تعارف جی میں اپنے آپ کو سمجھتا ہوں ۔۔۔۔ محب اردو

محب اردو

محفلین
محب بتا دیں کہ کیا آپ جوابات دے لیں گے
بڑے بڑوں کی بس ہو جاتی ہے ان سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے:p
ماشاء اللہ محمد بلال اعظم بھائی کافی چ چ واقع ہوئے ہیں ۔ بھائی میں نے کہاں اعتراف کیا ہے کہ میں جواب دوں گا ؟ کہ اس راہ پر خطر کی مشکلات سے ڈرایا جارہا ہے ۔
گویا بڑے بڑے ابتداء تو کر دیتے ہیں لیکن درمیان میں بس ہو جاتی ہے ۔ بھائی ہم ابتداء میں ہی بس کا ہارن بجاتے ہیں ۔
ویسے بھی یہاں اردو محفل میں داخلہ لیتے ہوئے میرا ذہن قطعی طور پر جوابات دینے کا نہیں بلکہ یہاں سے جواب لینے کا ہے ذرا کمر کس کے رہیں ( مسکراہٹ )
اساتذہ کی محفل میں آئے ہیں کچھ پڑھائیں گے تو امتحان لیں گے کہ ایویں ای ؟
 

محب اردو

محفلین
قیصرانی بھائی !
ایک دو نکتوں سے نوازیں کہ کسی کا مشارکت میں تذکرہ کیونکر کیا جاتا ہے ؟
اقتباس کا طریقہ کار کیا ہوا ؟
 

محب اردو

محفلین
آپ نے کہا کہ قبولیے یعنی قبول کیجیئے۔ میں نے کہا قبولیے یعنی قبول کر لیئے
لیکن ذرا یہ وضاحت کریں کہ میری مراد تھا ’’ صیغہ امر ‘‘ آپ کا مقصد تھا ’’ صیغہ ماضی ‘‘ کیا یہ لفظ دونوں جگہ پر چل سکتا ہے؟ یا پھر میں نے غلط استعمال کیا ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی بھائی !
ایک دو نکتوں سے نوازیں کہ کسی کا مشارکت میں تذکرہ کیونکر کیا جاتا ہے ؟
اقتباس کا طریقہ کار کیا ہوا ؟
جس رکن کا تذکرہ کرنا چاہیں، اس کے نام سے پہلے @ کا نشان لگا دیں۔ یہ خیال رہے کہ @ کے نشان اور رکن کے نام کے درمیان خالی جگہ نہ ہو۔ اس کے علاوہ جونہی آپ نام لکھنا شروع کریں گے، خودبخود فہرست سامنے آنے لگ جائے گی کہ کون کون سے اراکین کے نام ان حروف سے شروع ہوتے ہیں۔ رکن کا نام جہاں ختم ہو، وہاں بھی فل سٹاپ لگانے سے پہلے ایک خالی جگہ چھوڑ دیں۔ ابھی کر کے بتائیے کہ کیسا رہا :)
اقتباس کے لئے مطلوبہ پوسٹ کے نیچے جواب کے لنک پر کلک کیجیئے۔ پوسٹ کے نیچے بائیں جانب ہوتا ہے یہ لنک
 

قیصرانی

لائبریرین
لیکن ذرا یہ وضاحت کریں کہ میری مراد تھا ’’ صیغہ امر ‘‘ آپ کا مقصد تھا ’’ صیغہ ماضی ‘‘ کیا یہ لفظ دونوں جگہ پر چل سکتا ہے؟ یا پھر میں نے غلط استعمال کیا ہے؟
میں خود اردو کے حوالے سے مبتدی ہوں۔ مجھے ہرگز اندازہ نہیں کہ قبولیے کو ان انداز سے استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ تاہم اس بارے شاید فاتح بھائی یا پھر استادِ محترم کچھ فرما سکیں یا پھر محمد یعقوب آسی صاحب یا دیگر احباب
 

فاتح

لائبریرین
میں خود اردو کے حوالے سے مبتدی ہوں۔ مجھے ہرگز اندازہ نہیں کہ قبولیے کو ان انداز سے استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ تاہم اس بارے شاید فاتح بھائی یا پھر استادِ محترم کچھ فرما سکیں یا پھر محمد یعقوب آسی صاحب یا دیگر احباب
قبول سے قبولنا یا قبولیے جیسے الفاظ ہماری رائے میں تو بہرحال غلط ہی ہیں۔
 

محب اردو

محفلین
جس رکن کا تذکرہ کرنا چاہیں، اس کے نام سے پہلے @ کا نشان لگا دیں۔ یہ خیال رہے کہ @ کے نشان اور رکن کے نام کے درمیان خالی جگہ نہ ہو۔ اس کے علاوہ جونہی آپ نام لکھنا شروع کریں گے، خودبخود فہرست سامنے آنے لگ جائے گی کہ کون کون سے اراکین کے نام ان حروف سے شروع ہوتے ہیں۔ رکن کا نام جہاں ختم ہو، وہاں بھی فل سٹاپ لگانے سے پہلے ایک خالی جگہ چھوڑ دیں۔ ابھی کر کے بتائیے کہ کیسا رہا :)
اقتباس کے لئے مطلوبہ پوسٹ کے نیچے جواب کے لنک پر کلک کیجیئے۔ پوسٹ کے نیچے بائیں جانب ہوتا ہے یہ لنک
بہت بہت شکریہ قیصرانی بھائی ۔
امید ہے آپ کی رہنمائی کے بعد دونوں کام کامیابی سے کر سکوں گا ۔
تاخیر کے لیے معذرت کہ آپ کا پیغام ابھی دیکھ سکا ہوں ۔
 

محب اردو

محفلین
کیا آپ "تمالگونا" کا لفظ استعمال نہ کرنے کے متعلق کسی کتاب کا حوالہ دے سکتے ہیں؟
محترم فاتح بھائی !میں تو کسی بھی لفظ کی صحت و عدم صحت پر کسی کتاب کا حوالہ نہیں دے سکتا۔ اسی لیےتو آپ سے التماس کی تھی کہ کسی کتاب کی طرف رہنمائی کردیں جس میں اس طرح کی مباحث موجود ہوں ۔ مثلا فعل ماضی ، مضارع ، امر وغیرہ کی صیاغت کے قواعد ۔ تاکہ ہم بھی کوئی کوٹے کھرے میں پہنچان کرنے کے قابل ہو جائیں ۔
ہر جگہ آپ جیسے علماء وفضلاء کا میسر ہونا کوئی ضروری بات تو نہیں ۔
 

فاتح

لائبریرین
محترم فاتح بھائی !میں تو کسی بھی لفظ کی صحت و عدم صحت پر کسی کتاب کا حوالہ نہیں دے سکتا۔ اسی لیےتو آپ سے التماس کی تھی کہ کسی کتاب کی طرف رہنمائی کردیں جس میں اس طرح کی مباحث موجود ہوں ۔ مثلا فعل ماضی ، مضارع ، امر وغیرہ کی صیاغت کے قواعد ۔ تاکہ ہم بھی کوئی کوٹے کھرے میں پہنچان کرنے کے قابل ہو جائیں ۔
ہر جگہ آپ جیسے علماء وفضلاء کا میسر ہونا کوئی ضروری بات تو نہیں ۔
بھائی، اس من گھڑت لفظ کی سند مانگنے سے مراد یہ تھی کہ کسی موجود لفظ کی تو سند مل سکتی ہے مگر غیر موجود کی یہی سند کافی ہے کہ کہیں موجود نہیں۔ :)
 

محب اردو

محفلین
بھائی، اس من گھڑت لفظ کی سند مانگنے سے مراد یہ تھی کہ کسی موجود لفظ کی تو سند مل سکتی ہے مگر غیر موجود کی یہی سند کافی ہے کہ کہیں موجود نہیں۔ :)
دیکھیں عربی زبان کا ایک مصدر ہے ’’ تَعلِیمُ ‘‘ اس سے امر بنتا ہے ’’ عَلِّم ‘‘ اب کوئی اس سے امر غلط طریقے سے بنادے میں کم ازکم اس کو یہ تو بتاسکتا ہوں کہ یہاں امر یوں ہونا چاہیے اور آپ کے بنائے ہوئےمیں یہ غلطی ہے ۔
 

اوشو

لائبریرین
خوش آمدید محب اردو جی!
آپ کا تعارف پڑھ کر اچھا لگا۔ امید کرتا ہوں آپ محفل میں ایک خوبصورت اضافہ ثابت ہوں گے۔
خوش رہیں
بہت جئیں
 
آداب بجا لاتا ہوں۔
کچھ شعراء کے ہاں ’’نئے مصادر‘‘ سننے میں آئے ضرور ہیں: لکیرنا (لکیر مارنا، خط کھینچنا، لکھنا)، قبولنا (قبول کرنا)، تقصیرنا (غلطی کرنا، غلطی پر ٹھہرانا)، تدبیرنا (تدبیر کرنا)، تنویرنا (چمکانا)؛ وغیرہ۔ یہ معاملہ کم و بیش وہی ہے کہ ’’فلاں آزاد نظم کی بحر کون سی ہے‘‘۔
’’نئے‘‘ کا مفہوم تو یہی بنتا ہے کہ اساتذہ کے ہاں، یا کلاسیک میں مذکورہ ’’مصادر‘‘ دستیاب نہیں ہوں گے اور نہ روایتی عروض میں آزاد نظم کی بحر ملے گی۔
سو جناب، سند تو نہیں ملنے کی! رہی بات کہ یہ درست ہیں یا غلط ہیں؟ یہ امر حقیقی معانی میں ’’معرکۃ الآراء‘‘ ہو گا (یعنی آراء کی معرکہ آرائی : یہاں آراء عربی اور آرائی فارسی ہے)۔

برائے توجہ: جناب فاتح صاحب، محب علوی صاحب، محب اردو صاحب، الف عین صاحب، مزمل شیخ بسمل صاحب، قیصرانی صاحب، محمد خلیل الرحمٰن صاحب، محمد وارث صاحب، @التباس صاحب، محمد بلال اعظم صاحب؛ اور دیگر احبابِ گرامی۔
 
جہاں تک بات ہے ’’قبولنا‘‘ کی۔ یہ پنجابی لفظیات میں معروف ہے:
’’اوہدے قبولن، نہ قبولن دی کیہڑی گل اے یار، اُس نے پرھیا وچ ایہ قبولیا سی، (یا ایہ گل قبولی سی)، پھر مکر گیا‘‘
ترجمہ: اس کے قبول کرنے یا نہ کرنے کی کیا بات (کرتے ہو) یار، اس نے پنجائت میں یہ قبول کیا تھا (یا یہ بات قبول کی تھی) پھر مکر گیا۔

ہماری مقامی اور علاقائی زبانوں کے اسماء و افعال اور مصادر اگر اردو کے مزاج کے قریب ہیں اور اس میں نفوذ کر جاتے ہیں تو میں اس میں کوئی ہرج نہیں سمجھتا۔
اگر ’’قبولنا‘‘ کو اردو مصادر میں قبول کر لیا جائے تو اس سے اردو طریقے کے مطابق یہ صیغے نکلتے ہیں:
مصدر (لازم و متعدی): قبولنا ۔۔۔ ماضی: قبولا، قبولی، قبولے، قبولِیں۔ حال: قبولے گا، قبولیں گے، قبولوں گا۔ امر: قبول، قبولو، قبولیے۔
مصدر (متعدی المتعدی): قبولوانا۔


برائے توجہ: جناب فاتح صاحب، محب علوی صاحب، محب اردو صاحب، الف عین صاحب، مزمل شیخ بسمل صاحب، قیصرانی صاحب، محمد خلیل الرحمٰنصاحب، محمد وارث صاحب، @التباس صاحب، محمد بلال اعظم صاحب؛ اور دیگر احبابِ گرامی۔
 
Top