خشگوار ہوا کا جھونکا - این ایف سی ایوارڈ

طالوت

محفلین
تین چار ماہ سے کچھ لکھنے کی کوشش کرتا رہا مگر ایک تو دو برس سے زائد عرصے کے بعد وطن لوٹا اور شادی بھی انجام پائی اور کچھ فراغت بھی اتنی میسر تھی کہ طبعیت کچھ لکھنے کہنے کو آمادہ نہ ہوئی ۔ اور بندہ لکھے بھی تو کیا ؟ خون سے تر تحریریں ؟ مایوسی کی باتیں ؟ عہد شکنی کے قصے یا پریشان چہرے ؟ کوئی لمحہ ایسا نہیں جس میں دل پر بجلیاں نہ گر رہی ہوں ، صدمے سے دماغ ماؤف نہ ہو غصے سے رگیں نہ تن رہی ہوں ۔ اب ایسی حالت میں بندہ جنوں بکنے کے سوا کربھی کیا سکتا ہے ؟ ابھی تو آمرانہ دور کے زخم بھی نہیں بھرے کہ جمہوریت کی آلائش بھی گلے آن پڑی ۔ شاید کچھ احباب اس نیم جمہوریت کو آلائش کہنے پر دانت کچکچائیں مگر کیا کیجئے صاحب کہ قریب قریب ایک عشرے بعد جو سورج طلوع ہوتا دیکھا تو کچھ آس بندھی تھی مگر "نیا جال لائے پرانے شکاری " کے مصداق پھر سے گھٹا ٹوپ اندھیرا ہی تو چھا گیا ہے ۔ اگرچہ ابھی تو حکومت کو دو سال بھی نہیں ہوئے مگر معاملات ہی اس قدر خراب ہیں کہ سوائے تنقید کے کچھ سوجھتا ہی نہیں ۔ کراچی سے خیبر تک چلتے جائیے اور کڑھتے جائیے ۔ الزامات لگ رہے ہیں ، جواباً بھی الزمات لگ رہے ہیں ، " آپریشن راہ حق" اور"راہ نجات" دونوں ہی طرف جاری ہے ، چینی مل نہیں رہی ، آٹا استطاعت میں نہیں رہا ، سی این جی اسٹیشن بند ہو رہے ہیں ، ٹیکسٹائل ملوں کے پاس کپڑا بننے کو دھاگہ نہیں ، پاکستان کی سب سے بڑی ہوسیل مارکیٹ خود جلنے کے ساتھ ساتھ ہزاروں خاندانوں کو بھی جھلسا گئی ، اسیٹل مل کو پھر سے نمونیا ہو گیا ہے ، پاکستان ریلوے ہمیشہ کی مریض المرگ ، پی آئی اے کے ہر سال حج کے باوجود گناہ گار ، دہشت گردی اور پولیس گردی ، این آر او کے نام پرانصاف کے ساتھ جنسی زیادتی جیسا عمل، عدلیہ کی کوئی سنتا نہیں ، عوام کو کوئی پوچھتا نہیں ، شہروں میں لینڈ ما فیا (دراصل سیاسی و حکومتی حلقوں کے "برے وقتوں" کے ساتھی) کی بدمعاشیاں عروج پر ، ڈاکٹر قصائی ، ادویات فروش دراصل زہر فروش، سب سے بڑے شہر میں ایک ہفتہ میں ٹارگٹ کلنگ میں پچاس سے زائد افراد کی ہلاکت ، کھیل کے میدانوں میں بچھی لاشیں ، بڑھتی بے راہ روی، منشیات کی ارزانی ، روز بروز روپے کی گرتی قدر ، سیاسی حلقوں کی جاہلانہ باتیں ، مذہبی حلقوں کی مساجد ضرار ، تعصب کی اونچی اونچی دیواریں ، معلموں کی بانجھ کوکھیں ،آخر ہے کیا کہ جس کی پذیرائی کی جائے ؟
مگر صاحبو اس گھٹے گھٹے بوسیدہ ماحول میں خوشگوار ہوا کا ایک جھونکا ضرور آیا ہے اور وہ ہے این ایف سی ایوارڈ پر وفاق سمیت چاروں صوبوں کا متفق ہونا ، اگرچہ وفاق نے حاتم طائی کی قبر پر لات ماری ہے مگر اسے ایک اچھا آغاز سمجھا جا سکتا ہے اور صوبوں میں بڑھتی منافرتیں کم ہونے کی امید ہے ۔ یہ حساب کتاب کی پرپیچ باتیں اگرچہ عوام آسانی سے سمجھ نہیں سکتی مگر چاروں وزرائے اعلٰی اور وزیر اعظم کا بلوچستان میں ساتھ اور بلوچستان کی محرومیوں کے ازالے کی باتیں ضرور ایک زخم پر مرہم رکھنے جیسا ہے اورمحاصل کی تقسیم جیسے معاملات اتفاق رائے سے طے ہو جانا بذات خود صوبائی خود مختاری کی طرف مثبت پیش رفت ہے ۔ ہم وہ لوگ ہیں جن میں دینے کا جذبہ بڑی شدت سے موجود ہے اور اگر ان محاصل سے کوئی صوبہ زیادہ وسائل کا مالک بن بھی جائے تو مجھے یقین ہے کہ وہ خود کم وسائل رکھنے والے صوبے کی طرف ہاتھ بڑھائے گا ۔ صوبہ بلوچستان ہو ، سرحد ہو ، دیہی سندھ ہو یا پنجاب ، عام آدمی کے حالات ہر جگہ یکساں ہیں اگرچہ صوبائی حکومتوں اور وفاق کی شاہ خرچیوں پر کنٹرول کر کے بھی عوام کے بہت سارے مسائل حل کئے جا سکتے ہیں مگر غربت اور پسماندگی کی شرح کے حساب سے محاصل کی تقسیم کے نتیجے میں صوبائی حکومتوں کے پاس عوام کی فلاح و بہبود میں ناکامی کا کوئی جواز باقی نہ رہے گا اور یقینا جو لوگ اس میں غفلت کے مرتکب ہوں گے ان کی خوب خبر لی جائے گی ۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم کے عمل کے نتیجے میں بھائی چارہ تو ضرور ہی بڑھے گا مگر سا تھ ہی ساتھ ملی ہم آہنگی بھی دو چند ہو گی اور مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ عوام یہ بھی جان سکیں گے کہ کس سیاسی جماعت میں ان کے مسائل حل کرنے کا جذبہ موجود ہے اور وہ کون لوگ ہیں جو "لڑاؤ اور حکومت کرو" کی راہ اپنائے ہوئے ہیں ۔ این ایف سی ایوارڈ کی شکل میں جو ہم متفق ہوئے ہیں تو یقینا ان کالی بھیڑوں کو پسوؤں نے تنگ کرنا شروع کر دیا ہوگا اور وہ اس کے مثبت اثر کو زائل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے اگرچہ اس میں پہلے بھی کوئی کمی نہیں مگر وفاق کی طرف سے جاری کئے گئے سرکاری اشتہارات میں اس معاملے میں صوبہ پنجاب کو نکالنا اگرچہ مخالف حکومت کا ہونا قرار دیا جا سکتا ہے مگر اس طرح کی حرکتوں سے وہاں بھی ویسا ہی اثر پڑے گا جیسا کہ دیگر صوبوں میں پنجاب کے حوالے سے پیدا کیا گیا ہے ۔ مگر گھٹا ٹوپ اندھیرے میں روشنی کی معمولی کرن ہی سحر کی خبر لاتی ہے ۔ اس لئے ہمیں امید رکھنا چاہیے کہ اگر دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ایک شاندار قوم بنا سکتی ہے تو وہ ایسے ہی متفقہ فیصلے ہیں جو یقینا ایک کے بعد ایک لئے جانا چاہییں۔
صوبے زندہ باد
پاکستان پائندہ باد


وسلام
 
Top