مجید امجد جھونکوں میں رس گھولے دل۔ مجید امجد

فرخ منظور

لائبریرین
جھونکوں میں رس گھولے دل
پون چلے اور ڈولے دل

جیون کی رُت کے سو روپ
نغمے، پھول، جھکولے، دل

تاروں کی جب جوت جگے
اپنے خزانے کھولے دل

یادوں کی جب پینگ چڑھے
بول البیلے بولے دل

کس کی دھن ہے باورے من؟
تیرا کون ہے؟ بھولے دل

مجید امجد
 
Top