دارالعلوم والے علما، جاوید غامدی اور رمضان میں سفر

آصف اثر

معطل
لوگ عموما بحث و مباحثہ سے اس لئے دور بھاگتے ہیں کہ وہاں اختلاف ہوگا تو کیسے مقابلہ کریں گے۔
آپ کو کم از کم یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ اختلاف کے باوجود اپنا موقف بہت دوستانہ انداز میں بیان کرتے ہیں۔
اس تبصرے سے مجھے اتنا علم تو ہوگیا ہے کہ ایڈیٹر میں ایک ایموجی ضرور کم ہے۔:D
 

جان

محفلین
دین کسی کی میراث نہیں ہے اور اس پہ سوچنے کا حق کسی خاص طبقے کو قطعی نہیں ہے۔ دین ہر مسلمان کا ہے اور اس کی تفہیم، تحقیق اور اس پہ سوال اٹھانے کا حق ہر مسلمان کو ہے اور اس سے نہ تو یہ ضروری ہے کہ بندہ غدار ہو جاتا ہے اور نہ یہ کہ دائرہ اسلام سے خارج بلکہ سوچ کے نئے دریچے کھلتے ہیں۔ اس لیے کوئی بھی تفہیم غلط بھی ہو سکتی ہے، صحیح بھی، اس کا انحصار سوچنے والے کے علم، تجربات و مشاہدات، نیت اور سمت پہ ہے۔
 
آخری تدوین:
Top