دعائے قنوت ، ترجمہ اور تفسیر کےساتھ درکار ہے !

السلام علیکم !
دعائے قنوت ، ترجمہ اورتفسیر کےساتھ درکار ہے۔اگر کسی محفلین کے پاس موجود ہو یا انٹرنیٹ کی ویب کا حوالہ موجود ہو تو برائے کرم شراکت فرمائیں ۔شکریہ
 

فرقان احمد

محفلین
السلام علیکم !
دعائے قنوت ، ترجمہ اورتفسیر کےساتھ درکار ہے۔اگر کسی محفلین کے پاس موجود ہو یا انٹرنیٹ کی ویب کا حوالہ موجود ہو تو برائے کرم شراکت فرمائیں ۔شکریہ
وعلیکم السلام!
انٹرنیٹ سے اس ربط پر قنوتِ وتر کی تین دعاؤں کی شرح مل جائے گی۔
نوٹ: صفحہ نمبر 16 پر دوسری دعا ہے جو کہ زیادہ معروف ہے۔
 

سید عمران

محفلین
دعائے قنوت جو ہم پڑھتے ہیں ویسے تو اس میں سراسر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء ہے لیکن ایک جملہ کا مطلب لوگ شدت پسندی کی طرف لے جاتے ہیں لہٰذا اس کی تھوڑی سے وضاحت ضروری ہے:

وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَّفُجُرُکَ
ترجمہ: ہم ترکِ تعلق کرتے ہیں ان لوگوں سے جو تیرے نافرمان ہیں۔

بہت سے لوگ اس کا مطلب نہ سمجھنے کی وجہ سے رشتے داروں سے تعلق ختم کردیتے ہیں یا اپنی نافرمان اولاد کو محض اس وجہ سے گھر سے نکال دیتے ہیں کہ وہ نماز نہیں پڑھتے یا کسی اور گناہ میں مبتلا ہے۔ یہ بہت زیادتی ہے۔ یہاں فجور سے مراد فجور اعتقادی ہے کہ عقیدہ ایسا خراب ہوجائے کہ اسلام ترک کردے مثلاً یہودی، عیسائی یا ہندو ہوجائے، تب اس سے قطع تعلق کرنا واجب ہے۔ یَّفُجُرُکَ سے مراد فجور عملی نہیں ہے کہ کسی گناہ میں مبتلا ہو۔ ایسے میں اگر اولاد کو گھر سے نکال دیا تو بری صحبتوں میں بیٹھ کر وہ بالکل ہی تباہ ہوجائے گی۔ اس لیے اعمال کی کوتاہیوں پر ترکِ تعلق جائز نہیں۔ خلاصہ کلام یہ کہ یَّفُجُرُکَ سے مراد عملی فجور نہیں اعتقادی فجور ہے!!!
 
آخری تدوین:
Top