خطرناک.......................!

ذوالقرنین

لائبریرین
تیرہ چودہ سال کی عمر میں اماوس کی تاریک رات میں کسی قدیم قبرستان میں اکیلےگزارنا
کسی مشہور آسیب زدہ مکان میں یا کسی درخت کے نیچے
آسیبی مخلوق کی دوستی کی خواہش رکھتے چاند کی پہلی تاریخوں والی سات راتیں گزارنا ۔
کیا انہیں خطرناک کام قرار دیا جا سکتا ہے ۔ ؟؟؟؟؟؟؟
باقی جتنے بھی خطرناک کام کیئے وہ سب آوارگی سے منسلک اور ان کا اختتام اسی جملے پر ہوتا ہے ۔۔۔ ۔
"قسمت اچھی تھی بچ گیا اگر پکڑا جاتا تو" اور یہ اس قابل نہیں کہ لکھے جا سکیں ۔

اگر یہ خطرناک کام ہیں تو تقریباً ایک مہینہ پہلے ہم نو دوست ایک ایسے جگہ پر رات گزار کے آئے جو آسیب زدہ مشہور تھا۔
آپ یقین مانیئے اس کمرے کا سائز زیادہ سے زیادہ 7 بائی 5 فٹ تھا۔ جس میں ہم نو دوست اوپر تلے رات گزار لیے۔ ڈر کی وجہ سے جو دوست جس پوزیشن میں بیٹھا یا لیٹا تھا، صبح تک اسی پوزیشن میں تھے۔
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
اگر یہ خطرناک کام ہیں تو تقریباً ایک مہینہ پہلے ہم نو دوست ایک ایسے جگہ پر رات گزار کے آئے جو آسیب زدہ مشہور تھا۔
آپ یقین مانیئے اس کمرے کا سائز زیادہ سے زیادہ 7 بائی 5 فٹ تھا۔ جس میں ہم نو دوست اوپر تلے رات گزار لیے۔ ڈر کی وجہ سے جو دوست جس پوزیشن میں بیٹھا یا لیٹا تھا، صبح تک اسی پوزیشن میں تھے۔
توبہ بھیا!
نو دوستوں کے ہوتے ہوئے بھی آپ ڈر رہے تھے
اور اتنے سارے لوگوں کے ساتھ تو خطرناک سے خطرناک جگہ بھی ڈر نہیں لگ سکتا۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
توبہ بھیا!
نو دوستوں کے ہوتے ہوئے بھی آپ ڈر رہے تھے
اور اتنے سارے لوگوں کے ساتھ تو خطرناک سے خطرناک جگہ بھی ڈر نہیں لگ سکتا۔
شروع میں تو بڑے بہادر بن رہے تھے۔ ایک دوسرے کا مذاق بھی اڑا رہے تھے۔ لیکن جب واقعی ایک دوست کے ساتھ واقعہ پیش آیا تب مت پوچھیے، کیا کیا نہ ہوا، جو نہیں ہونا تھا۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
ہم سارے دوست مل بانٹ کے کام کر رہے تھے۔ جس دوست کا میں کہہ رہا ہوں، وہ کھانا بنانے پر مامور تھا۔ اس کے الفاظ میں کہ جب وہ کام سے فارغ ہوا تو تھوڑی دیر کے لیے سستانے کے خاطر وہ لیٹ گیا۔ ابھی تک غنودگی میں تھا کہ کسی نے اسے جگا دیا، اس کے خیال میں ایک دوست تھا جو ہمارے ساتھ ہی تھا۔ اسے کہا کہ چلو مجھے پیشاب کا خیال ہے۔ اس کے ساتھ چل پڑا۔ تقریباً ایک یا ڈیڑھ کلو میٹر دور چلے گئے۔ پیشاب کرنے کے لیے دونوں علیحدہ ہو گئے۔ واپسی پر دونوں ساتھ باتیں کرتے ہوئے آ رہے تھے۔ دوسرا دوست اس سے تھوڑا پیچھے تھا۔ جب مقام سے قریب ہوئے تو دیکھا کہ وہی دوست جس نے اسے پیشاب کے لیے ساتھ لے گیا تھا۔ وہ پہلے ہی سے دسترخوان بچھا رہا تھا کھانے کے لیے۔ بڑا حیران ہوا اور جیسے ہی پیچھے مڑ کر دیکھا تو پیچھے کوئی نہیں تھا۔ بس پھر مت پوچھیے کیا حال ہوا اس کا۔ گھنٹہ، ڈیڑھ گھنٹہ کے لیے اس کا رنگ ہلدی سے بھی زیادہ زرد تھا۔ ہم بھی ڈر کے مارے ایک دوسرے پر شک سے دیکھ رہے تھے کہ واقعی ہم ہی ہیں یا کوئی بھوت۔:alien: جس طرح رات گزری، وہ ہم ہی جانتے ہیں۔ اب بھی یہ واقعہ لکھتے ہوئے میرے ذہن میں سنسنی ہو رہی ہے۔:skull:
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
ہم سارے دوست مل بانٹ کے کام کر رہے تھے۔ جس دوست کا میں کہہ رہا ہوں، وہ کھانا بنانے پر مامور تھا۔ اس کے الفاظ میں کہ جب وہ کام سے فارغ ہوا تو تھوڑی دیر کے لیے سستانے کے خاطر وہ لیٹ گیا۔ ابھی تک غنودگی میں تھا کہ کسی نے اسے جگا دیا، اس کے خیال میں ایک دوست تھا جو ہمارے ساتھ ہی تھا۔ اسے کہا کہ چلو مجھے پیشاب کا خیال ہے۔ اس کے ساتھ چل پڑا۔ تقریباً ایک یا ڈیڑھ کلو میٹر دور چلے گئے۔ پیشاب کرنے کے لیے دونوں علیحدہ ہو گئے۔ واپسی پر دونوں ساتھ باتیں کرتے ہوئے آ رہے تھے۔ دوسرا دوست اس سے تھوڑا پیچھے تھا۔ جب مقام سے قریب ہوئے تو دیکھا کہ وہی دوست جس نے اسے پیشاب کے لیے ساتھ لے گیا تھا۔ وہ پہلے ہی سے دسترخوان بچھا رہا تھا کھانے کے لیے۔ بڑا حیران ہوا اور جیسے ہی پیچھے مڑ کر دیکھا تو پیچھے کوئی نہیں تھا۔ بس پھر مت پوچھیے کیا حال ہوا اس کا۔ گھنٹہ، ڈیڑھ گھنٹہ کے لیے اس کا رنگ ہلدی سے بھی زیادہ زرد تھا۔ ہم بھی ڈر کے مارے ایک دوسرے پر شک سے دیکھ رہے تھے کہ واقعی ہم ہی ہیں یا کوئی بھوت۔:alien: جس طرح رات گزری، وہ ہم ہی جانتے ہیں۔ اب بھی یہ واقعہ لکھتے ہوئے میرے ذہن میں سنسنی ہو رہی ہے۔:skull:
پھر بھی اتنے لوگو
ن کے ساتھ آپ کو ڈر لگنا نہیں چاہیئے تھا
 
Top