خبر نہیں ہے کسی کو قدم سفر میں ہیں ۔ احمد اقبال

خبر نہیں ہے کسی کو قدم سفر میں ہیں
تمام عمر سے ہم صرف راہ گزر میں ہیں
خزاں کے رنگ چراتے رہے بہاروں سے
ہم آج نظم گلستاں کی ہر خبر میں ہیں
چلے تھے لے کے کرن چاندنی کی اپنے ساتھ
یہ لوگ آج بھی جو خواب میں سحر کے ہیں
تمام دست بریدہ ہوئےہیں فریادی
کہ چرچے عدل کے اب حاکم شہر کے ہیں
خودی بلندکیئے بوریا نشین اقبال
فریب خوردہ کسی حرف بے اثر کےہیں

احمد اقبال
سسپنس اور جاسوسی ڈائجسٹ کے مشہور لکھاری۔ مداری، جواری، شکاری اور اناڑی جیسے شاہکاروں کا خالق
 
Top