خاصانِ خدا کے اشعار

یاسر شاہ

محفلین
بسمہ تعالٰی
اہالیان محفل السلام علیکم

اہل اللہ فرماتے ہیں کلام قلب سے ناشی ہے -اگر قلب منور ہے تو کلام میں بھی نور شامل ہوتا ہے -اگر قلب میں ظلمت ہے 'تو کلام میں بھی ظلمت داخل ہوتی ہے- اسی لئے اللہ والے اگر دنیوی بات بھی کریں تو نور سے خالی نہیں ہوتی اور دنیاداردین کی بات بھی کر دے تو اندھیرا کہیں نہیں گیا -

سوچا ایک لڑی کا آغاز کروں جو بزرگانِ دین کے اشعار سے مزیّن و معطر ہو -(پہلے سے اگر موجود ہے تو اسے مقفل کر دیا جائے )اشعار اگر اردو کے علاوہ کسی زبان میں ہوں تو ترجمہ بھی پیش کر دیا جائے - بزرگ کا دو سطری تعارف اور اشعار کی تشریح 'ویسے ضروری تو نہیں 'لیکن پیش کر سکتے ہیں -

وضاحت : اشعار تو بزرگان دین کے ہوں -ضروری نہیں کہ موضوع بھی وعظ و تلقین دین پر ہی مبنی ہو - کچھ بھی ہو سکتا ہے -
 

یاسر شاہ

محفلین
نقش قدم نبی ﷺ کے ہیں جنّت کے راستے
اللہ ﷻ سے ملاتے ہیں سنّت کے راستے

___________________________________مولانا حکیم اختر علیہ الرحمہ
 

یاسر شاہ

محفلین
شاعری مد نظر ہم کو نہیں
واردات دل لکھا کرتے ہیں ہم

ایک بلبل ہے ہماری رازداں
ہر کسی سے کب کھلا کرتے ہیں ہم

ان کے آنے کا لگا رہتا ہے دھیان

بیٹھے بٹھلائے اٹھا کرتے ہیں ہم


مولانا شاہ فضل رحمان گنج مرادآبادی ؒ​
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
غالب ثنائے خواجہ بہ یزداں گزاشتم
کاں ذاتِ پاک مرتبہ دانِ محمد است

غالب میں نے حضورِ پاک کی ثنا کا معاملہ خدا پر چھوڑ دیا کیونکہ صرف خدا کی ذاتِ پاک ہی حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا صحیح مرتبہ اور شان و عظمت جانتی ہے۔

حضرت غالب دہلوی علیہ الرحمہ
 

یاسر شاہ

محفلین
بے کیفی میں بھی ہم نے تو اک کیفِ مسلسل دیکھا ہے
جس حال میں بھی وہ رکھتے ہیں اُس حال کو اکمل دیکھا ہے
جس راہ کو ہم تجویز کریں اُس راہ کو اثقل دیکھا ہے
جس راہ سے وہ لے جاتے ہیں اُس راہ کو اسہل دیکھا ہے

مولانا شاہ محمّد احمد پرتابگڑھیؒ

اثقل=مشکل ترین
اسہل=آسان ترین
 

یاسر شاہ

محفلین
اے دریغا اشکِ من دریا بدے
تا نثارِ دلبرِ زیبا شدے

مولانا رومی

ترجمہ : اے کاش ہمارے آنسو دریا ہو جاتے تاکہ اپنے حسین محبوب پر نچھاور کرتے
 

یاسر شاہ

محفلین
ہم ایسے رہے یا کہ ویسے رہے
وہاں دیکھنا ہے کہ کیسے رہے

حیات دو روزہ کا کیا عیش و غم
مسافر رہے جیسے تیسے رہے

مولانا سید سلیمان ندوی
 

یاسر شاہ

محفلین
یارِ شب را روزِ مہجوری مدہ
جانِ قربت دیدہ را دوری مدہ


yaar e shab raa roz e mahjoorii ma deh
jaan e qurbat deedah raa doorii ma deh

مولانا رومیؒ

ترجمہ: اپنے رات کے دوست کو جدائی کا دن مت دکھا اور جس جان نے تیری قربت دیکھ لی ہو اسے اپنے سے دور مت کر -
 

یاسر شاہ

محفلین
از کرم از عشق معزولم مکن
جز بہ ذکرِ خویش مشغولم مکن


az karam az ishq mazoolam makun
juz ba zikr e khwaish mashghoolam makun

مولانا رومیؒ

ترجمہ :اپنے کرم کے طفیل ہمیں اپنے عشق سے معزول مت کیجئے اور سوائے اپنی یاد کے ہمیں کہیں مشغول نہ کیجئے-
 

یاسر شاہ

محفلین
اے خدا ایں بندہ را رسوا مکن
گر بدم ہم سرِّ من پیدا مکن


ay khudaa eeN bandah raa ruswaa makun
gar badam ham sirr e man paidaa makun

مولانا رومیؒ

ترجمہ:اے خدا اس بندے کو رسوا نہ کیجئے -اگر برا بھی ہوں تو میرا راز (مخلوق پر ) ظاہر نہ ہونے دیجئے -
 

یاسر شاہ

محفلین
تم سا کوئی ہمدم کوئی دمساز نہیں ہے
باتیں تو ہیں ہر دم مگر آواز نہیں ہے
ہم تم ہی بس آگاہ ہیں اس ربطِ خفی سے
معلوم کسی اور کو یہ راز نہیں ہے

عزیز الحسن مجذوبؒ
 

الشفاء

لائبریرین
موت کو سمجھے ہیں غافل اختتام زندگی
ہے یہ شام زندگی ، صبح دوام زندگی۔

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال۔
 
Top