خاصانِ خدا کے اشعار

یاسر شاہ

محفلین
انھی کو وہ ملتے ہیں جن کو طلب ہے
وہی ڈھونڈتے ہیں جو ہیں پانے والے

ڈاکٹر عبد الحئی عارفی رح
 

یاسر شاہ

محفلین
شوخ ایسا ہے کہ اس بت کو اگر کافر کہو
ہنس کے کہتا ہے کہ پیارا لفظ ہے یہ پھر کہو
اکبر الہ آبادی
 

یاسر شاہ

محفلین
مری ناکامیابی کی کوئی حد ہو نہیں سکتی
صداقت چل نہیں سکتی خوشامد ہو نہیں سکتی

مری ہستی ہے خود شاہد وجود_ ذات_باری کی
دلیل ایسی ہے یہ جو عمر بھر رد ہو نہیں سکتی

نہیں ہاتھ آتی دولت نام رٹنے سے بزرگوں کے
ہجا سے جد کے ترکیب_زبرجد ہو نہیں سکتی

بری تعلیم سے پیدا ہوں گو رائیں غلط لیکن
طبیعت فطرتا" ہے نیک تو بد ہو نہیں سکتی

مکیں کو دیکھ کر اکبر میں جھکتا ہوں کسی در پر
نظر اپنی مرید_طاق و گنبد ہو نہیں سکتی

مسلمانوں کو فیض اس بزم سے ممکن نہیں اکبر
کہ جس میں عزت_ نام_ محمد ہو نہیں سکتی
(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)

اکبر الہ آبادی
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
چمن کا رنگ گو تو نے سراسر اے خزاں بدلا
نہ ہم نے شاخ_گل چھوڑی نہ ہم نے آشیاں بدلا
مجذوب رح
 

یاسر شاہ

محفلین
احمد تو عاشقی بمشیخت ترا چہ کار
دیوانہ باش سلسلہ شد شد نشد نشد
احمد جام
مفہوم: احمد تو عاشق ہے پیری مریدی سے تیرا کیا کام ۔دیوانہ ہو کر رہ سلسلہ(مریدوں کا)ہو ہو ،نہ ہو نہ ہو۔
 

یاسر شاہ

محفلین
نہ میں دیوانہ ہوں اصغر نہ مجھ کو ذوق عریانی
کوئی کھینچے لیے جاتا ہے خود جیب و گریباں کو
اصغر گونڈھوی
 

یاسر شاہ

محفلین
ہم ایسی کل کتابیں قابل_ ضبطی سمجھتے ہیں
کہ جن کو پڑھ کے بیٹے باپ کو خبطی سمجھتے ہیں
اکبر الہ آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
بابا فرید صاحب رحمتہ اللہ علیہ

فریدا ،، میں جانیادکھ مجھ کودکھ سبھا ایہہ جگ
اچے چڑھ کے ویکھیا تاں گھر گھر ایہا اگ

منظوم ترجمہ
فریدا،، کلا میں نہ دکھی دکھی سب سنسار
اچا ہو کے ویکھیاتاں گھر گھر ایہو وار

اردو تشریح
بابا صاحب فرماتے ہیں اس دنیامیں ہر انسان یہ سمجھتا ہے کہ وہ سب سے زیادہ دکھی ہے یہ چیز نا شکری کی طرف لیجاتی ہے اس لیے بابا جی نے اپنی مثال دے کے سمجھایا ہے کہ انسان کو صرف اپنی طرف ہی نہیں دوسروں کی طرف بھی دھیان کرنا چاہیے کی وہ کتنے دکھی ہیں اس سے ایک تو دوسروں کے دکھوں کو سمجھنے کا موقع ملے گا دوسرا اللہ کا شکرگزار بندہ بننے میں بھی آسانی ہو گی
 

یاسر شاہ

محفلین
کچھ نہ پوچھو کیا ہوا کیونکر ہوا
جو ہوا جیسا ہوا بہتر ہوا

کیوں بھلا ہو میری مرضی کے خلاف
وہ جو حسب_مرضی_ دلبر ہوا

جب توقع اٹھ گئی مخلوق سے
مجھ پہ فضل_خالق_ اکبر ہوا

مجذوب رح
 

یاسر شاہ

محفلین
بگوش_ گل چہ سخن گفتہ ای کہ خنداں است
بہ عندلیب چہ فرمودہ ای کہ نالاں است


منظوم مفہوم

گلوں کے کان میں کیا کہہ دیا کہ خنداں ہیں
اور عندلیبوں سے فرمایا کیا کہ نالاں ہیں
 

یاسر شاہ

محفلین
پائي ڪان ڪمان ۾ میان م مار مون
مون ۾ آھین تون متان تنھنجو ئی تو کي لڳي

شاہ عبداللطیف بھٹائی

منظوم مفہوم:

چڑھا کے تیر کماں میں میاں نہ مار مجھے
کہ مجھ میں تو ہے مبادا ترا ہی تجھ کو لگے
 

سیما علی

لائبریرین
پائي ڪان ڪمان ۾ میان م مار مون
مون ۾ آھین تون متان تنھنجو ئی تو کي لڳي

شاہ عبداللطیف بھٹائی

منظوم مفہوم:

چڑھا کے تیر کماں میں میاں نہ مار مجھے
کہ مجھ میں تو ہے مبادا ترا ہی تجھ کو لگے
بہت اعلیٰ
کیا بات ہے شاہ صاحب کے کلام کی ۔۔۔۔۔
 

شکیب

محفلین
جان ہے عشقِ مصطفیٰ روز فزوں کرے خدا
جس کو ہو درد کا مزہ نازِ دوا اٹھائے کیوں

احمد رضا خان بریلوی
 
Top