دلچسپ و عجیب

فہیم

لائبریرین
یہ ایک کتاب ہے جس میں چھوٹے، بڑے دلچسب اور حیرت انگیز واقعات ہیں۔
ویسے تو سارے ہی کافی مزیدار اور معلوماتی ہیں۔ لیکن پھر بھی میں کچھ چھوڑ کر باقی سارے یہاں پیش کروں گا۔
ظاہر ہے یہ کام ایک رفعہ میں تو ہونا نہیں‌ ہے۔
اس لیے جو جو لکھتا جاؤں گا وہ یہاں پوسٹ کرتا جاؤں گا۔
کوشش یہی ہوگی کہ جلد از جلد مکمل کردوں۔

قارئیں سے ایک گزارش ہے کہ اس دھاگے میں کوئی تبصرہ نہ کریں اگر کچھ کہنا ہے تو اس کے لیے ایک الگ دھاگہ کھول لیں جہاں پر ہر کوئی لکھ سکے یعنی صرف لائبریری اراکین کے لیے مخصوص نہ ہو۔


شکریہ
 

فہیم

لائبریرین
وہاں بچھو ڈنک نہیں مارتے


یوپی (بھارت) کے ایک شہر امروہہ میں ایک بزرگ حضرت سید حسین شرف الدین شاہ ولایت رحمتہ اللہ علیہ کا مزار ہے۔ ان کے مزار پر بے شمار زہریلے اور خطرناک بچھو دوڑتے رہتے ہیں لیکن آپ یہ سن کر یقیناً حیران ہوں گے کہ وہ احاطہ مزار میں ڈنک نہیں مارتے حتٰی کہ اگر آپ ان کو پکڑ لیں تب بھی وہ ڈنک نہیں مارتے اور ان کو پکڑنے سے کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی۔ یہاں تک کہ باہر سے اگر زہریلے بچھو لاکر مزار مبارک کے قریب چھوڑ دیئے جائیں تو وہ بھی بے ضرر ہوجاتے ہیں اور اپنی فطر کے خلاف ڈنک مارنے کے بجائے ڈنک سکیڑ لیتے ہیں۔ یہ بات ان بزرگ کی کرامت اور سائنسدانوں اور تحقیق کرنے والوں کے لیے دعوت فکر ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
جنرل، جس کا جنازہ جلوس کی شکل میں
ایک سال تک سفر کرتا رہا



پیکنگ کے جنرل نے 1912ء میں وفات پائی تو اس کے جنازے کو پیکنگ سے کاشغر لے جانا تھا۔
جلوس کی صورت میں یہ جنازہ یکم جون 1912ء کو پیکنگ سے کاشغر لے جایا گیا۔ کاشغر، پیکنگ سے 2300 میل کے فاصلے پر ہے۔ یہ جنازہ یکم جون 1913ء کو کاشغر پہنچا۔ جنرل کا جنازہ پورا ایک سال سفر کرتا رہا۔
 

فہیم

لائبریرین
وہ صرف پندرہ منٹ بادشاہ رہا اس کا دور حکومت
دنیا بھر میں سب سے کم مانا جاتا ہے۔



آپ نے نظام سقہ کا واقعہ یقیناً پڑھا ہوگا جو صرف ایک دن برصغیر کا بادشاہ رہا لیکن لوئیز چہار دہم فرانس کا ایک ایسا بادشاہ گزرا ہے۔ جو 2 اگست 1830ء کو صرف پندرہ منٹ بادشاہ رہا۔ اس بادشاہ کا دورِِ حکومت دنیا بھر میں سب سے کم مانا جاتا ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
پیدائشی نابینا، وزیر تعلیم



ڈاکٹر طہ حسین جو پیدائشی طور پر نابینا تھے، اپنی محنت، ہمت اور تعلیم اولوالعزمی کی بدولت مصر کے وزیر تعلیم بنے۔
ڈاکٹر طہ حسین 1889ء میں پیدا ہوئے، قاہرہ اور پیرس کی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کی۔
1920ء میں فواد اول یونیورسٹی میں عربی ادب کے پروفیسر مقرر ہوئے اور بیس برس تک اس عہدے پر فائز رہے۔
1950ء میں وزیر تعلیم مقرر ہوئے۔ چالیس سے زیادہ کتابیں لکھ چکے ہیں۔
 

فہیم

لائبریرین
سرکس کے ٹکٹ انہوں نے 26 سال بعد
استعمال کیے



یہ ان دنوں کا واقعہ ہے جب جنگ عظیم دوئم زوروں پر تھی۔ ایمسٹرڈم میں فروری 1944ء میں مسٹر اور مسز ولیس نے تماشا دیکھنے کی غرض سے سرکس کے دو ٹکٹ خریدے، لیکن جس روز ٹکٹ خریدے اسی روز مسلسل بمباری ہوئی جس کی وجہ سے سرکس بند ہوا تو بس بند ہی ہوگیا۔
پورے 26 سال بعد 1970ء میں جب یہ سرکس دوبارہ شروع ہوا تو مسٹر ولیس اپنی بیوی کے ہمراہ 26 سالہ پرانے ٹکٹ لیے سرکس جاپہنچے۔ سرکس کے مینجر کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو اس نے ان دونوں میاں بیوی کی بے حد تواضع کی اور پھر اس کا اعلان کرکے حاضرین کو حیرت میں ڈال دیا۔
 

فہیم

لائبریرین
ملائشیا میں دوسری بیوی رکھنے سے شادی
ٹٰیکس لگنا شروع ہوجاتا ہے



ملائشیا میں‌ پہلی بیوی پر ٹٰیکس معاف ہے، ٹیکس دوسری بیوی سے شروع ہوتا ہے تیسری بیوی پر ٹیکس کی شرح بڑھ جاتی ہے۔
چوتھی بیوی پر ٹیکس کی شرح بہت زیادہ ہے۔ وہاں کی حکومت کا خیال ہے کہ پہلی بیوی زندگی کی ضرورت ہے۔
باقی بیویاں عیش و عشرت ہیں۔ اگر کوئی رکھ سکتا ہے تو ٹیکس بھی دے سکتا ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
کلاک، کار، کتا یا توپ


بعض لوگ اتنی گہری نیند سوتے ہیں کہ گھڑی کے الارم سے بھی ان کی آنکھ نہیں کھلتی، اٹلی میں ایک ایسا گھنٹہ کلاک بنایا گیا ہے جو گہری سے گہری نیند سونے والوں‌ کو جگا سکتا ہے۔ پہلے گھنٹے الارم بجاتا ہے۔ پھر اس میں کار کا ہارن بجنے کی آوازیں آتی ہیں۔ پھر اس میں کتوں کے بھونکنے کی آوازیں آتی ہیں۔
اس پر بھی اگر کوئی نہ جاگے تو آخر میں اس میں سے توپیں چلانے کی آوازیں نکلتی ہیں، گھڑی ساز کا کہنا ہے کہ یہ گھڑی سوائے بے ہوش اور مُردوں کے ہر ایک کو جگا سکتی ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
33 سال تک ہڑتال


دنیا کی سب سے لمبی ہڑتال 33 سال تک جاری رہی تھی۔ ہڑتال 4 جنوری 1961ء کو ختم ہوئی۔ ہڑتال کوپن ہیگن۔ڈنمارک میں باربروں کے اسسٹنٹ میں متعلق تھی۔
ایک اور لمبی ہڑتال ڈبلن میں‌ ہوئی تھی۔ اس کا واقعہ یہ کہ کسی وجہ سے ڈبلن کے ایک ہوٹل کے ملازم کو ملازمت سے علیحدہ کردیا گیا۔ جس پر ہوٹل کے ملازمین نے احتجاج کے طور پر ہڑتال کردی۔ یہ ہڑتال 26 مارچ 1939ء کو شروع ہوئی تھی اور 5 دسمبر 1953ء تک جاری رہی تھی۔ یعنی تقریبا چودہ سال تک۔
 

فہیم

لائبریرین
وہ 44 برس تک روزانہ سو مصرعوں کی نظم
اپنی بیوی کی اعزاز میں لکھتا رہا



جرمنی کے مشہور سیاست دان مصنف اور شاعر کارل ولیم کو اپنی بیوی سے بے حد محبت تھی۔
وہ اپنی چہیتی بیوی کیرولین کے اعزاز میں 44 برس تک بلاناغہ روزانہ سو مصرعوں کی ایک نظم لکھتا رہا، کیرولین نے 48 سال کی رفاقت کے بعد جب اس کا ساتھ چھوڑا تب بھی ولیم کے معمول میں کوئی فرق نہ آیا وہ اپنی بیوی کی موت کے بعد 6 سال تک زندہ رہا اور ہر صبح سویرے وہ کیرولین کی قبر پر سو مصرعوں کی ایک نظم لے جا کر رکھتا رہا۔
ایسی کوئی مثال شاید ہی دنیا میں‌ہو۔
 

فہیم

لائبریرین
جرمنی کا گریجویٹ کتا


چند سالوں قبل جرمن پولیس کے ایک ڈیوک نامی کتے کو یونیورسٹی کی جانب سے بی۔ایف کی ڈگری دی گئی۔
یہ کتا ایک نابینا طالب علم کو روزانہ صبح کالج لے جاتا اور شام کو واپس لاتا تھا۔
سات سال میں اس نے متعینہ چھٹیوں کے علاوہ کبھی ناغہ نہیں کیا
اسی خدمت کے صلہ میں اسے بی۔ایف کی ڈگری دی گئی۔
یہ ڈگری بیچلر آف فیتھ فل نیس کی ہے
 

فہیم

لائبریرین
وہ ستر زبانیں جانتے تھے

مشہور مسلمان حکیم، عالم و موسیقار ابو نصرالفارابی دنیا کی ستر زبانیں جانتے تھے۔
 

فہیم

لائبریرین
انگلستان کا بادشاہ، جو انگریزی کا ایک لفظ بھی نہیں جانتا تھا

آپ مشکل سے یقین کریں گے کہ انگلستان کا بادشاہ جارج اول جو 1660ء میں‌ پیدا ہوا اور جس کا انتقال 1776ء میں ہوا اس نے انگلستان پر 1714ء سے 1727ء تک حکومت کی۔
دراصل وہ جرمنی میں پیدا ہوا تھا۔
انگلستان کا بادشاہ ہونے کے بعد بھی اس نے انگریزی سیکھنے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔
 

فہیم

لائبریرین
مکئی کے بھٹے پر دانوں کی قطاریں ہمیشہ جفت تعداد ہوتی ہیں


مکئی کا بھٹہ جسے چھلی بھی کہا جاتا ہے۔
اس پر دانوں کی قطاریں ہمیشہ جفت تعداد (جو دو سے برابر تقسیم ہوجائے) میں‌ پائی جاتیں ہیں۔
طاق تعداد والا بھٹہ بہت ہی کم ہوتا ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
حیرت انگیز کتاب


آزر کیوان، پارسیو کا ایک بڑا پیشوا گزرا ہے۔ اس نے ایک عجیب و غریب کتاب تصنیف کی تھی۔
جس میں یہ کمال تھا کہ اصل نسخے کی زبان خالص فارسی تھی لیکن نقطون کے ردو بدل سے عربی بن جاتی تھی اور اگر الفاظ کو الٹ کر پڑھتے تو ترکی اور مصحف کرنے سے ہندی بن جاتی تھی ایک اور مصنف نے لکھا کہ بعص لوگ اس کتاب کو محسن فانی کشمیری کی تصنیف اور بعض داراشکوہ کی تصنیف بتاتے ہیں۔
لیکن یہ ذوالفقاراردستانی کی تصنیف ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
وہ ستائیس سال تک مسلسل جاگتا رہا


آرمنڈ جسیکو (1719ء تا 1864ء) جو پیرس (فرانس) کا رہنے والا تھا 27 سال تک مسلسل جاگتا رہا۔
21 جنور 1793ء کو اس کے سر کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی، اسے بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا تھا وہاں اس کا علاج تو ہوگیا تھا لیکن اس کے بعد وہ 27 سال تک نہ سوسکا، لیکن حیرت انگیز بات یہ تھی کہ اس مسلسل بے خوابی نے اس کی ذہنی حالت کو درہم برہم نہیں کیا بلکہ وہ روز مرہ کی زندگی میں کہیں زیادہ صحت مند کردار ادا کرتا رہا۔
وہ اپنے وقت کا مشہور وکیل تھا لیکن چند گھنٹوں کی نیند کو ترستا تھا۔
اور سوتے ہوئے لوگوں کو بڑی حسرت سے دیکھتا تھا۔
 

فہیم

لائبریرین
نیوٹن برطانوی پارلیمنٹ میں دو سال
میں صرف ایک بار بولے


مشہور عالم سائنس دان سر آیزک نیوٹن (1642ء تا 1727ء) برطانوی پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے دوبارہ منتخب ہوئے دارالعلوم میں انہوں نے تقریباً دو برس گزارے،ا س عرصہ میں انہوں نے صرف ایک مرتبہ بات کرنے کے لیے منہ کھولا اور وہ بھی اس لیے کہ گرمی بہت زیادہ تھی اور وہ کھڑکی کھلوانا چاہتے تھے۔
 

فہیم

لائبریرین
کروڑ پتی کنجوس عورت


ایک وقت میں ہیٹی گرین امریکا کی امیر ترین عورت تھی۔ مرتے وقت اس کے پاس 95 ملین ڈالر ڈالر کی رقم تھی۔
لیکن وہ انتہائی غربت کی حالت میں رہتی تھی۔ شاید ایک متوسط طبقے کی عورت اس سے بہتر زندگی گزارتی ہو۔ اس سے اچھے کپڑے پہنتی ہو، اس سے اچھا کھاتی ہو اور اس سے اچھے کمرے میں سوتی ہو۔
ہٹی گرین کی آمدنی کا اندازہ تقریباً 2 ڈالر فی منٹ سے بھی زیادہ لگایا گیا تھا۔
لیکن پھر بھی وہ صبح کا اخبار خرید کر پڑھتی اور پڑھنے کے بعد اسے نصف قیمت میں فروخت کردیتی تھی، وہ خیراتی ہسپتالوں میں اپنا علاج کراتی کھانا ٹھنڈا کھاتی تھی کیونکہ کھانا گرم کرنے میں وہ بجلی یا گیس استعمال کرنا نہیں چاہتی تھی اس کو دنیا کی امیر کنجوس ترین عورت کہا گیا ہے۔
اس کا انتقال 1916ء میں ہوا۔



وہ خود اپنے جنازے میں شریک تھا
اسے سو سال کے لیے زندہ
برف میں دفن کردیا گیا



ستمبر 1968ء میں نیویارک میں 24 سالہ اسٹیفن مانڈل کو سو سال کے لیے زندہ برف میں دفن کردیا گیا ہے۔
کیونکہ اس کی بیماری جس میں وہ مبتلا ہے لاعلاج ہے۔ بقول سائنس دانوں کے 2068ء میں اسے نئی زندگی دی جائے گی اور اس وقت اس کی بیماری کا علاج دریافت ہوچکا ہوگا۔
اس خبر کا دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ مانڈل اپنے جنازے میں خود بھی شریک تھا۔ برف میں دفن کرنے سے قبل اس کا ایک جنازہ نکالا گیا تھا۔ جس میں مانڈل خود بھی دھیرے دھیرے چل رہا تھا۔ بعد میں مقررہ جگہ تمام سائنسی کاروائیاں مکمل کرنے کے بعد اسے برف میں دفن کردیا گیا۔
 

فہیم

لائبریرین
چار لاکھ الفاظ پر مشتمل محبت نامہ


دنیا کا بے نظیر محبت نامہ یعنی لو لیٹر چار لاکھ الفاظ پر مشتمل ہے۔ یہ خط ملکہ ایلزبتھ کے ایک درباری نے اپنی بیوی کو لکھا تھا۔
آج کل یہ برطانیہ کے برٹش میوزم میں محفوظ ہے۔



سانپوں کی عالمی منڈی


امریکہ کی ریاست ٹیکساس سانپوں کی عالمی منڈی ہونے کی وجہ سے عالمی شہرت کی حامل ہے۔ یہاں دنیا کے بہت سے ممالک کو غذائیت سے بھرپور اور لذید ترین منجمد سانپ برآمد کیے جاتے ہیں۔
1976ء میں ریاست ٹیکساس کے شہر سویٹ واٹر جس کی آبادی تقرییاً تیرہ ہزار ہے سے تیرہ ہزار سانپوں کی زندہ پکڑا گیا۔ جن سے مختلف اقسام کے کھانے تیار کیے گئے۔ یہاں کے لوگ ایک خاص قسم کے ہک کے ذریعے سانپ کو زندہ پکڑتے ہیں۔ زندہ سانپوں کے علاوہ یہ ماوہ سانپوں کا دودھ نکال کر کافی مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں جو مختلف اقسام کی دوائیوں میں کام آتا ہے۔
کھالیں بھی فروخت کی جاتی ہیں۔ جو مگر مچھ کی کھال کے بعد سب سے زیادہ مہنگی تصور کی جاتی ہے۔
اس کھال سے جوتے بنائے جاتے ہیں۔ سویٹ واٹر میں متعدد بڑے بڑے ہوٹل ہیں جہاں سانپوں کے مختلف اقسام کے لذید کھانے پکتے ہیں اور لوگ سانپ کے قورمے اور کباب وغیرہ اس قدر ذوق و شوق سے کھاتے ہیں جسے فرائی چکن ہو۔



شیشے کی طرح شفاف جسم رکھنے والا انسان


18ویں صدی کے آخر میں چین میں شین شنات نامی شخص کا جسم اس قدر شفاف تھا کہ اس کے تمام اندرونی اعضاء بخوبی نظر آتے تھے۔
 
Top