حفیظ ہوشیارپوری حُسن نے رکھی ہے بنیادِ جہاں میرے لئے - حفیظ ہوشیار پوری

کاشفی

محفلین
تقدیرِ عشق
(حفیظ ہوشیار پوری)
حُسن نے رکھی ہے بنیادِ جہاں میرے لئے
یہ زمیں میرے لئے، یہ آسماں میرے لئے
موت کی پرواز سے ہے دُور میرا آشیاں
زندگانی ہے حیاتِ جاوداں میرے لئے
میں قناعت کر نہیں سکتا جہانِ تیرہ پر
جادہء راہِ طلب ہے کہکشاں میرے لئے
میری خاکِ راہ کا ہر ذرّہ ہے نوکِ سناں
ہر قدم پر ہے نیا اک امتحاں میرے لئے
میری ہیبت سے ہر اک مغرور کا نیچا ہے سر
جھک کے ملتا ہے زمیں سے آسماں میرے لئے
میں اگر قائم رہوں اپنی خودی پر اے حفیظ
وہ بدل سکتا ہے تقدیرِ جہاں میرے لئے
 
Top