دل دھڑکتا ہے تو ہوتا ہے گماں عید کے دن.... (عید کے حوالے سے نظم نما غزل)

شاہد شاہنواز

لائبریرین
دل دھڑکتا ہے تو ہوتا ہے گماں عید کے دن
میرے دل میں بھی امنگیں ہیں جواں عید کے دن
خاک کی مثل نہیں ہوں نہ کوئی پتھر ہوں
کچھ نہ کچھ میرا بھی ہے نام و نشاں عید کے دن
گھر سے ہوں دور، پریشان ہوں، بدحال ہوں میں
کاش گھر میں ہو مسرت کا سماں عید کے دن
آج وہ دور نہیں ہے جو یہ دن دکھلائے
جس جگہ یار ملیں پائیں وہاں عید کے دن
مسکراتا ہے کوئی اور کوئی ہنستا ہے
کوئی کرتا ہے مگر آہ و فغاں عید کے دن
ہم پہ یہ فرض ہے ہر اک سے محبت سے ملیں
باپ ہو، بیٹی ہو، بیٹا ہو کہ ماں عید کے دن
کاش کوئی نہ لکھے شعر دکھ بھرے شاہد
حال دل کا ہو مسرت سے بیاں عید کے دن
(اصلاح کی گنجائش موجود ہے، کہ یہ تازہ کلام ہے۔۔۔۔ شاہد شاہنواز)
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
جناب من مقطع کی اصلاح مجھے فیس بک سے ملی ہے
آج شاہد نہ لکھے دکھ بھرے اشعار کوئی۔۔۔۔ حال دل کا ہو مسرت سے بیاں عید کے دن۔۔۔
میرے بہت ہی پیارے دوست سلیمان فراز حسن پوری نے یہ رائے دی ہے جو مجھے اچھی لگ رہی ہے۔۔۔
باقی سب اشعار وہ کہہ رہے ہیں کہ درست ہیں۔۔۔ سو مان لیتا ہوں۔۔۔
 
واہ جناب گرچہ ہم غزل کے تنگ ظرف کے لکھاری ہیں پر آپ کی یہ نظم ہمیں بہت بھائی۔۔۔ آپ تو چھپے رستم نکلے۔۔ اپنا مزید کلام یہاں شریک محفل کرتے تو جی بھی خوش ہو،
 

shahid abbas

محفلین
شاہد بھاٴی ماشاء اللہ بہت ہی خوب کاوش ہے ۔
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ آمین
امید ہے آپ آ ٴیندہ بھی اپنی شاعری کو ضرور جاری و ساری رکھیں گے۔

دعاٴوں کا طالب۔

شاہد عباس
 

ندیم مراد

محفلین
کاش کوئی نہ کہے دکھ بھرے شاہد اشعار
حال دل کا ہو مسرت سے بیاں عید کے دن
معزرت کے ساتھ یہ کوئی اصلاح نہیں محض سجیشن ہے
غزل بہت اچھی ہے
خوش رہیں لکھتے رہیں
 
Top