دعا: تری الفت میں یا رب اس قدر سرشار ہو جاؤں ٭ نصر اللہ خان عزیزؔ

تری الفت میں یا رب اس قدر سرشار ہو جائیں
کہ بے پروائے کیفِ بادۂ اغیار ہو جاؤں

میں تیرے راستے کی ہر کڑی کو جھیل لوں ہنس کر
ترے دیں کے لیے میں پیکرِ ایثار ہو جاؤں

بہا لے جائے سیلِ اشک خاشاکِ غلامی کو
میں کشتِ حریت پر ابرِ گوہر بار ہو جاؤں

مرے اک وار سے کٹ جائیں محکومی کی زنجیریں
گلوئے ظلم پر شمشیرِ جوہر دار ہو جاؤں

مٹا دوں ظلمتِ کفر و ضلالت کو زمانے سے
مثالِ مہرِ انور، پیکرِ انوار ہو جاؤں

٭٭٭
ملک نصر اللہ خان عزیزؔ
 
Top