عمران سرگانی
محفلین
میں ایک شاعر کو جانتا ہوں 3 سال پہلے ایک اکیڈمی میں ملاقات ہوئی تھی۔ میں وہاں ریاضی فزکس پڑھاتا تھا اور وہ اردو۔۔۔ چند ماہ پہلے فیس بک پر رابطہ ہوا تو انہیں بتایا کہ میں بھی شعر کہتا ہوں۔ انہوں نے پوچھا بحروں کے بارے کچھ جانتے ہو؟ تو بتایا کئی سال پہلے ایک نوجوان شاعر پروفیسر قلب عباس سے مل کر دو تین بحروں سے آگاہی ہوئی تھی اور شاعر سعید آثم صاحب کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے ایک کتاب لاہور سے منگوائی تھی اور مطالعہ کیا تھا۔
اس شاعر نے مشورہ دیا کہ آپ جب فری ہوں تو آپ ہماری محفل میں شریک ہوں اور شہر کے کچھ استاد شعرا کے نام لیے جنہیں میں نہیں جانتا ان سے اصلاح لینے اور مشاعروں میں شرکت کرنے کا کہا۔ مگر جب میں انکا کلام فیس بک پر پوسٹ کیا ہوا پڑھتا ہوں تو مجھے سمجھ نہیں آتی کونسی بحر میں لکھا ہے حالانکہ روانی سے بھرپور ہوتا ہے۔ ان کے کلام کا ایک نمونہ پیش کر رہا ہوں۔ سر الف عین اور دیگر اساتذہ رہنمائی فرمائیں۔
اپنے دل کی بات بتانے کی خاطر ۔
تھوڑا سا ماحول بنانا پڑتا ھے ۔
جس محفل میں زخم دکھانا مشکل ہو ۔
اس محفل میں شعر سنانا پڑتا ھے ۔
کچھ کہتے ہیں من کی دھیمے لہجے میں ۔
کچھ لوگوں کو شور مچانا پڑتا ھے ۔
ان سے مل کر دل کو راحت ہوتی ھے ۔
ان کے در پر اکثر جانا پڑتا ھے ۔
رات گئے تک آنکھیں باتیں کرتی ہیں ۔
رات گئے تک دیپ جلانا پڑتا ھے ۔
سچ پوچھو تو ہم جیسے دیوانوں کو ۔
دشمن کا بھی بوجھ اٹھانا پڑتا ھے ۔
بعد میں دانشؔ مشکل رستہ دیتی ہے ۔
پہلے دل سے خوف مٹانا پڑتا ہے ۔
جاوید دانشؔ
اس شاعر نے مشورہ دیا کہ آپ جب فری ہوں تو آپ ہماری محفل میں شریک ہوں اور شہر کے کچھ استاد شعرا کے نام لیے جنہیں میں نہیں جانتا ان سے اصلاح لینے اور مشاعروں میں شرکت کرنے کا کہا۔ مگر جب میں انکا کلام فیس بک پر پوسٹ کیا ہوا پڑھتا ہوں تو مجھے سمجھ نہیں آتی کونسی بحر میں لکھا ہے حالانکہ روانی سے بھرپور ہوتا ہے۔ ان کے کلام کا ایک نمونہ پیش کر رہا ہوں۔ سر الف عین اور دیگر اساتذہ رہنمائی فرمائیں۔
اپنے دل کی بات بتانے کی خاطر ۔
تھوڑا سا ماحول بنانا پڑتا ھے ۔
جس محفل میں زخم دکھانا مشکل ہو ۔
اس محفل میں شعر سنانا پڑتا ھے ۔
کچھ کہتے ہیں من کی دھیمے لہجے میں ۔
کچھ لوگوں کو شور مچانا پڑتا ھے ۔
ان سے مل کر دل کو راحت ہوتی ھے ۔
ان کے در پر اکثر جانا پڑتا ھے ۔
رات گئے تک آنکھیں باتیں کرتی ہیں ۔
رات گئے تک دیپ جلانا پڑتا ھے ۔
سچ پوچھو تو ہم جیسے دیوانوں کو ۔
دشمن کا بھی بوجھ اٹھانا پڑتا ھے ۔
بعد میں دانشؔ مشکل رستہ دیتی ہے ۔
پہلے دل سے خوف مٹانا پڑتا ہے ۔
جاوید دانشؔ