔ اس طرح میرا بچہ اپنی دادی کا بھائی بن گیا۔
اب ذرا سوچیے ڈاکٹر صاحب میری سوتیلی ماں یعنی میری بیوی کی بیٹی میرے بیٹے کی بہن بھی ہو گئی۔ تو اسطرح میرا بیٹا میرا ماموں بھی بن گیا اور میں اسکا بھانجا جبکہ میں خود اسکا نانا بھی ہوں، اور میرے باپ کا لڑکا جو میری بیوی کی بیٹی کا بھی بیٹا ہے میں اس کا بھائی بھی ہوں اور وہ میرا نواسہ بھی،
ڈاکٹر نے کہا خدا کے واسطے بند کرو ورنہ میں پاگل ہو جاؤں گا
1f61c.png
1f638.png
1f63a.png

دو مکالموں کے لطیفے
 
Top