داڑھی بھی گئی اور ملازمت بھی نہیں ملی

x boy

محفلین

داڑھی بھی گئی اور ملازمت بھی نہیں ملی
از: محمد فرخ زہیر
میرے ایک بزرگ نے ایک سچا واقعی سنایا۔ جو کہ بڑی عبرت کا واقعہ ہے۔ وہ یہ کہ ان کے ایک دوست لندن میں کسی ملازمت کیلئے انٹرویو دینے کسی جگہ گئے۔ اس وقت ان کے چہرے پر داڑھی تھی۔ جو شخص انٹر ویو لے رہا تھا اس نے کہا کہ داڑھی کے ساتھ یہاں کام کرنا مشکل ہے ، اس لیے یہ داڑھی ختم کرنا ہو گی۔
اب یہ بہت پریشان ہوئے کہ میں اپنی داڑھی ختم کروں ہا نہ کروں۔اس وقت تو وہ واپس چلے گئے ۔اور دو تین روز تک کوئی اور ملازمت تلاش کرتے رہے اور کافی کشمکش میں مبتلا رہے۔ اور کوئی ملازمت نہیں مل رہی تھی اور بے روزگار اور پریشان بھی تھے۔ آخر انھوں نے فیصلہ کر لیا کہ داڑھی کٹوادیتے ہیں تاکہ ملازمت مل جائے۔ چنانچہ داڑھی کٹوادی اور اُسی جگہ ملازمت کیلئے پہنچ گئے۔
جب وہاں پہنچے تو انہوں نے پوچھا
کیسے آنا ہوا؟
انہوں نے جواب دیا: آپ نے کہا تھا کہ داڑھی کٹوا کر آناتو تمہیں ملازمت مل جائے گی۔تو میں داڑھی کٹوا کر آیا ہوں
اُس نے پوچھا: کیا آپ مسلمان ہیں؟
انہوں نے جواب دیا : ہاں!
اس نے پوچھا: آپ اس داڑھی کو ضروری سمجھتے تھے یا غیر ضروری؟
انہوں نے کہا: میں اس کو ضروری سمجھتا تھا اور اسی وجہ سے رکھی تھی۔
پھر اس شخص نے مسلمان سے کہا: جب آپ جانتے تھے کہ یہ اللہ کا حکم ہے اور اللہ کے حکم کے تحت داڑھی رکھی تھی اور اب آپ نے صرف میرے کہنے کی وجہ سے اللہ کے حکم کو چھوڑ دیا، اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اللہ کے وفادار نہیں اور جو شخص اپنے اللہ کا وفادار نہ ہو وہ اپنے افسر کا بھی وفادار نہیں ہوسکتا۔ اس لیئے اب ہم آپ کو ملازمت پر رکھنے سے معزور ہیں۔

خسرالدنیا والاخرہ
داڑھی بھی گئی اور ملازمت بھی نہ ملی
صرف داڑھی نہیں بلکی اللہ تعالٰی کے جتنے احکام ہیں ان میں کسی کو یہ سوچ کر چھوڑنا کہ لوگ اس کا مزاق اڑائیں گے یہ بسا اوقات دنیا و آخرت دونوں کی تباہی کا سبب بن جاتا ہے۔
 
Top