دراصل جِس کا عکس ہے یہ ساری کائنات

ش زاد

محفلین
اُس نے اُٹھا کے پھینک دیا چاک سے پرے
کچھ بن رہا ہوں اور ہی اب خاک سے پرے

کچھ اور بات ہے سرِ اوراقِ زندگی
اور بات کوئی اور ہے اوراق سے پرے

اِک روز میں بھی تو تُجھے حیرت زدہ کروں
اِک روز لے کے جا مُجھے اِدراک سے پرے

دراصل جِس کا عکس ہے یہ ساری کائنات
رکھا ہوا ہے آئینہ افلاک سے پرے

دِل مُبتِلا ہے عارضہءلا علاج میں
پر ایک ترا لمس ہے تریاق سے پرے

کب سے زمیں اُٹھائے ہوئے چل رہا ہوں میں
لیکن ابھی گیا نہیں آفاق سے پرے

ش زاد
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب محترم ش زاد صاحب

اِک روز میں بھی تو تُجھے حیرت زدہ کروں
اِک روز لے کے جا مُجھے اِدراک سے پرے
 
Top