خیبرپختون خواجہ

financedepartment.jpg


تھوڑی دیر کے لئے بھول جائیں کہ یہ اشتہار پختون خواہ میں چھپا ہے ، صرف اشتہار پر اپنی نظر مرکوز رکھیں ۔ اشتہار میں جن آسامیوں کیلئے امیدواروں سے درخواستیں مانگی گئی ہیں وہ بی پی ایس پندرہ سے اوپر کی ہیں یعنی انٹرویو کرنے والے اور اشتہار دینے والے یقینا بی پی ایس اٹھارہ اور اس سے اوپر کے ہوں گے ، اگر اس رتبے کے سرکاری ملازمین کو اپنے صوبے کا نام نہیں پتا وہ نام جس کیلئے تقریبا خون ریزی ہوچکی تھی تو لعنت ہے ایسے سرکاری ملازمین پر
 

زین

لائبریرین
تھوڑی دیر کے لئے بھول جائیں کہ یہ اشتہار پختون خواہ میں چھپا ہے ، صرف اشتہار پر اپنی نظر مرکوز رکھیں ۔ اشتہار میں جن آسامیوں کیلئے امیدواروں سے درخواستیں مانگی گئی ہیں وہ بی پی ایس پندرہ سے اوپر کی ہیں یعنی انٹرویو کرنے والے اور اشتہار دینے والے یقینا بی پی ایس اٹھارہ اور اس سے اوپر کے ہوں گے ، اگر اس رتبے کے سرکاری ملازمین کو اپنے صوبے کا نام نہیں پتا وہ نام جس کیلئے تقریبا خون ریزی ہوچکی تھی تو لعنت ہے ایسے سرکاری ملازمین پر

میرا خیال ہے اس میں غلطی اخبار والوں کی ہے نہ کہ سرکاری ملازمین کی
 

شمشاد

لائبریرین
ہو سکتا ہے جیسے کہ پچھلے دنوں پنجاب پولیس کے لوگو کی جگہ ہندوستانی پولیس کا نشان چھپ گیا تھا۔ ویسے کیا اشتہار چھپنے سے پہلے اس کی پروف ریڈنگ نہیں ہوتی؟
 
Top