دل کی اصلاح

تلمیذ

لائبریرین
آج میں نے یہ دھاگہ اول سے آخر تک پڑھا ہے اور قدرے حیران ہوا ہوں کہ جاوید کی جانب سے اتنا مفید اور علم آموز سلسلہ فقط قیصرانی (یا ایک مرتبہ محب ) کی نظر سے ہی گزرتا رہا ہے؟ اورکیا انکی یہ دینی کاوش دیگر تمام باقاعدگی سے حاضر ہونے والوں کی نظر التفات سے محروم رہی ہے؟ احباب کی یہ بےگانگی میرے خیال میں طالب توجہ ہے۔

6 اپریل 2006 کی پوسٹ کے بارے میں قیصرانی نے ‘من‘ کے بارے میں سوال اٹھایا ہے۔ میرے خیال میں ‘من‘ بنی اسرائیل کو اللہ تعالےٰ کی جانب سے اتاری گئی خوراک من وسلویٰ والا من ہے اور ہو سکتا ہے کھمبی بھی اسکا ایک جزو رہا ہو۔ واللہ اعلم بالصواب !!
 

قیصرانی

لائبریرین
javediqbal26 نے کہا:
بھائی منصور(قیصرانی) سورہ فاتحہ یاالحمدشریف نمازکی ہررکعت میں پڑھی جاتی ہے اورحضوراکرم کی حدیث شریف توآپ نے دیکھ لی ہے اوربھی کئی حدیثیں ہیں اس بارے میں اگرآپ کہیں گے تووہ بھی انشاء اللہ پوسٹ کردوں گا۔نمازمیں جب آپ قیام کرتے ہیں توہررکعت میں سورۃ فاتحہ کی تلاوت لازمی کرتے ہیں۔امیدہے آپ سمجھ گئے ہوں گے۔(جزاک اللہ)

بھائي منصور(قیصرانی) اگرکوئی اوربھی سوال ہوتوالحمدشریف کے بارے میں تویہ ناچیزاپنے ناقص علم سے اس کاواضح کرنے کی کوشش کرے گا(واللہ علم الغیب)

والسلام
جاویداقبال
جاوید بھائی، معذرت کہ سوال اب یاد آیا ہے۔ آپ نے پوسٹ میں لکھا تھا کہ

آپ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) نے فرمایاالحمدکی سورت ہے۔اس میں سات آئیتں ہیں۔جوہررکعت میں دوبارہ پڑھی جاتی ہیں۔اوریہی سورت وہ بڑاقرآن ہے جومجھ کودیاگیا۔

تو اس حوالے سے پوچھا کہ سورۃ الحمد تو ہر رکعت میں ایک بار ہی پڑھی جاتی ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
آج میں نے یہ دھاگہ اول سے آخر تک پڑھا ہے اور قدرے حیران ہوا ہوں کہ جاوید کی جانب سے اتنا مفید اور علم آموز سلسلہ فقط قیصرانی (یا ایک مرتبہ محب ) کی نظر سے ہی گزرتا رہا ہے؟ اورکیا انکی یہ دینی کاوش دیگر تمام باقاعدگی سے حاضر ہونے والوں کی نظر التفات سے محروم رہی ہے؟ احباب کی یہ بےگانگی میرے خیال میں طالب توجہ ہے۔

شکریہ تلمیذ صاحب۔

6 اپریل 2006 کی پوسٹ کے بارے میں قیصرانی نے ‘من‘ کے بارے میں سوال اٹھایا ہے۔ میرے خیال میں ‘من‘ بنی اسرائیل کو اللہ تعالےٰ کی جانب سے اتاری گئی خوراک من وسلویٰ والا من ہے اور ہو سکتا ہے کھمبی بھی اسکا ایک جزو رہا ہو۔ واللہ اعلم بالصواب !!

ایک بار پھر اس کا بھی شکریہ، کیونکہ یہ میرے ذہن میں الجھن تھی کہ یہاں “من“ سے کیا مراد ہو سکتی ہے
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

تلمیذبھائی، آپ کاحوصلہ افزائی کابہت شکریہ۔اورمن کے جواب جوآپ نے کہاہے ممکن یہ ایسے ہی ہوکہ من کھمنبی کی ہی کسی قسم کانام ہے اوراس بارے میں کوئی حکیم ہی ٹھیک علم دے سکتاہے۔
منصور(قیصرانی) بھائی آپ کااورمحب بھائي آپ کابھی حوصلہ افزائی کابہت بہت شکریہ۔

اوریہ بات کہ کوئي دیکھتاہے یا کہ نہیں یہ تو اللہ تعالی ہی بہترجانتے ہیں میراخیال دیکھتے توہیں لیکن کوئی کمٹ وغیرہ نہیں دیتے ہیں۔
اللہ تعالی سے دلی دعاہے کہ اس سلسلہ کوجاری وساری رکھ سکوں اوراللہ تعالی اس کومیرے لیے توشہ آخرت بنائے (آمین ثم آمین)

والسلام
جاویداقبال
 

تلمیذ

لائبریرین
بہر حال یہ بات طے شدہ ہے کہ جاوید ایسی احادیث ڈھونڈھ کر لا رہے ہیں جو پہلے کم ہی نظر سے گزری ہیں (کم از کم میری نظر سے)
 

قیصرانی

لائبریرین
جی بالکل۔ اسی لیے ہم نے درخواست کی تھی کہ حوالہ جات دیتے جائیں تاکہ کوئی شائبہ نہ پیدا ہو۔ اور وہ بہت اچھا کر رہے ہیں کہ صفحہ نمبر تک دے رہے ہیں
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

یہ دراصل میری پاس بخاری شریف کی کتاب ہے جلد دوم یہ کسی دوست سے لی ہے اس پرسے دیکھ کرلکھ رہاہوں۔ اورمنصور(قیصرانی) بھائی نے بھی کہاتھاکہ حوالہ دیں تومکمل حوالہ بھی دے رہاہوں۔

والسلام
جاویداقبال
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

باب نمبر3: اگرز مین کامالک مزارعت میں یہ شرط لگائے کہ جب چاہے کاشتکارکوبے دخل کردے۔

ہم سے ابواحمد(مراربن حمویہ)نے بیان کیاکہاہم سے محمدبن یحییٰ ابوعسٰان کنانی نے کہاہم کوامام مالک نے خبردی انہوںنے نافع سے انہوں نے ابن عمرسے جب خیبرکے یہودیوں نے عبداللہ بن عمرکے ہاتھ پاؤں مروڑدیے(ٹیڑھے کردیے)توحضرعمر(رضی اللہ عنہ)خطبہ پڑھنے کوکھڑے ہوئے‘کہنے لگے آنحضرت (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے خیبرکے یہودیوں سے بٹائی کامعاملہ کیاتھااورفرمایاتھاجب تک پرودگارتم کویہاں تک رکھے گاہم بھی تم کوقائم رکھیں گے۔اورعبداللہ بن عمراپنامال وہاں لینے گیاتویہودیوں نے رات کواس پرحملہ کیا۔اس کے ہاتھ پاؤں مروڑڈالے تم ہی سمجھوخیبرکے یہودیوں کے سواہماراکون دشمن ہے۔وہی ہمارے دشمن ہیں‘ان ہی پرہماراگمان ہے میں ان کاوہاں نے نکال دینامناسب سمجھتاہوں حضرت عمر(رضی اللہ عنہ)نے یہ قصدکرلیاتوابوحقیق یہودی کاایک لڑکاان کے آیا،کہنے لگااے امیرالمؤمنین تم کونکالتے ہواورمحمد(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے توہم کووہاں ٹھہرایاتھااورہم سے بٹائی کامعاملہ کیاتھااورشرط کرلی تھی (کہ تم یہیں رہنا)حضرت عمر(رضی اللہ عنہ)نے کہاکیاتوسمجھتاہے کہ میں آنحضرت (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کافرمانابدل گیا،آپ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) نے تجھ سے فرمایاتھااس وقت تیراکیاحال ہوناہے جب توخیبرسے نکالاجائے گا۔راتوں رات تجھ کوتیری اونٹنی لیے پھرے گی۔وہ کہنے لگا،یہ توابوالقاسم نے دل لگی سے کہاتھا،حضرت عمر(رضی اللہ عنہ)نے کہاارے خداکے دشمن توجھوٹاہے آخرحضرت عمر(رضی اللہ عنہ)نے یہودیوں کووہاں سے نکال دیااورپیداوارمیں جوان کاحصہ تھااس کی قیمت ان کودلوادی کچھ نقدسامان دیااونٹ پالان رسیاں وغیرہ اس حدیث کوحمادبن سلمہ نے بھی عبیداللہ سے روایت کیا،میں سمجھتاہوں انہوں نے فافع سے انہوں نے ابن عمرسے انہوں نے آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)سے مختصرطورپر۔
(صحیح بخاری-پارہ 11، کتاب الشروط۔ صفحہ نمبر33)

والسلام
جاویداقبال
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،


باب نمبر5: قرض میں شرط لگانا۔

اورلیث نے کہامجھ سے جعفربن ربیعہ نے بیان کیا،انہوںنے عبدالرحمن بن ہرمزسے انہوںنے ابوہریرہ(رضی اللہ عنہ)سے،انہوںنے آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) سے آپ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) نے ایک شخص کاذکرکیا(بنی اسرائیل میں)اس نے بنی اسرائیل کے ایک دوسرے شخص سے ہزاراشرفیاں قرض مانگیں اس نے ایک مدت مقررکرکے اس کودیں اورعبداللہ بن عمر(رضی اللہ عنہ)اورعطاء بن ابی رباح نے کہااگرقرض میں مدت کرے تویہ جائزہے۔

(صحیح بخاری جلددوم۔ پارہ 11۔ کتاب الشروط۔ صفحہ نمبر43)


والسلام
جاویداقبال
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

نمبر8:اورعبداللہ بن عوف نے ابن سیرین سے نقل کیاایک اونٹ والے سے کہاتواپنے اونٹ لاکرباندھ دے اگرمیں فلاں دن تک تیرے ساتھ سفرنہ کروں توتجھ کوسودرہم دوں گاپھراس دن تک نہ نکلاتوشریح قاضی نے یہ حکم دیاکہ جس نے خوشی سے کوئی شرط اپنے اوپرلگائی نہ زورزبردستی سے تووہ اس کوپوری کرناہوگی اورایوب سختیانی نے ابن سیرین سے نقل کیاایک شخص نے اناج بیچااورخریدارنے یہ اقرارکیااگرمیں بدھ تک تیرے پاس نہ آؤں (اپنامال قیمت دے کرنہ لے جاؤں) توبیع باقی نہ رہے گی،پھروہ بدھ تک نہ آیاشریح قاضی نے خریدارکے خلاف فیصلہ کیااورکہاتونے اپنے وعدہ خلاف کیا۔

(صحیح بخاری جلددوم ۔ پارہ نمبر11۔کتاب الشروط۔ صفحہ نمبر44)



والسلام
جاویداقبال
 

قیصرانی

لائبریرین
جزاک اللہ جاوید بھائی۔ آج کل اسی بات پر جھگڑے ہوتے ہیں کہ وقت گزرنے کے بعد بھی بیع (ڈاؤن پے منٹ) واپس مانگی جاتی ہے
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

باب نمبر9:وقف میں شرط لگانے کابیان
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیاکہاہم کوشعیب نے خبردی کہاہم سے ابوالزنادنے انہوں نے اعرج سے انہوں نے ابوہریرہ(رضی اللہ عنہ)سے کہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایااللہ کے ننانویں ایک کم سونام ہیں،جوکوئی ان کویادکرلے،وہ بہشت میں جائے گا۔
(صحیح بخاری جلددوم۔پارہ نمبر11،کتاب الشروط۔ صفحہ نمبر44)


والسلام
جاویداقبال
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،

باب نمبر8وقف میں شرط لگانے کابیان

ہم سے قیتبہ بن سعیدنے بیان کیاکہاہم سے محمدبن عبداللہ انصاری نے کہاہم سے عبداللہ بن عون نے کہامجھ کونافع نے خبردی انہوں نے عبداللہ بن عمر(رضی اللہ عنہ)سے کہ حضرت عمر(رضی اللہ عنہ)کوخیبرمیں ایک زمین ملی،وہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)سے مشورہ کرنے آئے (کہ اس زمین کوکیاکروں)اورکہنے لگے یارسول اللہ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) میں نے خیبرمیں ایک زمین پائی، جس سے بڑھ کرعمدہ مال میں نے کبھی نہیں پایاتوآپ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایاتواگرچاہے تواصل زمین وقف کردے اس کی آمدنی خیرات ہوتی رہے۔راوی نے کہاتوحضرت عمر(رضی اللہ عنہ)نے اسے وقف کردیااس شرط پرکہ وہ زمین نہ بیع ہوسکے گی نہ ہبہ نہ کسی کوترکے میں ملے گی۔جوآمدنی ہووہ محتاجوں اورناطے والوں اورغلام لونڈیوں کے چھڑانے اوراللہ کی راہ یعنی مجاہدین کی خدمت اورمسافروں اورمہانوں میں خرچ کی جائے اورجوکوئی اس زمین کامتولی ہووہ اتناکرسکتاہے کہ دستورموافق اس کی آمدنی میں سے کھائے اورکھلائے مگردولت نہ جوڑے،ابن عوف نے کہامیں نے یہ حدیث ابن سیرین سے بیان کی انہوں نے غیرمتمول کایہ معنی ہے کہ اپنے لیئے دولت نہ اکٹھاکرے۔

(صحیح بخاری ۔جلددوم، پارہ نمبر11۔کتاب الشروط۔ صفحہ نمبر44)


والسلام
جاویداقبال
 

قیصرانی

لائبریرین
بالکل درست بات ہے۔ آج کل تو وقف کے معنی یہ ہے کہ متولی صاحبان ہی اس کو لوٹ کھائیں۔ یہی کام حکومت بھی بہت عمدہ طریقے سے سرانجام دے رہی ہے
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،


کتاب ۔ وصیتوں کے بیان میں
شروع اللہ کے نام سے جوبہت مہربان ہے رحم والا۔
باب نمبر9: وصیت کے بیان میں
اورآنحضرت (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایاہے مردکی وصیت اس کے پاس لکھی رہنی چاہیئے،اوراللہ تعالی نے (سورہ بقرمیں)فرمایاجب تم میں کوئی مرنے لگے اورمال (یابہت مال)چھوڑجانے والاہوتومال باپ ناطے والوں کے لیئے دستورکے موافق وصیت کرناتم پرفرض ہے پرہیزگاروںکوایساکرناضرورہے،پھرجوشخص وصیت سنے پیچھے اس کوبدل ڈالے تواس گناہ انہیں پرہوگاجوبدل ڈالیں ،بیشک اللہ (سب کچھ)سنتاجانتاہے اورجس کویہ ڈرہوجائے کہ موصی نے طرفداری یاحق تلفی کی پھروہ موصیٰ لہ اوروارثوں میں میل کرادے(وصیت میں کمی کرکے)تواس پرکچھ گناہ نہ ہوگا،بیشک اللہ بخشنے والامہربانی ہے،جنفاًکے معنے ایک طرف جھک جانا،اسی سے ہے متجانف،یعنی جھکنے والا۔
(صحیح بخاری جلددوم۔کتاب الوصایا، صفحہ نمبر45)


والسلام
جاویداقبال
 
Top