داعش "واقعی" میں خانہ کعبہ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، انکے عقیدہ توحید کو سمجھئے پھر غلط فہمی نہ ہو گی

مہوش علی

لائبریرین
لوگ کنفیوژ ہیں کہ آیا داعش واقعی خانہ کعبہ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں یا یہ خبر غلط ہے۔ تو جواباً عرض ہے کہ ایک دفعہ آپ داعش کے نظریہ توحید کو سمجھ لیجئے، پھر ہرگز کوئی غلط فہمی باقی نہ رہے گی۔
سب سے پہلے خبر پڑھیے:۔

ISIL terrorists to demolish Kaba and kill all pilgrimages

isid-kabeyi-yikacak.jpg


One of members of ISIL terrorists declared that they would demolish Kaba when they attack Saudi Arabia because people worship a stone instead of Allah.

The takfiri terror grup ISIL indicated that they would go to Saudi Arabia’s Arur region via the Anbar deserts and take the control of Kaba to demolish the holy worship place to Allah’
The member of ISIL continued by:”with the help of Allah and the Leadership of our sheikh al-Baghdadi! We will attak Mecca and kill those pilgrimages who worship a stone and we will demolish Kaba!!!”

The terrorist,Abu Torab al Moqaddasi, wrote on his twitter account that a place cannot be worshiped by saying:”People go to Kaba for touching a stone;not for Allah. Wallahi We will attack to Kaba and demolish it because people are worshiping a stone!!!”

http://www.islamicinvitationturkey....ts-to-demolish-kaba-and-kill-all-pilgrimages/


10360907_681533785235068_3256533896525201212_n.jpg


10150557_681533791901734_2312090471457995480_n.jpg


10409114_681533788568401_1050201713374665425_n.jpg


10502120_681533821901731_8107838333612259664_n.jpg


10484811_681533825235064_1279823329713039914_n.jpg


10547495_681533835235063_8570603197560634674_n.jpg


10352200_681533865235060_1452940298042953818_n.jpg


10443364_681533868568393_1750315197946182211_n.jpg
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
آپ کی باتیں شائد درست ہوں لیکن مجھے تو آج تک کوئی ایسا فتویٰ نظر نہیں آیا جس میں خانہ کعبہ کو (نعوذ باللہ) منہدم کرنے کا کہا گیا ہو۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کی باتیں شائد درست ہوں لیکن مجھے تو آج تک کوئی ایسا فتویٰ نظر نہیں آیا جس میں خانہ کعبہ کو (نعوذ باللہ) منہدم کرنے کا کہا گیا ہو۔
حیرت ہے کہ سعودی العقیدہ افراد ایسا کہہ رہے ہیں، جبکہ ان کے مالکان کی دنیاوی کمائی کا سب سے بڑا حصہ یہیں سے آتا ہے :(
 

مہوش علی

لائبریرین
آپ کی باتیں شائد درست ہوں لیکن مجھے تو آج تک کوئی ایسا فتویٰ نظر نہیں آیا جس میں خانہ کعبہ کو (نعوذ باللہ) منہدم کرنے کا کہا گیا ہو۔

میں بہت ضرورت محسوس کر رہی ہوں کہ "ظاہری" فتوے کی بجائے عوام کو مسائل کی اصل بنیاد تک لے کر جاؤں۔
کیا آج تک ہم نے بزرگانِ دین کی قبروں کو مسمار کرنے، انہیں بموں سے اڑا دینا کا کوئی فتوی سنا تھا؟
نہیں۔
مگر پھر ان فورسز کے طاقت میں آتے ہی یہ مسائل شروع ہو گئے۔ وجہ یہ تھی کہ یہ مسئلہ انکے عقیدہ توحید میں شامل ہے۔ سعودی مفتی حضرات کا بزرگانِ دین کی قبروں کو بموں سے اڑانے پر کوئی براہ راست فتوی نہیں آیا، مگر یہ سمجھئے کہ اسکی مخالفت میں بھی سعودی مفتی حضرات نے کوئی فتویٰ نہیں دیا ہے، بلکہ اندرونِ خانہ اسکی زبردست پذیرائی کی جا رہی ہے۔ سعودی مفتی حضرات براہ راست تو نہیں، مگر سعودی العقیدہ حضرات، جو کہ انٹرنیٹ فورمز اور فیس بک وغیرہ پر موجود ہیں، وہ مسلسل یہ مواد پوسٹ کر رہے ہیں کہ ان بزرگانِ دین کی قبروں کا انہدام ہی عین توحید ہے، اور اگر ان بزرگانِ دین میں کوئی برکت ہوتی تو وہ اپنی قبروں کو مسماری سے روک لیتے۔۔۔۔ (سعودی العقیدہ حضرات کا یہ آرگومینٹ غلط ہے۔ مسجد بھی خانہ خدا ہوتا ہے اور ہزاروں مساجد شہید ہو گئیں ۔۔۔ تو کیا پھر یہ دعویٰ کیا جائے کہ معاذ اللہ اللہ کے پاس کوئی قدرت نہیں ہے کہ وہ اپنی مسجدوں کو تباہی سے روک سکے؟ ۔۔۔ یا پھر خانہ کعبہ پر ہزاروں سال مشرک قابض رہے اور وہاں اللہ کی بجائے بتوں کی پوجا اور ننگا ہو کر طواف ہوتا رہا، ۔۔۔ تو کیا پھر ایک بار اللہ کی قدرت اور طاقت کا اس بنیاد پر انکار کر دیا جائے؟)

کیا آپ نے یہ نہیں سنا کہ سعودی حکومت نے اپنے اسی عقیدہ توحید کی وجہ سے براہ راست کوئی فتویٰ تو نہیں دیا، مگر آج تک وہ 95 فیصد وہ متبرک و مقدس مقامات منہدم کر چکی ہے جن کا تعلق رسول اللہ (ص) کے زمانے سے تھا، جن میں مساجد بھی شامل ہیں، جنابِ خدیجہ کا گھر بھی اور دیگر بہت سے مقدس مقامات جہاں رسول (ص) تشریف فرما ہوئے۔ سعودی حکومت نے کھل کر انکے متعلق بھی کھل کر کوئی فتوی نہیں دیا، مگر انکے انہدام میں بھی پیچھے یہی عقیدہ توحید کارفرما ہے۔

اور ان مقدس مقامات کے بعد انکا کھل کر فتویٰ موجود ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد النبوی میں ہرگز کوئی "فزیکل برکت" موجود نہیں ہے۔ اسی لیے اگر کوئی اسکی دیواروں کو مس کرے یا چومے تو یہ انکے نزدیک "بدعت" بھی ہے اور "شرک" بھی۔ سعوی مفتی حضرات کا یہ فتوی اوپر آرٹیکل میں موجود ہے۔

بعینہ یہی مسئلہ خانہ کعبہ کی دیواروں کے ساتھ بھی موجود ہے۔ چاہے اس پر سعودی مفتی حضرات نے کھل کر کوئی فتویٰ دیا ہو یا نہ دیا ہو، مگر بہرحال یہ انکے نزدیک ہر صورت میں "بدعت" بھی ہے اور "شرک" بھی کہ خانہ کعبہ کی دیواروں کو مس کیا جائے، اسے چوما جائے اور اس کے وسیلے سے حاجات طلب کی جائیں۔

چنانچہ سعودی مفتی حضرات کا کھل کر اس پر فتوی موجود ہو یا نہ ہو، مگر انکے عقیدہ توحید کی وجہ سے یہ مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے۔ اگر سعودی مفتی حضرات کھل کر فتویٰ نہیں دیں گے تو پھر انکی B ٹیم (یعنی داعش) کھل کر اس پر فتویٰ دے دے گی، اور پھر موقع ملتے ہی اسے ایسے ہی تباہ کرے گی جیسے کہ دوسری B ٹیم اولیا اللہ کی قبروں کو تباہ کرتی پھر رہی ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
سعودی مفتیان کا بنیادی فتویٰ: ان جگہوں میں کوئی برکت نہیں جو رسول (ص) سے مس ہوئیں

اصول یہ تھا کہ جو چیز بھی رسول (ص) سے مس ہو جائے، وہ متبرک ہو جاتی ہے، اور شعائر اللہ بن جاتی ہے، اور اسکا احترام فرض ہو جاتا ہے۔ 300 سے زائد قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں، جن میں سے کچھ اوپر آرٹیکل میں بیان ہو چکی ہیں۔

اس موقع پر بہت بہت ضروری ہے کہ سعودی مفتی حضرات کے اس "بنیادی فتویٰ" کو سمجھا جائے جہاں انہوں نے صاف صاف انکار کر دیا ہے کہ ان جگہوں میں ہرگز کوئی برکت نہیں جو رسول اللہ (ص) سے مس ہوئی ہیں۔ اسی فتوے کی وجہ سے سعودی مفتی حضرات نے ان تمام مقدس مقامات کو منہدم کر دیا ہے کہ جو کہ رسول اللہ سے مس ہونے کی وجہ سے مسلمانوں میں متبرک سمجھی جاتی تھیں (انکی منہدم شدہ مقدس جگہوں کی لسٹ نیچے موجود ہے)۔

سلفی پبلیکیشنز سعودیہ کا آفیشل ویب سائیٹ ہے۔ اس پر آرٹیکل موجود ہے:
اس آرٹیکل کا لنک یہ ہے

یہاں یہ سعودی مفتی صاحب فتویٰ دیتے ہوئے لکھ رہے ہیں:۔

As for seeking barakah from the places where the Messenger (sallallaahu alayhi wasallam) went, such as a place in which he stopped and rested (on a journey) or a place in which he prayed or where he placed his foot or placed his hand etc., then there is no text or evidence that has been reported which shows that the barakah of the physical essence rubbed off onto these places such that they possessed barakah of the physical essence and that tabarruk should be made through them.

انکا یہ فتوی درست نہیں ہے اور قرآن اور احادیث کے بالکل خلاف جا رہا ہے۔ اوپر آرٹیکل میں یہ اصول ثابت ہے کہ جو چیز بھی رسول (ص) مس ہو جاتی تھی، وہ متبرک ہو جاتی تھی، چاہے یہ پانی ہو، چادر ہو، چھڑی ہو، پیالہ ہو، قمیص ہو ۔۔۔ اور "جگہوں" کے متعلق بھی براہ راست قرآنی آیات اور احادیث موجود ہیں کہ وہ جگہیں بھی متبرک ہو گئیں جو رسول (ص) مس ہوئیں (پلیز یہ نصوص اوپر آرٹیکل میں غور سے پڑھیے)۔ نیز یاد رکھیے کہ قرآن میں اللہ کے رسول (ص) کو کفار کی قبروں پر کھڑے ہونے سے اس لیے منع کر دیا گیا تھا کیونکہ جہاں رسول (ص) کھڑے ہو جاتے تھے، وہاں پر برکت کا نزول شروع ہو جاتا تھا۔

یہ لسٹ ہے ان مقدس مقامات کی جو کہ سعودی مفتیان حضرات "فتویٰ" دیے بغیر ہی اس لیے تباہ کر چکے ہیں، کیونکہ انکا "بنیادی" فتویٰ موجود ہے کہ ان جگہوں میں ہرگز کوئی برکت موجود نہیں کہ جو رسول (ص) سے مس ہوئیں۔


1. The house where our beloved prophet was born now lies under a rundown building.

2. The house of Bibi Khadija is now a public toilet.
3. The house of the prophet in Madina has been destroyed. 4. The grave of Amina bint Wahb, the prophet’s mother was bulldozed and set alight in 1998. Set alight! What would you do if this happened to your mother's grave? This is the grave of the mother of the seal of prophets!
5. Dar al Arqam, the first Islamic school where Muhammad (SAWW) taught. It now lies under the extension of the Masjid Al Nabawi of Madina.
6. Qubbat’ al-Thanaya, the burial site of Muhammad's incisor that was broken in the Battle of Uhud.
7. Mashrubat Umm Ibrahim, built to mark the location of the house where the prophet’s son, Ibrahim, was born to Mariah.
8. Dome which served as a canopy over the Well of Zamzam.
9. Bayt al-Ahzan of Sayyida Fatima, in Medina.
10. House of Ja'far al-Sadiq, in Medina.
11. Mahhalla complex of Banu Hashim, in Medina.
12. House of Ali where Hassan and Husain were born.
13. The mosque at the grave of Sayyid al-Shuhada’ Hamza bin Abdul Muttalib.
14. The Mosque of Fatima Zahra, daughter of the prophet.
15. The Mosque of al-Manaratain.
16. Mosque and tomb of Sayyid al-Uraidhi ibn Ja‘far al-Sadiq, destroyed by dynamite on August 13, 2002.
17. Four mosques at the site of the Battle of the Trench in Medina.
18. The Mosque of Abu Rasheed.
19. Salman al-Farsi Mosque, in Medina.
20. Raj'at ash-Shams Mosque, in Medina.
21. Jannat al-Baqi in Medina completely leveled.
22. Jannat al-Mu'alla, the ancient cemetery at Mecca.
23. Grave of Hamida al-Barbariyya.
24. Graves of Banu Hashim in Mecca.
25. Tombs of Hamza and other martyrs were demolished at Uhud.
26. Tomb of Eve in Jeddah, sealed with concrete in 1975.
27. Grave of the father of Muhammad, in Medina.
And many more…


O Muslims! Only 5% of Islamic heritage remains and is currently under threat. We must act now to stop this or everything will be lost! Even Masjid an Nabawi, the mosque of the prophet himself is under threat! It is in our hands to do all that we can to prevent this from happening. Take a stand and have your voices heard!

More detailed List of destroyed Holy Sites is here http://en.wikipedia.org/wiki/Destruction_of_early_Islamic_heritage_sites

 

قیصرانی

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ دونوں طرف سے کچھ زیادہ انتہا پسندی ہوتی ہے۔ ایک طرف قبور کو اور یادگار مقامات کو مٹانا تو دوسری جانب لعاب دہن کو منہ پر ملنا (نبی پاک ص صفائی پسند ہونے کی وجہ سے کبھی تھوک نہ پھینکتے، اگر پھینکا بھی ہوگا تو وہ بلغم ہوگا، جس کے بارے ذرا سوچئے کہ اس کو منہ پر ملا جا رہا ہے عقیدت کے نام پر)، کیا اسلام میں اعتدال کی راہ کسی کو دکھائی نہیں دیتی؟
 

سید ذیشان

محفلین
میں بہت ضرورت محسوس کر رہی ہوں کہ "ظاہری" فتوے کی بجائے عوام کو مسائل کی اصل بنیاد تک لے کر جاؤں۔
کیا آج تک ہم نے بزرگانِ دین کی قبروں کو مسمار کرنے، انہیں بموں سے اڑا دینا کا کوئی فتوی سنا تھا؟

1801 میں محمد بن عبدالوہاب کے ماننے والوں نے عراق میں امام حسین کے روضہ کو مسمار کیا تھا۔ اور مکہ اور مدینہ بھی بہت سے مزارات کو مسمار کیا۔ اور ان کے ہاں ایسے فتاویٰ موجود ہیں کہ قبروں کو مسمار کرنا جائز بلکہ احسن ہے۔ تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ دونوں طرف سے کچھ زیادہ انتہا پسندی ہوتی ہے۔ ایک طرف قبور کو اور یادگار مقامات کو مٹانا تو دوسری جانب لعاب دہن کو منہ پر ملنا (نبی پاک ص صفائی پسند ہونے کی وجہ سے کبھی تھوک نہ پھینکتے، اگر پھینکا بھی ہوگا تو وہ بلغم ہوگا، جس کے بارے ذرا سوچئے کہ اس کو منہ پر ملا جا رہا ہے عقیدت کے نام پر)، کیا اسلام میں اعتدال کی راہ کسی کو دکھائی نہیں دیتی؟

"اہل عقل" کے حوالے سے آپکی یہ بات بالکل درست ہے۔ لیکن مجھے ڈر ہے کہ یہاں گفتگو کر رخ مڑ جائےگا۔ ہم یہاں "اہل عقل" کی بجائے اگر گفتگو کو فقط داعش اور "اہل حدیث" تک محدود رکھتے ہیں، جنکے مطابق کُلی کے پانی والی یہ روایت تو درست ہے اور وہ اس پر ایمان رکھتے ہیں، مگر پھر بھی ان بات کے منکر ہے کہ وہ جگہیں متبرک ہیں جو کہ رسول (ص) سے مس ہوئی ہیں۔
 
بہنا کس سے کہتی ہو۔ ہم مجموعی طور سن حالت میں ہیں ۔ جس کسی دجال نے بھی اسلام نما پرچم بنا کر کسی بھی نام سے فساد شروع کیا ۔ ہم آنکھیں بند کیئے اپنے آپ اسے اسلامی جنگ سمجھنے کی غلطی کیئے جاتے ہیں ۔ آج جو داعش عراق و شام میں کر رہی ہے وہی سب کچھ ظالمان پاکستان میں کرنے کی بد نیتوں کے ساتھ عمل پیرا ہیں ۔ مسئلہ حق و باطل کا نہیں ہے مسئلہ کنفیوژن کا ہے جس کا فائدہ یہ حرام خور اٹھاتے ہیں ۔ جن علاقوں پر قبضہ ہو جائے ان سے انکی بچیاں اپنی حرام کاریوں کے لیئے طلب کرتے ہیں یہ لوگ جہاد النکاح کے نام پر ۔ راہ چلتے لوگوں کو گولیوں سے بھون دینا انکا شعار ہے اور بعد از مرگ ان لاشوں پر مخالفین ہونے کا الزام لگانا انکا شیوہ ۔ نام لیتے ہیں دولت اسلامی کا مگر لاشوں کی بے حرمتی ۔ عورتوں کا ریپ ۔ مزارات کی بے حرمتی ۔ سب کچھ کیئے جا رہے ہیں یہ خنزیر کی اولادیں دین کے نام پر ۔ اللہ مستعان ۔ اللہ مستعان
 
بہنا کس سے کہتی ہو۔ ہم مجموعی طور سن حالت میں ہیں ۔ جس کسی دجال نے بھی اسلام نما پرچم بنا کر کسی بھی نام سے فساد شروع کیا ۔ ہم آنکھیں بند کیئے اپنے آپ اسے اسلامی جنگ سمجھنے کی غلطی کیئے جاتے ہیں ۔ آج جو داعش عراق و شام میں کر رہی ہے وہی سب کچھ ظالمان پاکستان میں کرنے کی بد نیتوں کے ساتھ عمل پیرا ہیں ۔ مسئلہ حق و باطل کا نہیں ہے مسئلہ کنفیوژن کا ہے جس کا فائدہ یہ حرام خور اٹھاتے ہیں ۔ جن علاقوں پر قبضہ ہو جائے ان سے انکی بچیاں اپنی حرام کاریوں کے لیئے طلب کرتے ہیں یہ لوگ جہاد النکاح کے نام پر ۔ راہ چلتے لوگوں کو گولیوں سے بھون دینا انکا شعار ہے اور بعد از مرگ ان لاشوں پر مخالفین ہونے کا الزام لگانا انکا شیوہ ۔ نام لیتے ہیں دولت اسلامی کا مگر لاشوں کی بے حرمتی ۔ عورتوں کا ریپ ۔ مزارات کی بے حرمتی ۔ سب کچھ کیئے جا رہے ہیں یہ خنزیر کی اولادیں دین کے نام پر ۔ اللہ مستعان ۔ اللہ مستعان
اس سے بھی بڑا سانحہ یہ ہے کہ ایسے لوگوں کو سپورٹ کرنے والے نام نہاد مذہبی علماء بھی دستیاب ہوجاتے ہیں۔۔۔۔پتہ نہیں انہوں نے قران و سنت سے کیا سیکھا ہے۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اس سے بھی بڑا سانحہ یہ ہے کہ ایسے لوگوں کو سپورٹ کرنے والے نام نہاد مذہبی علماء بھی دستیاب ہوجاتے ہیں۔۔۔۔پتہ نہیں انہوں نے قران و سنت سے کیا سیکھا ہے۔۔۔
آج کل کے مذہبی علماء عموماً یا تو بِکتے ہیں یا بَکتے ہیں یا پھر دونوں ہی حرکتیں کرتے ہیں :(
 
Top