حساس ادارے میرے خاندان کو دھمکا رہے ہیں۔

3643.gif

http://e.jang.com.pk/01-05-2014/karachi/page1.asp#;
 

x boy

محفلین
مرنا سبھی نے ہے کوئی بستر پر تو کوئی اللہ کو راضی کرنے کے لئے ، تو کوئی نوکری روٹی کے چکر میں توکوئی گدی کے چکر میںِ
لیکن بہادر لوگ ہمیشہ اپنے کام اور الفاظ میں ڈٹے رہتے ہیں حتی کہ مارے جاتے ہیں یا مروائے جاتے ہیں
جیسے "ٹیپو سلطان کو پسند تھا شیر کی ایک دن کی ذندگی"

غازی انور پاشا کا اپنی بیوی نجّیہ کے نام آخری خط جس میں اس نے کہا کہ"

میری رفیقہ حیات اور سرمایا عیش و سرور پیاری نجّیہ خدائے بزرگ و برتر تمھارا نگہبان ھے۔ تمھارا اخری خط اس وقت میرے سامنے ھے۔
تمھاری صورت تو دیکھ نھیں سکتا مگر خط کے سطروں اور حرفوں میں تمھاری انگلیاں حرکت کرتی نظر آرہی ہیں جو کبھی میرے بالوں سے کھیلا کرتی تھیں۔
خیمے کے اس دھند لکے میں کبھی کبھی تمھاری صورت بھی نگاہوں میں پھر جاتی ھے۔
آہ! تم لکھتی ھو کہ میں تمھیں بھول بیٹھا ھوں اور تمھاری محبت کی کچھ پرواہ نھیں کی۔تم کہتی ھو کہ تمھارا محبت بھرا دل توڑ کر اس دور افتادہ مقام میں اگ اورخون سے کھیل رھا ھوں۔اور ذرا پرواہ نھیں کرتا کہ ایک عورت میرے فراق میں رات بھر تارے گنتی رھتی ھے۔ تم کہتی ھو کہ مجھے جنگ سے پیار اور تلوار سے عشق ھے۔لیکن یہ لکھتے وقت تم نے بالکل نہ سوچا کہ تمھارے یہ لفط جو سچی محبت نے لکھوائے ھیں میرے دل کا کس طرح خون کر ڈالیں گے۔ میں تمھیں کس طرح یقین دلاسکتا ھوں کہ دنیا میں مجھے تم سے زیادہ کوئی محبوب نھیں تم ہی ھو میری تمام محبتوں کا منتھٰی ھو۔ میں نے کبھی کسی سے محبت نھیں کی لیکن ایک تم ہی ھو جس نے میرا دل مجھ سے چھین لیا ھے پھر میں تم سے جدا کیو ھوں?
راحت جان؛ یہ سوال تم بجا طور پر کرسکتی ھو۔
آہ سنو! میں تم سے اس لئے جدا نھیں ھوں کہ مال ول دولت کا طالب ھوں۔ اس لئے بھی جدا نھیں ھوں کہ اپنے لئے ایک تحت شاہی قائم کررھا ھوں جیساکہ میرے دشمنوں نے مشھور کررکھا ھے میں تم سے صرف اس لئے جدا ھوں کہ اللہ تعالی کا فرض مجھے یہاں کھینچ لایا ھے۔جہاد فی سبیل اللہ سے بڑھ کر کوئی فرض نھیں۔یہی وہ فرض ھے جسکی ادائیگی کی نیت ہی انسان کو فردوس بریں کا مستحق بنادیتی ھے۔ الحمداللہ کی میں فرض کی محض نیت ھی نھیں رکھتا بلکہ اسے عملا انجام دے رھا ھوں۔ تمھاری جدائی ھر وقت میرے دل میں آرے چلایا کرتی ھے لیکن میں اس جدائی سے بے حد خوش ھوں۔ کیونکہ تمھاری محبت ھی
ایک ایسی چیز ھے جو میرے عزم اور ارادے کے لئے سب سے بڑی ازمائش ھو سکتی ھے۔ اللہ تعالی کا ھزار ھزار شکر ھےکہ میں اس ازمائش میں پورا اترا اور اللہ
کی محبت اور حکم کو اپنی محبت اور نفس پر مقدم رکھنے میں کامیاب ھوگیا۔ تمھیں بھی خوش ھونا اور اللہ کا شکر ادا کرنا چاھئے کہ تمھارا شوھر اتنا مضبوط ایمان رکھتا ھے کہ خود تمھاری محبت کو بھی اللہ کی محبت پر قربان کرسکتا ھے۔

تم پر تلوار سے جہاد فرض نھیں لیکن تم بھی فرض جہاد سے مستثنٰی نھیں ھو۔
کوئی مسلمان مرد ھو یا عورت جہاد سے مستثنٰی نھیں ھے۔ تمھارا جہاد یہ ھے کہ
تم بھی اپنے نفس و محبت پر محبت خدا کو مقدّم رکھو۔ اپنے شوھر کے ساتھ حقیقی رشتے کو اور بھی مضبوط کرو۔

دیکھو! یہ دعاء ھرگز نہ مانگنا کہ تمھارا شوھر میدان جہاد سے کسی طرح صحیح سلامت تمھاری آغوش محبت میں واپس آجائے۔ یہ دعاء خود غرضی کی دعاء ھوگی اور خدا کو پسند نہ آئے گی۔ البتہ یہ دعاء کرتی رھو کہ اللہ تعالی تمھارے شوھر کا جہاد قبول فرمائے اسے کامیابی کے ساتھ واپس لائے ورنہ جام شہادت اس کے لبو سے لگائے وہ لب جو تم جانتی ھو شراب سے کبھی ناپاک نھیں ھوئے بلکہ ھمیشہ تلاوت و ذکر الٰہی سے سرشار رھے ھیں۔
پیاری نجّیہ! آہ وہ ساعت کیسی مبارک ھوگی جب اللہ تعالی کی راہ میں یہ سر جسے تم خوبصورت بتایا کرتی تھی تن سے جدا ھوگا وہ تن جو تمھاری محبت میں سپاہیوں کا نھیں نازنینوں کا ساھے۔ انور کی سب سے بڑی آرزو یہ ھے کہ شہید ھو جائے اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے ساتھ اس کا حشر ھو۔ دنیا چند روزہ ھے موت یقینی ھے پھر موت سے ڈرنا کیسا?
جب موت آنے والی ھے تو پھر آدمی بستر پر پڑے پڑے کیوں مرے? شہادت کی موت، موت نھیں، زندگی ھے لازوال زندگی!

اچھا پیاری رخصت! نھیں معلوم کیوں میر دل کہتا ھے کی اس خط کے بعد تمہیں پھر کبھی خط نہ لکھ سکوں گا۔ کیاعجب ھےکہ کل ہی شہید ھوجاؤ دیکھو صبر کرنا میری شہادت پر غم کھانے کے بجائے خوشی کرنا کہ اللہ کی راہ میں کام آجانا تمھارے لیے باعث فخر ھے۔
نجّیہ! اپ رخصت ھوتا ھوں۔اور اپنے عالم خیال میں تمھیں گلے لگاتا ھوں۔ ان شاء اللہ جنّت میں ملیں گے اور پھر کبھی جدا نہ ھونگے۔
تمھارا انور۔
الحمدللہ ان جیسے لوگ آج بھی موجود ہیں

ان باتوں سے ہوسکتا ہے کہ کوئی لال سرخ ہوجائے کوئی ہرا ہوجائے کوئی نیلا اس سے مجھے کوئی غرض نہیں جوباتیں مجھے اچھی لگے ضروری نہیں کے ہر عام و خاص اس کو پسند کرے، اور کسی پر کسی کا زور نہیں چلتا خاص طور پر انٹرنیٹ میں شوشل، فورم، میل، چیٹ میڈیاپر۔
 
Top