خلافت: ایک سعی ٔ ناکام

اجمل خان

محفلین
خلافت: ایک سعی ٔ ناکام


اللہ کا حکم ہے:
۔۔۔ واعتصموابحبل اللہ جمیعا ولاتفرقوا ۔۔۔
۔۔۔ تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو اورفرقہ بندی مت پیدا کرو ۔۔۔
لیکن ہم دیکھتے ہیں کہکتنے ذہین و فطین لوگ جنہیں اللہ نے کمال عطا کیا اپنے آپ کو مسلمانوں کا ہمدرد ثابت کرتے ہوئے عام مسلمانوں کو اپنی مفاد ‘ نام و نمود ‘ اور اھواء و خواہشات کی بھینٹ چڑھا کر فرقہ واریت کے آگ میں جھونکنے کا کام کیا۔ پھر بعد میں آنے والے بھی ان ہی کے نقش قدم پہ چل کر اپنے آپ کو اپنی اسی اھواء و خواہشات کے مطابق اپنی اپنی فرقے کی تعلیم کو ہی مضبوطی سے پکڑا ۔

اپنی اھواء و خواہشات کی پیر وی میں فروغ فرقہ واریت کا جو بھی نام دیا جائے ہے تو اللہ کی حکم عدولی۔

اس بات سے بھی کسی کو انکار نہیں ہوگا کہ امامت وخلافت کا جھگڑا سے شیعہ فرقہ کے وجود میں آنے سے ہی خلافت کا زوال شروع ہوا۔
اللہ کے حکم سے اب دوبارہ خلافت اسی وقت قائم ہو گا جب سارے فرقے ختم ہوں گے ‘ مسلمان ایک دوسرے پرشرکو کفر کا فتویٰ لگانا ختم کرکے صرف اللہ وحدہ لاشریک کیعبادتکرنے والے بن جائیں گے اور اللہ و رسول اللہ ﷺ کی اطاعت میں زندگی گزارنے لگیں گے ۔ پھر ایک خلیفہ کے ہاتھ پر بیت بھی ہوگا اور خلافت کا نظام بھی قائم ہوگا۔
لیکن ہم مسلمان
۔۔۔ صدیوں سے ہر مسلے کا حل صرف خلافت میں ڈھونڈھ رہے ہیں
۔۔۔خلافت لانے کی سعیٔ نا کام میں لگے ہوئے ہیں
۔۔۔خلافت کے نام پہ بے شمار مسلمانوں کوجنگو جدل میں جھونک دیئے ہیں۔

خلافت کے نام پہ ہمیشہ مسلمان ہی مسلمان کاخونبہاتا رہا ہے۔خلافت کے نام پہ بہت بے وقوف بن چکے۔ اب مزید بے وقوف نہ بنیں۔خلافت تحریک سے آنے والی ہے اور نہ ہی جنگ وجدل سے۔

کسی بہروپیئے کے چکر میں پڑکر اپنے ہی مسلمان بھائیوں کا گلا کاٹ کر خلافت لانے کیسعیٔ ناکام نہ کیجئے۔

خلافت اللہ کا عطیہ ہوتا ہے اور اللہ کے خاص بندوں کیلئے ہوتا ہے جن کے اوصاف قرآن میں درج ہے۔ان اوصاف کو اپنا کر اللہ کے بندے بن جائیے جیسا کہ اللہ چاہتا ہے۔ پھر دیکھئے اللہ خود ہی خلافت عطا کرے گا ‘ جیسا کہ اس کا وعدہ ہے:

وَعَدَ اللَّ۔هُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَىٰ لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ۚ يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا ۚ وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَأُولَ۔ٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿٥٥﴾سورة النور

تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان ﻻئے ہیں ا ور نیک اعمال کئے ہیں اللہ تعالیٰ وعده فرما چکا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ / حاکم / جانشین بنائے گا جیسےکہ ان لوگوں کو خلیفہ / حاکم / جانشین بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقیناً ان کے لئے ان کےاس دین کو مضبوطی کےساتھ محکم کرکے جما دےگا جسے ان کےلئے وه پسندفرما چکا ہے اور ان کے اس خوف و خطرکو وه امن و امان سے بدل دےگا، وه میری عباد ت کر یں گے میرے ساتھ کسی کوبھی شریک نہ ٹھہرائیں گے۔اسکے بعدبھی جو لو گ نا شکری اور کفر کریں وه یقیناً فاسق ہیں ۔
 
Top