خزاں آ کر ہی رہتی ہے

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
معافی چاہتا ہوں مجھے اس نظم پر کسی کی اصلاح نہیں چاہے۔ جو کچھ میں نے لکھ دیا ہے اس کو ہی حرفِ آخر سمجھوں گا​
خزاں آ کر ہی رہتی ہے
درختوں کاذرا بھی کب خزاں پر زور چلتا ہے​
خزاں جب آنےلگتی ہے​
خزاں آ کر ہی رہتی ہے​
زمیں زرخیز کتنی ہو​
فلک پانی بھی برسا لے​
ہوائیں روشنی سب کچھ ، بدل سکتے نہیں اس کو​
خزاں آ کر ہی رہتی ہے​
خزاں آنے سے کچھ پہلے خزاں کا خوف ہوتا ہے۔​
عجب سا خوف ہوتا ہے​
پرندے بھی خزاں کے ڈر سے ہجرت کرنےلگتے ہیں​
اداسی چھانے لگتی ہے​
ہوائیں شور کرتی ہیں​
اندھرے چھانے لگتے ہیں​
خزاں کے خوف سے سورج بھی جلدی ڈوب جاتا ہے۔​
خزاں ہر چیز پر چھا کر بہت مایوس کرتی ہے​
خزاں کے ڈر سے ہر بندہ بہت مایوس ہوتا ہے​
مرا چہرہ جو تم سب کو خزاں آلود لگتا ہے​
مرے دل میں خزائیں رقص کرتی ہیں​
 

الف عین

لائبریرین
اچھی نظم ہے، اصلاح کون کرنا چاہتا ہے، وہ تو تم لوگ اصلاح سخن میں مجھ کو پریشان کر دیتے ہو!!
 

الف عین

لائبریرین
شکایت نہیں کر رہا ہوں بیٹا۔ عمومی طور پر آج کل میں خود یہی محسوس کر رہا ہوں کہ میں نے خود ہی اپنے پیروں پر کلہاڑی مار لی ہے کہ زبردستی اصلاح کرنی شروع کر دی ہے، اس میں کتنا وقت لگتا ہے، اس کا تو تم کو اندازہ ہو گا ہی!! بس اس عادت سے مجبور ہوں کہ کوئی غلطی دیکھی نہیں جاتی!!!
 
شکایت نہیں کر رہا ہوں بیٹا۔ عمومی طور پر آج کل میں خود یہی محسوس کر رہا ہوں کہ میں نے خود ہی اپنے پیروں پر کلہاڑی مار لی ہے کہ زبردستی اصلاح کرنی شروع کر دی ہے، اس میں کتنا وقت لگتا ہے، اس کا تو تم کو اندازہ ہو گا ہی!! بس اس عادت سے مجبور ہوں کہ کوئی غلطی دیکھی نہیں جاتی!!!
استاد محترم، اصلاح کرنے کے لئے نہ صرف بہت سا وقت خرچ کرنا پڑتا ہے بلکہ بہت اذیت کے مراحل سے بھی گزرنا پڑتا ہے۔ یہ ہم سب کی خوش نصیبی ہے کہ آپ ہمارے لئے اتنی قربانی دے رہے ہیں، ہم آپ کو دونوں جہانوں میں سرخروئی کی دعا کے سوا کچھ نہیں دے سکتے۔ آللہ آپ کو ہمارے سروں پر ہمیشہ سلامت رکھے۔ میں اپنی اور پورے فورم کی طرف سے آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ پلیز ہماری اصلاح کا سلسلہ قائم رکھیں، ورنہ مجھ جیسے کئی لوگ، جو اہلِ زبان ہیں اور نہ زبان دان، بلکل بے یارو مددگار ہو جائیں گے۔ یہ آپ کا بہت بڑا احسان ہوگا۔
اور خصوصی درخواست ہے کہ مجھ ناچیز پر ذرا خاص توجہ فرمائیں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
Top