خدا کو ماننے والے !!

ایک بوڑھی خاتون نے ریڈیو اسٹیشن فون کیا کہ وہ کئ دنوں سے بهوکی ہے اور کئ دنوں سے صرف سوکھی روٹی اور پانی پر گزار کر رہی ہے اور کہا کہ اللہ کی راہ میں اسے کچھ کهانے کے لئیے دیا جائے....ایک منکر خدا بهی اس کی گفتگو سن رہا تها اور اس کو ایک مذاق کی عادت سوجهی. اس نے کهانے پینے کی اشیاء خریدیں اور اس بوڑهی عورت کا ایڈرس معلوم کرنے کے بعد اپنے نوکر سے بولا کہ جا کر اس بوڑهی عورت کو دے آؤ. اور جب وہ پوچھے کہ کس نے بهیجا ہے تو بتانا یہ شیطان کی طرف سے تحفہ ہے.....
وہ بوڑھی عورت اتنے زیادہ کهانے کا سامان دیکھ کر بهت خوش ہوئ اور جلدی اپنے گهر کے کونے میں وہ رکهنے لگی. ایسے میں نوکر نے پوچھا کیا آپ معلوم نہیں کرنا چاہیں گی کہ یہ سامان کس نے بهیجا ہے؟؟ یہ سن کر وہ بولی......
"مجھے اس کی کوئ پرواہ نہیں کہ کس نے بهیجا ہے مگر اتنا معلوم ہے کہ جب میرے رب کا حکم آتا ہے تو شیطان بهی حکم کی تعمیل کرتا ہے"!!!!.
مصنف: نامعلوم
 
ایک لطیفہ کسی اہلِ حدیث کی بابت بھی ایسا ہی مشہور ہے۔
کوئی بریلوی بھائی داتا صاحب کے دربار پہ کھڑے نہایت دردِ دل سے التجا کر رہے تھے کہ بھوکا ہوں داتا، کچھ عطا ہو۔
ایک وہابی بھائی کا وہاں سے گزر ہوا تو نہایت جزبز ہوئے۔ سو روپیہ نکال کے اس کے ہاتھ میں تھمایا اور کہنے لگے:
داتا صاحب زندہ ہوتے تو تمھیں کچھ دیتے۔ وہ تو خود تمھاری دعاؤں کے محتاج ہیں۔ تم ہو کہ ان سے مانگتے ہو۔ ان سے زیادہ قوت تو میری ہے کہ میں تمھیں یہ سو روپیہ تو دے سکتا ہوں۔
الغرض ایک طویل توحیدی لیکچر کے بعد حضرت رخصت ہوئے تو بریلوی بھائی نے داتا دربار کی جانب نظر اٹھائی اور کہا:
واہ داتا۔۔۔ کیا باتیں ہیں تیریاں! کیسے کیسے موذیوں سے رزق دلوا دیتا ہے!
 
اس بوڑھی خاتون کا تعلق کسی بھی فرقے سے ہوتا سچے دل سے خدا کو ماننے والی کا جواب یہی ہوتا کہ
"مجھے اس کی کوئ پرواہ نہیں کہ کس نے بهیجا ہے مگر اتنا معلوم ہے کہ جب میرے رب کا حکم آتا ہے تو شیطان بهی حکم کی تعمیل کرتا ہے"!!!!.
 
Top