جی آئی ڈی سی کیس: کمپنیوں کو 417 ارب روپے ادا کرنا ہونگے، سپریم کورٹ

جاسم محمد

محفلین
جی آئی ڈی سی کیس: کمپنیوں کو 417 ارب روپے ادا کرنا ہونگے، سپریم کورٹ
Last Updated On 13 August,2020 12:00 pm
558908_52983064.jpg

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کیخلاف کمپنیوں کی تمام اپیلیں خارج کرتے ہوئے عوام سے وصول کیے گئے 417 ارب روپے ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ ادائیگی کا طریقہ کار تفصیلی فیصلے کی روشنی میں طے ہوگا۔



سپریم کورٹ نے جی آئی ڈی سی سیس کیس کا 20 فروری 2020 کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے کمپنیوں کی اپیلیں مسترد کر دیں۔ جسٹس مشیر عالم نے 3 رکنی بینچ کا 2 ایک کی اکثریت سے فیصلہ سنایا، جس میں قرار دیا کہ کمپنیز کو جی آئی ڈی سی ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

دورانِ سماعت پنجاب، سندھ اور بلوچستان نے وفاق کے سیس ٹیکس کی حمایت کی تھی، جب کہ خیبرپختونخوا نے جی آئی ڈی سی سیس کی مخالفت کی تھی۔ گزشتہ حکومت نے گیس پائپ لائن منصوبوں کیلئے سیس کے نام پر ٹیکس لاگو کیا تھا۔ حکومت نے 290 ارب سے زائد رقم اکٹھی کی تھی لیکن یہ رقم منصوبوں پر خرچ نہ ہو سکی۔

سیس کے خلاف مختلف نجی کمپنیوں نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ درخواست گزاروں کے حق میں سنایا تھا جس کے خلاف وفاق نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

کمپنیوں کو گیس انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں 417 ارب روپے ادا کرنے ہوں گے، اس طرح اس فیصلے سے وفاق کو 417 ارب روپے کی رقم حاصل ہوگئی۔ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے جی آئی ڈی سی کے 220 ارب روپے معاف کر دیئے تھے۔

میڈیا نے معاملہ اٹھایا تو اپوزیشن نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جس پر حکومت کو آرڈیننس واپس لینا پڑا تھا۔
 
Top