حکومت نے’یوتھ بزنس لون‘ سکیم کا آغاز کر دیا

نیرنگ خیال

لائبریرین
نیرنگ خیال بھائی ، آپ کی رائے سے کُلی طور پر اتفاق ہے کہ طبیعت کی خرابی کی صورت میں مستند معالج سے ہی رجوع کرنا چائیے۔ مگر کسی بھی پبلک فورم پر جب کوئی سائل مدعا پیش کرتا ہے تو اس کا بنیادی مقصد عمومی رائے لینا ہوتا نہ کہ سند یافتہ فتویٰ۔ اور اس سے بھی آگے یہ کہ جن باتوں پر قرانِ کریم کی آیات واضح سند ہیں اور حتیٰ کہ ہر مسلک میں بلا اختلاف حرام ہیں، جیسے چوری، سود، نشہ، زنا وغیرہ تو اس کی بابت کسی بھی مفتی کی حاجت نہیں رہ جاتی کہ اس سے ہی رجوع کیا جائے۔ کوئی بھی شخص قران کے حوالے سے اشارہ دے سکتا ہے اور سائل اس کی تصدیق کئی حوالوں سے بذات ِ خود کر سکتا ہے۔

مزید یہ کہ محفل میں بے شمار پڑھے لکھے افراد موجود ہیں جن سے معاشی پہلوؤں پر بحث کی جاسکتی ہے تاہم اصل فیصلہ کسی بھی سند یافتہ ہستی کے حتمی رائے لینے پر ہی کرنا چاہئے۔ یہاں مثبت مبین مباحثے یعنی اوپن ڈیبیٹ ہونے کی صورت میں یہ فائدہ ہوتا ہے کہ میرے جیسے بہت سے کوتاہ علم لوگ تحریر کو پڑھ کر دئیے گیے دلائل کی روشنی میں مستفید ہو جاتے ہیں۔
اس سرخیہ عبارت پر بنتی تو معلوماتی کی ریٹنگ تھی۔۔۔ پر میں نے دوستانہ ہی سے کام چلا لیا۔۔۔ شاد رہیے۔۔۔ :)
 
Top