شاہد شاہنواز
لائبریرین
دل دھڑکتا ہے تو ہوتا ہے گماں عید کے دن
میرے دل میں بھی امنگیں ہیں جواں عید کے دن
خاک کی مثل نہیں ہوں نہ کوئی پتھر ہوں
کچھ نہ کچھ میرا بھی ہے نام و نشاں عید کے دن
گھر سے ہوں دور، پریشان ہوں، بدحال ہوں میں
کاش گھر میں ہو مسرت کا سماں عید کے دن
آج وہ دور نہیں ہے جو یہ دن دکھلائے
جس جگہ یار ملیں پائیں وہاں عید کے دن
مسکراتا ہے کوئی اور کوئی ہنستا ہے
کوئی کرتا ہے مگر آہ و فغاں عید کے دن
ہم پہ یہ فرض ہے ہر اک سے محبت سے ملیں
باپ ہو، بیٹی ہو، بیٹا ہو کہ ماں عید کے دن
کاش کوئی نہ لکھے شعر دکھ بھرے شاہد
حال دل کا ہو مسرت سے بیاں عید کے دن
(اصلاح کی گنجائش موجود ہے، کہ یہ تازہ کلام ہے۔۔۔۔ شاہد شاہنواز)
میرے دل میں بھی امنگیں ہیں جواں عید کے دن
خاک کی مثل نہیں ہوں نہ کوئی پتھر ہوں
کچھ نہ کچھ میرا بھی ہے نام و نشاں عید کے دن
گھر سے ہوں دور، پریشان ہوں، بدحال ہوں میں
کاش گھر میں ہو مسرت کا سماں عید کے دن
آج وہ دور نہیں ہے جو یہ دن دکھلائے
جس جگہ یار ملیں پائیں وہاں عید کے دن
مسکراتا ہے کوئی اور کوئی ہنستا ہے
کوئی کرتا ہے مگر آہ و فغاں عید کے دن
ہم پہ یہ فرض ہے ہر اک سے محبت سے ملیں
باپ ہو، بیٹی ہو، بیٹا ہو کہ ماں عید کے دن
کاش کوئی نہ لکھے شعر دکھ بھرے شاہد
حال دل کا ہو مسرت سے بیاں عید کے دن
(اصلاح کی گنجائش موجود ہے، کہ یہ تازہ کلام ہے۔۔۔۔ شاہد شاہنواز)