السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
باب121: قطعی طورپرکسی کوشہیدنہیں کہہ سکتے (کیونکہ نیت اورخاتمہ کاحال معلوم نہیں)
اورابوہریرہ (رضی اللہ عنہ)نے آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)سے روایت کی اللہ خوب جانتاہے کون اس کی راہ میں جہادکرتاہے،اللہ خوب جانتاہے کون اس کی راہ میں زخمی ہوتاہے۔
159:ہم سے قتبیہ بن سعیدنے بیان کیاکہاہم سے یعقوب بن عبدالرحمن نے انہوںنے ابوحازم سے انہوںنے سہل بن سعد(رضی اللہ عنہ)سے کہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)اورمشرکوں کاایک جنگ میں مقابلہ ہوا(جنگ خیبریاجنگ احدمیں)اورلڑائی ہوئی جب آپ اپنی فوج کی طرف پھرے اورمشرک اپنی فوج کی طرف پھرے توآپ کے صحابہ میں ایک شخص تھاوہ کیاکرتامشرکوں کے جس اکیلے دوکیلے کوپاتااس کاپیچھاکرتااورتلوارکاوارلگاتاایک شخص (سہل نے)کہاآج توہمارے کام کوئی اتنانہیں آیاجتنایہ آیاآنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) نے فرمایاوہ دوزخی ہے جان لو،یہ سن کرصحابہ (رضوان اللہ)میں سے ایک شخص نے کہا(اکثم بن الجون نے)میں اس کے ساتھ ساتھ رہتاہوں (دیکھوں تووہ دوزخ کاکونساکام کرتاہے)خیروہ اس کے ساتھ نکلاجب وہ کہیں ٹھہرتایہ بھی ٹھہرجاتااورجب وہ دوڑتایہ بھی اس کے ساتھ ہی دوڑجاتاآخرایساہوا(لڑتے لڑے وہ بہت زخمی ہوگیا،جلدی مرنے کے لیے اس نے اپنی تلوارکاقبضہ زمین پررکھااورنوک سینے پردونوں چھاتیوں کے بیچ میں پھرتلوارپرزورڈالااوراپنے تئیں ہلاک کیا،جوشخص(اکثم بن ابی الجون)اس کے ساتھ گیاتھاوہ اس کے پاس سے چلااورآنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کے پاس آیاکہنے لگامیں یہ گواہی دیتاہوں کہ آپ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)اللہ کے(سچے)پیغمبرہیں آپ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے پوچھاکہہ توکیاہوااس نے عرض کیایارسول اللہ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)آپ نے جس شخص کے لیے فرمایاتھاکہ وہ دوزخی ہے اورلوگوں کواس پرتعجب ہواتھاتومیں نے ان سے کہاتھامیں تم کواس کاحال معلوم کرانے کے لیے اس کے ساتھ رہتاہوں خیرمیں اس کے ساتھ نکلاجب وہ بہت زخمی ہواتواس نے جلدی مرنے کے لیے تلوارکاقبضہ زمین پررکھااورنوک سینے سے لگائی پھراس پرزوردیااوراپنے تئیں مارڈالایہ سن کرآنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایالوگوں کی نظرمیں ایک آدمی (ساری عمر)بہشت والوں کے سے کام کرتارہتاہے حالانکہ وہ دوزخی ہوتاہے(اسکاخاتمہ خراب ہوجاتاہے)اورایک آدمی لوگوں کی نظرمیں (ساری عمر)دوزخ والونکے سے کام کرتاہے،حالانکہ وہ بہشتی ہوتاہے(اس کاخاتمہ اچھاہوتاہے)
(بخاری شریف مترجم، جلددوم۔ پارہ نمبر11، کتاب الجہادوالسیر۔ صفحہ نمبر10
والسلام
جاویداقبال