حضور کعبہ حاضر ہیں

حضور کعبہ حاضر ہیں

حضور کعبہ حاضر ہیں حرم کی خاک پر سر ہے
بڑی سرکار میں پہنچے مقدر یاوری پر ہے

نہ ہم آنے کے لائق تھے نہ قابل منہ دکھانے کے
مگر اُن کا کرم بندہ نواز و بندہ پرور ہے

جو ہیبت سے رُکے مجرم تو رحمت نے کہا بڑھ کر
چلے آؤ چلے آؤ یہ گھر رحمن کا گھر ہے

تصدق ہو رہے ہیں لاکھوں بندے گرد پھر پھر کر
طوافِ خانۂ کعبہ عجب دلچسپ منظر ہے

یہ زم زم اسلئے ہے جس لئے اِس کو پئے کوئی
اِسی زم زم میں جنت ہے اِسی زم زم میں کوثر ہے

حسن حج کر لیا کعبے سے آنکھوں نے ضیاء پائی
چلو دیکھیں وہ بستی جس کا رستہ دل کے اندر ہے​

[align=left:b757f38102](کلام از:مولانا حسن رضا خان علیہ رحمۃ المنان)[/align:b757f38102]
 
Top