دوزخ سے جنت تک

رانا

محفلین
آجکل ملک شام خبروں میں ہے اور دمشق کی جیلوں سے نکلنے والے قیدیوں کی کہانیاں باہر آرہی ہیں۔ بی بی سی پر دمشق کی جیلوں سے نکلنے والے قیدیوں کا حال پڑھا تو یاد آیا کہ مبارک صدیقی صاحب نے بھی کچھ عرصہ دمشق کی بدنام زمانہ جیل کے تہہ خانوں میں گزارا تھا۔ ان جیلوں میں ہونے والے مظالم کا کچھ ذکر انہوں نے اپنی کتاب ’’دوزخ سے جنت تک‘‘ میں کیا ہے۔ جو دوست مبارک صدیقی صاحب کے نام سے واقف نہیں انہوں نے ان کی یہ مشہور غزل تو پڑھی ہی ہوگی۔
ذیل میں ان کی کتاب کا لنک ہے۔ کتاب مختصر ہے صرف 67 صفحات کی لیکن دلچسپ ہے ۔
دوزخ سے جنت تک
 
Top