استادِ محترم! کیا یہ قطعہ اس وزن میں درست نہیں؟اچھا قطع ہے بس بحر سے خارج ہے
اچھا قطع ہے بس بحر سے خارج ہے۔
بعد از ترمیم:اچھا قطع ہے بس بحر سے خارج ہے۔ کچھ بحر میں کرنے کی کوشش
ایسا حسین پیکر دیکھا نہیں جہاں میں
جادو کیا ہے مجھ پر جس کی ہر اک ادا نے
میں چاہتا ہوں چھو لوں اپنے لبوں سے تجھ کو
لیکن غلط کہا ہے اس کو مرے خدا نے
آخری مصرع ہی درست بحر میں ہے، لیکن منع کا تلفظ غلط باندھا گیا ہے۔ ’منا‘ نہیں، یہ من۔ع ہے، عین ساکن