سید شہزاد ناصر
محفلین
آج مجھے محفل میں دوسرا دن ہے، مگر ایک لمحہ کے لئے بھی اجنبیت محسوس نہ ہوئی۔
نہ جانے کیا جادو ہے اس محفل میں جو بھی آتا ہے یہیں کا ہو کر رہ جاتا ہے
کل سے میرے دفتری معمولات بھی متاثر ہو رہے ہیں، مگر اس دل کا کیا کروں
محفل کی طرف کھنچتا چلا جاتا ہے گویا
دیکھتے جو تیری زنجیرِ زلف کا عالم
اسیر ہونے کی آذاد آرزو کرتے
نہ جانے کیا جادو ہے اس محفل میں جو بھی آتا ہے یہیں کا ہو کر رہ جاتا ہے
کل سے میرے دفتری معمولات بھی متاثر ہو رہے ہیں، مگر اس دل کا کیا کروں
محفل کی طرف کھنچتا چلا جاتا ہے گویا
دیکھتے جو تیری زنجیرِ زلف کا عالم
اسیر ہونے کی آذاد آرزو کرتے