امین شارق
محفلین
جو چھُپے دلیر کیا؟
جو ڈرے وہ شیر کیا؟
چار دن کی زندگی میں
دشمنی کیا بیر کیا؟
پیشِ رب ہونا ہے سب کو
زبر کیا اور زیر کیا؟
ظالم و شاطر جہاں سے
ہو امیدِ خیر کیا؟
وقت جب آئے کڑا تو
کیسا اپنا غیر کیا؟
اب نہیں ہے فکرِ چادر
پھیلاؤ سر پیر کیا؟
ہیں عمل دوزخ کے،چاہت
خلد کی ہے سیر کیا؟
تم کہو تو جاں لٹادوں
موتیوں کا ڈھیر کیا؟
حاکم عادل گر ملے تو
کیسا غم اندھیر کیا؟
اس سے آگے بھی ہے دنیا
جھانکنا منڈیر کیا؟
اپنا حصہ ڈال شارؔق
نیکیوں میں دیر کیا؟
جو ڈرے وہ شیر کیا؟
چار دن کی زندگی میں
دشمنی کیا بیر کیا؟
پیشِ رب ہونا ہے سب کو
زبر کیا اور زیر کیا؟
ظالم و شاطر جہاں سے
ہو امیدِ خیر کیا؟
وقت جب آئے کڑا تو
کیسا اپنا غیر کیا؟
اب نہیں ہے فکرِ چادر
پھیلاؤ سر پیر کیا؟
ہیں عمل دوزخ کے،چاہت
خلد کی ہے سیر کیا؟
تم کہو تو جاں لٹادوں
موتیوں کا ڈھیر کیا؟
حاکم عادل گر ملے تو
کیسا غم اندھیر کیا؟
اس سے آگے بھی ہے دنیا
جھانکنا منڈیر کیا؟
اپنا حصہ ڈال شارؔق
نیکیوں میں دیر کیا؟