درِ توبہ وہ در ہے جو ہمیشہ ہی کھُلا ہے

ابن رضا

لائبریرین
برائے اصلاح اساتذہ کی نذر

درِ توبہ وہ دَر ہے جو ہمیشہ ہی کھُلا ہے
تعلق یہ نہ بندے کا خدا سے ٹوٹتا ہے

کوئی جو گم شدہ اپنا اچانک مل گیا ہو
خدا تائب کو یوں چشمِ کرم سے دیکھتا ہے

ترازو کے جو اِک پلڑے میں عصیاں ہوں ہزاروں
تو دوجے میں ندامت کا اِک آنسو ہی بڑا ہے

دِلا دیتی ہے رِندوں کو رہائی نُطقِ شیریں
مگر زاہد، جو بد گو ہو، تو دوزخ ہی سزا ہے

رضا ، راضی ہوں اُس سے میں ، اُسی سے مانگتا ہوں
روا کرتا ہے ہر حاجت ، وہ سنتا جانتا ہے۔





تقطیع یہاں ملاحظہ کریں(مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن)۔
ابنِ رضا کی تُک بندیاں

ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی صاحب و برادران
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اچھی تک بندی، میرا مطلب شاعری ہے۔ مقصدی شاعری کی واقعی ضرورت ہے۔
اغلاط مجھے دو نظر آئی ہیں فوری۔
نظر اور دہن دونوں ہی درمیانی حروف متحرک ہیں، ساکن نہیں، چاہے وہ اضافت کے ساتھ آئیں۔
اس کے علاوہ دہن کا صیغہ مؤنث نہیں ہوتا
 

ابن رضا

لائبریرین
اچھی تک بندی، میرا مطلب شاعری ہے۔ مقصدی شاعری کی واقعی ضرورت ہے۔
اغلاط مجھے دو نظر آئی ہیں فوری۔
نظر اور دہن دونوں ہی درمیانی حروف متحرک ہیں، ساکن نہیں، چاہے وہ اضافت کے ساتھ آئیں۔
اس کے علاوہ دہن کا صیغہ مؤنث نہیں ہوتا
تک بندی پسند فرمانے پر سراپا سپاس ہوں استادِ محترم۔ توجہ فرمانے کا بھی شکریہ ۔ تسکین اوسط کے تحت میں نے یہ تراکیب آزمائی تھیں۔ تاہم آپکی وضاحت کے بعد نظر کا متبادل چشم اور دہن کا متبادل نُطق ہو سکتا ہے۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
بہت ہی زبردست خیال !!!
بہت عمدہ لکھا۔
ایک بات جس طرف توجہ دلانا چاہوں گی

درِ توبہ وہ دَر ہے جو ہمیشہ ہی کھُلا ہے
تعلق یہ نہ بندے کا خدا سے ٹوٹتا ہے


دوسرے مصرعے میں ٹوٹتا فلو میں نہیں لگ رہا۔
ہوسکتا ہے یہ محض مجھے لگ رہا ہو۔
 

ابن رضا

لائبریرین
بہت ہی زبردست خیال !!!
بہت عمدہ لکھا۔
ایک بات جس طرف توجہ دلانا چاہوں گی

درِ توبہ وہ دَر ہے جو ہمیشہ ہی کھُلا ہے
تعلق یہ نہ بندے کا خدا سے ٹوٹتا ہے


دوسرے مصرعے میں ٹوٹتا فلو میں نہیں لگ رہا۔
ہوسکتا ہے یہ محض مجھے لگ رہا ہو۔
پسند آوری کا شکریہ،

"ٹؤٹتا" کی ادائیگی میں خلل نہیں ہے۔ سلامت رہیے۔
 
Top