خدا کا یہ مجھ پر عذاب آر ہا ہے (اچانک مئوی)

قربان

محفلین
خدا کا یہ مجھ پر عذاب آرہا ہے
بڑھاپے میں ان پر شباب آرہا ہے

الکشن کے آتے ہی گھر پر ہمارے
شراب آرہی ہے کباب آرہا ہے

بڑی کشمکش میں گزرتی ہیں راتیں
نہ آرہے ہیں نہ خواب آرہا ہے
-----------------------
پڑھائی اور لکھائی سے بھی رشتہ ٹوٹ جاتا ہے
کتابیں اتنی ہوتی ہیں کہ بستہ ٹوٹ جاتا ہے
غضب کی تندرستی ہے میرے بچوں کی اماں کی
وہ جس رکشے پے بیٹھتی ہے وہ رکشا ٹوٹ جاتی ہے
-----------------------------------
جو بزم شعراء میں شیخ آئے شراب لیکر کباب لیکر
ہر ایک شاعر پکار اٹھا یہاں سے پہلے یہاں سے پہلے
جو روز محشر فرشتے آئے سوال کرنے جواب لینے
ہر ایک بندہ پکار آٹھا وہاں سے پہلے وہاں سے پہلے
---------------------------------------
 
Top