حماس نے اسرائیل کو غیر اعلانیہ طور پر تسلیم کر لیا

نبیل

تکنیکی معاون
حماس ایک ایسی دستاویز پر متفق ہوگئی ہے جس کے تحت اس نے اسرائیل کو غیر اعلانیہ طور پر تسلیم کر لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں مقید فلسطینی رہنماؤں کی طرف سے تیار کیے منصوبے کے مطابق اسرائیل اور فلسطین ساتھ ساتھ رہ سکیں گے۔ حماس نے اس منصوبے کو مان لیا ہے۔

مکمل خبر
 

قیصرانی

لائبریرین
خبر تو نئی اور مستقبل کے حوالے سے بہت کافی گہرائی رکھتی ہے۔ میں‌ذرا تفصیلات پڑھ لوں
بےبی ہاتھی
 

زیک

مسافر
یہ تو اچھی خبر ہے۔ پہلے حماس نے اس کی مخالفت کی تھی اور صدر محمود عباس نے اس پر ریفرنڈم کرانے کی دھمکی دی تھی۔ opinion polls سے لگ رہا تھا کہ ریفرنڈم کامیاب ہو گا مگر اس کی قانونی حیثیت کا تعین مشکل تھا کیونکہ فلسطین کے قانون میں ریفرنڈم کا کوئی ذکر نہیں۔ حماس نے اس وقت ریفرنڈم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔
 
جواب

اچھی خبر ہے لیکن کیا شرائط ایسی ہوں گی جس پر عمل ہوسکے۔ اس سے پہلے سعودی عرب نے بھی تو کچھ شرائط پیش کیں تھیں جسے اسرائیل نے مسترد کردیا تھا۔ دراصل عرب اور ساری دنیا کے مسلمان یروشلم کے حوالے سے اپنے تحفظات رکھتے ہیں۔ اور اگر اس مسئلے کا حل ممکن ہو سکے تو پورا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ دراصل کوئی بھی مسلمان یروشلم پر اسرائیل کا تسلط برداشت نہیں کرسکتا۔ اور ہمیشہ یہیں‌آکر بات اٹک جاتی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
حماس کا یا تمام فلسطینیوں کا بھی اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنا صرف آدھی کہانی ہے۔ اگر اسرائیل فلسطینیوں کے ایک آزاد وطن کی راہ میں رکاوٹ نہ بنتا تو بات کبھی اتنے خون خرابے تک نہ پہنچتی لیکن خود اسرائیلیوں نے اپنے وزیراعظم احدبارک کو موت کے گھاٹ اتار دیا جس کی کوششوں سے امن کی کوئی امید قائم ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اسرائیل کی حکومت بنجمن نیتن یاہو اور بعد میں شیرون کے ہاتھ میں آ گئی جو ویسے ہی فلسطینیوں کے خون کا پیاسا تھا۔ دوسری جانب یاسر عرفات جیسا ناعاقبت اندیش فلسطینیوں کے سر پر مسلط رہا جس کے ہر قدم سے اس کی قوم کی بدبختی میں اضافہ ہوا۔

اب دعا ہی کی جا سکتی ہے کہ اس خطے کو امن نصیب ہو۔
 

دوست

محفلین
سخت اور اپنے موقف میں لچک نہ پیدا کرنے والی تنظیمیں‌ جب اقتدار میں آجائیں تو انھیں جھکنا ہی پڑتا ہے۔
حماس کی مجبوری اب وہ حکومت میں ہے اور فلسطینیوں کی نمائندہ۔ اس اب اور کئی کڑوے گھونٹ پینے پڑیں گے وسیع تر مفاد میں۔
جب وہ محض ایک مزاحمتی گروپ تھے تب بات اور تھی۔
 

اظہرالحق

محفلین
جی ہاں خبر تو اچھی ہے مگر اسکا رسپانس کچھ اتنا اچھا نہیں ہے اسرائیل کی طرف سے ، غزہ میں ایک بار پھر فلسطینی خون کی بارش ہو رہی ہے ۔ ۔ ۔ اچھا صلہ ملا ہے ۔ ۔ ۔ اس اعلان کا ۔۔۔ اب یہ مت کہیے گا کہ دھشت گردوں نے ایک مجبور اسرائیلی کو اغواء کیا ہے اسلئے ، کیا انصاف ہے کہ ایک اسرائیلی کے لئے اتنے ٹینک اور اتنے سارے فلسطینیوں کے لئے ۔ ۔ ۔ سارا عالم خاموش ۔ ۔ ۔ چاہے وہ اغواء اسرائیلی ایما پر ہی ہوا ہو کہ اب تو اسرائیل کو بھی حماس سے بات کرنی ہی پڑے گی ۔ ۔ ۔

اللہ ہم سب کو نیک ہدایت دے ۔ ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی مگر ہم اسلامی پیشین گوئی دیکھیں تو پتہ چلے گا کہ اسرائیل جتنا طاقتور ہوگا اور فلسطینی جتنے کمزور، اتنے جلد ہی حضرت عیسیٰ ع اور امام مہدی ع کا ظہور ہوگا۔
بےبی ہاتھی
 

اظہرالحق

محفلین
قیصرانی نے کہا:
جی مگر ہم اسلامی پیشین گوئی دیکھیں تو پتہ چلے گا کہ اسرائیل جتنا طاقتور ہوگا اور فلسطینی جتنے کمزور، اتنے جلد ہی حضرت عیسیٰ ع اور امام مہدی ع کا ظہور ہوگا۔
بےبی ہاتھی

اسلامی پ ش گوئی یہ بھی تو ہے “کہ اگر یہودی درخت کے پیچھے چھپے گا تو درخت بھی کہے گا کہ یہودی میرے پیچھے ہے “ مگر لوگ تو یہ کہتے ہیں کہ یہودیوں کا قصور کیا ہے ، یہودی الگ ہیں اور صہیونی الگ مگر قرآن لفظ یہود ہی استعمال کرتا ہے ۔ ۔ ۔

اور ویسے بھی کون مانتا ہے ان پ ش گوئیوں کو ۔ ۔ ۔ بقول شخصے مسلوں کے لئے دل بہلانے کا خیال اچھا ہے
 

ظفری

لائبریرین
بات صرف اتنی ہے کہ ہم صرف واویلا ہی مچاتے ہیں اور کر بھی کیا سکتے ہیں ۔ سب کو ہی نظر آرہا ہے کہ ظلم ہورہا ہے ۔مگر اس ظلم کے خلاف کوئی دیرپا یا مضبوط حمکتِ عملی صدیوں سے دیکھنے میں نہیں آرہی ۔ ہم ان سے نہ ہی مزاحمت کی پوزیشن میں ہیں اور نہ ہی ان کے دانت کھٹے کر سکتے ہیں ۔ لہذا ایک بے بس اور کمزور قوم کر بھی کیا سکتی ہے یہی کہ ان کے مظالم کا رونا روتے رہیں۔
ہماری اپنی صفیں اتنی تتر بتر ہیں کہ ہم ان کے مظالم کے خلاف کیا قدم اُٹھا سکتے ہیں ۔جتنے لوگ یہ مارتے ہیں اُس سے کہیں زیادہ تو ہم لوگ مار دیتے ہیں ۔ اب اس کی تفصیل میں جایا جائے تو صرف وقت کا ضیاع ہے کیونکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ مسلم قوم کیا کر رہی ہے ۔
مجھے تو بڑی ہی فضول بحث لگتی ہے کہ ہم پر ظلم ہو رہا ہے ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اظہر بھائی، اتنی جلدی غصہ اچھی بات نہیں ہوتی۔ باقی جیسے آپ مناسب سمجھیں
بےبی ہاتھی
 

زیک

مسافر
قیصرانی نے کہا:
جی مگر ہم اسلامی پیشین گوئی دیکھیں تو پتہ چلے گا کہ اسرائیل جتنا طاقتور ہوگا اور فلسطینی جتنے کمزور، اتنے جلد ہی حضرت عیسیٰ ع اور امام مہدی ع کا ظہور ہوگا۔
بےبی ہاتھی

آپ کے عقائد یہاں کے evangelical عیسائیوں سے یکسر مختلف نہیں۔
 

پاکستانی

محفلین
بی بی سی کی اس خبر میں یہ تین لائنیں بھی توجہ طلب ہیں۔ خاص کر تیسری

1- حماس کے ترجمان سمیع ابو ذوہیری نے کہا ہے کہ منصوبے کی تمام نکات پر اتفاق رائے پیدا ہو چکا ہے۔

2- حکام کا کہنا ہے کہ حماس کی طرف ’فلسطین اسرائیل منصوبہ‘ کو ماننے کا باضابطہ اعلان منگل کی شام کو کیا جائے گا۔

3- حماس کے موجودہ چارٹر کے مطابق اسرائیل کو طاقت کے ذریعے صفحہ ہستی سے مٹا دیا جانا چاہیے۔

حماس اسرائيل کو کسی صورت میں تسليم نہيں کر سکتی، اگر حماس کے چند بڑوں نے مل کر یہ بڑا فیصلہ کیا تو حماس میں سے ایک اور حماس پیدا ہو گی جس کا سیاسی قد اس حماس سے زیادہ طاقتور ہو گا اور پھر تشدد کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا، سب سے اہم بات یہ کہ اس نئی حماس میں ایسے لوگ شامل ہوں گے جن کا ریکارڈ پرانی حماس میں ناپید ہو گا۔
 
Top