جنسی تشدد اور بے راہ روی کی وجوہات!

خرم

محفلین
عارف، جو ہم جنس پرستی کو جائز سمجھتا ہے وہ مسلمان نہیں۔ قرآن میں یہ بات ثابت ہے سو ہم جنس پرستی کی لعنت کے رد کے لئے "جہادی"‌ہونے کی ضرورت نہیں۔ ہاں البتہ ہمارے معاشرے میں ان تمام خرابیوں کے ڈانڈے اس رویہ سے جاملتے ہیں جہاں والدین اولاد کو ایک بکاؤ مال بنا کر پیش کرتے ہیں اور اس وقت تک ان کی شادی نہیں ہونے دیتے جب تک انہیں زیادہ دام ملنے کی امید نہ ہوجائے۔ اگرچہ والدین کا اولاد کی شادی کروانے کا کوئی حق ہے ہی نہیں شریعت میں۔
 

arifkarim

معطل
عارف، جو ہم جنس پرستی کو جائز سمجھتا ہے وہ مسلمان نہیں۔ قرآن میں یہ بات ثابت ہے سو ہم جنس پرستی کی لعنت کے رد کے لئے "جہادی"‌ہونے کی ضرورت نہیں۔ ہاں البتہ ہمارے معاشرے میں ان تمام خرابیوں کے ڈانڈے اس رویہ سے جاملتے ہیں جہاں والدین اولاد کو ایک بکاؤ مال بنا کر پیش کرتے ہیں اور اس وقت تک ان کی شادی نہیں ہونے دیتے جب تک انہیں زیادہ دام ملنے کی امید نہ ہوجائے۔ اگرچہ والدین کا اولاد کی شادی کروانے کا کوئی حق ہے ہی نہیں شریعت میں۔

بالکل۔ اصل میں میں نے اسکو یہاں اسلئے شامل کر دیا تا تصویر کا دوسرا رُخ بھی دیکھا جا سکے۔ ڈاکومنٹری میں مختلف مسلمان ممالک کے مسلمان بڑی خوشی کیساتھ اپنی "ناجائز" جنس کا اعلان کر رہے ہیں اور ساتھ میں‌اپنے آپکو اول درجہ کا مسلمان بھی سمجھتے ہیں :eek:
دیکھیں کس طرح مغربیت ہمارے خون میں شامل ہو چکی ہے :(
 

فرخ

محفلین
فحاشی کے تدارک کے لئے اس حدیث مبارک سے بہتر کوئی نسخہ نہیں جس میں حکم ہے کہ نکاح کو آسان کرو اور زنا کو مشکل۔ میرے تئیں فرمان کا مطلب یہ ہے کہ نکاح کی ترویج کرو اور اسے اتنا آسان کردو کہ کسی کو اپنی جائز خواہشات کے لئے زنا کا سہارا نہ لینا پڑے۔ آپ اپنے معاشرہ میں دیکھ لیں، اس حکم پر کتنا عمل ہے؟ جب کہ ایک لڑکا اور لڑکی سولہ اٹھارہ برس کی عمر میں بالغ ہو جاتے ہیں ان کی شادی تیس بتیس برس سے پہلے نہیں کی جاتی۔ اور پھر ایک ہی شادی پر اصرار ایک اور ناسور ہے۔ جس معاشرہ میں لڑکیاں لڑکوں سے زیادہ ہوں وہاں ایک ہی شادی کا اصول دعوت گناہ دیتا ہے۔ اور ہمارے معاشرہ میں تو ایک اور بُرائی ہے، اگر شادی شدہ مرد ویسے بدکردار ہو تو بیوی اور گھر والے کہتے ہیں کوئی بات نہیں ٹھیک ہو جائے گا لیکن اگر وہی شخص کسی عورت سے دوسری شادی کر لے تو تمام معاشرہ اس کے پیچھے لٹھ لے کر پڑ جاتا ہے اور ایسے برتاؤ کیا جاتا ہے جیسے اس شخص نے اور جس سے اس نے شادی کی ہے اس نے انتہائی گُناہ کا کام کیا ہے۔ ایسے ماحول میں فحاشی نہ فروغ پائے تو اور کیا ہو؟

عارف، جو ہم جنس پرستی کو جائز سمجھتا ہے وہ مسلمان نہیں۔ قرآن میں یہ بات ثابت ہے سو ہم جنس پرستی کی لعنت کے رد کے لئے "جہادی"‌ہونے کی ضرورت نہیں۔ ہاں البتہ ہمارے معاشرے میں ان تمام خرابیوں کے ڈانڈے اس رویہ سے جاملتے ہیں جہاں والدین اولاد کو ایک بکاؤ مال بنا کر پیش کرتے ہیں اور اس وقت تک ان کی شادی نہیں ہونے دیتے جب تک انہیں زیادہ دام ملنے کی امید نہ ہوجائے۔ اگرچہ والدین کا اولاد کی شادی کروانے کا کوئی حق ہے ہی نہیں شریعت میں۔


ویسے کبھی کبھی خرم کی باتیں‌پڑھ کر دل خوش سا ہو جاتا ہے۔ خرم بہت شکریہ اتنی اچھی اور دینی حقائق پر مبنی تحریر پر۔

بالکل۔ اصل میں میں نے اسکو یہاں اسلئے شامل کر دیا تا تصویر کا دوسرا رُخ بھی دیکھا جا سکے۔ ڈاکومنٹری میں مختلف مسلمان ممالک کے مسلمان بڑی خوشی کیساتھ اپنی "ناجائز" جنس کا اعلان کر رہے ہیں اور ساتھ میں‌اپنے آپکو اول درجہ کا مسلمان بھی سمجھتے ہیں :eek:
دیکھیں کس طرح مغربیت ہمارے خون میں شامل ہو چکی ہے :(

لیکن میں‌عارف کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ یہ مغربیت ہے۔۔ مغرب سے جو واحد شکوہ بنتا ہے، وہ یہ ہے کہ مغرب دراصل برائیوں کو چھپانے کی بجائے اسکے پھیلنے کے راستے فراہم کرتا ہے۔ اور اسلام برائیوں کو چھپانے کے ساتھ ساتھ اسکے روکنے کے راستے نکالتا ہے۔ورنہ دیکھا جائے تو یہ برائیاں‌دونوں اطراف میں‌موجود ہوتی ہیں، فرق صرف یہ ہے کہ اسلام انکو روکنے کے معاملے میں‌سخت ترین طریقہ فراہم کرتا ہے اور مغرب ان برائیوں کے پھیلانے کے بہانے۔
 

فرخ

محفلین
اسی تناظر میں مُسلم معاشرہ میں ہونے والی ہم جنسی پر ایک‌ڈاکومنٹری لی ہے۔ کافی مشہور ہوئی تھی جب 2007 میں ریلیز ہوئی۔ ٹریلر:
جہادیوں سے درخواست ہے کہ جہاد کے اس رُخ کو بھی دیکھیں:)

ہا ہاہا
ویسے تو عارف کا یہ جہاد وڈیو صاف پروپیگنڈا لگ رہی تھی، مگر یقین تب ہوا، جب اسکے بنانے والی ٹیم کے نام پڑھے وڈیو کے آخر میں۔۔
ان میں‌شائید کوئی بھی مسلمان نہیں، بلکہ ہندو ہیں۔اور ظاہر ہے، وہ ایسا ہی جہاد کر سکتے ہیں۔کیونکہ انکی اپنی سوسائیٹی میں یہ لعنت بدرجہ اتم مو جود ہے۔
 

arifkarim

معطل
لیکن میں‌عارف کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ یہ مغربیت ہے۔۔ مغرب سے جو واحد شکوہ بنتا ہے، وہ یہ ہے کہ مغرب دراصل برائیوں کو چھپانے کی بجائے اسکے پھیلنے کے راستے فراہم کرتا ہے۔ اور اسلام برائیوں کو چھپانے کے ساتھ ساتھ اسکے روکنے کے راستے نکالتا ہے۔ورنہ دیکھا جائے تو یہ برائیاں‌دونوں اطراف میں‌موجود ہوتی ہیں، فرق صرف یہ ہے کہ اسلام انکو روکنے کے معاملے میں‌سخت ترین طریقہ فراہم کرتا ہے اور مغرب ان برائیوں کے پھیلانے کے بہانے۔

ہم جنس پرستی کو روکنے کیلئے اسلام نے کیا واضح احکامات جاری کئے ہیں؟ سخت سزائیں دینا تو آخری حربہ ہے۔ پہلی چیز تو یہ ہے کہ اس گندگی کو معاشرے میں پھیلنے سے روکا جائے، جبکہ ہم خود اپنے معاشرے میں اسکو پھلتا پھولتا دیکھ رہے ہیں۔
 

فرخ

محفلین
ہم جنس پرستی کو روکنے کیلئے اسلام نے کیا واضح احکامات جاری کئے ہیں؟ سخت سزائیں دینا تو آخری حربہ ہے۔ پہلی چیز تو یہ ہے کہ اس گندگی کو معاشرے میں پھیلنے سے روکا جائے، جبکہ ہم خود اپنے معاشرے میں اسکو پھلتا پھولتا دیکھ رہے ہیں۔
اسکو آخری حربہ مت کہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ اسلامی احکام اور دینی تربیت ایسی برائیوں‌کو روکنے میں‌بہت کارآمد ثابت ہوتی ہے۔ مگر پھر بھی جو لوگ ایسی برائیوں میں لڑھک جائیں تو انہیں‌دی گئی سزائیں بھی لوگوں‌کے دلوں میں‌اس برائی کا خوف پیدا کردیتی ہیں۔اور برائی کو بہرحال روکنا مقصود ہے۔
 

arifkarim

معطل
اسکو آخری حربہ مت کہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ اسلامی احکام اور دینی تربیت ایسی برائیوں‌کو روکنے میں‌بہت کارآمد ثابت ہوتی ہے۔ مگر پھر بھی جو لوگ ایسی برائیوں میں لڑھک جائیں تو انہیں‌دی گئی سزائیں بھی لوگوں‌کے دلوں میں‌اس برائی کا خوف پیدا کردیتی ہیں۔اور برائی کو بہرحال روکنا مقصود ہے۔

خوف؟ :eek: بھائی اگر کسی کو واقعی اللہ کا خوف ہوگا تو وہ چھپ کر بھی گندگی کی طرف نہ جائے گا۔ جبکہ جو شخص ایسے ماحول میں پروان چڑھا ہو جہاں یہ سب کچھ عام ہو، وہ چھپ کر بھی یہ کام کر لے گا اور دنیاوی سزا سے بچ جائے گا۔
اصل چیز یہ ہے کہ خوف و سزا کی بجائے فطری طریقوں سے ہر معاشرتی بیماری کا علاج کیا جائے۔ ڈنڈے کے زور پر تو ہاتھی بھی کہتا ہے کہ میں گدھا ہوں، امید ہے بات سمجھ آگئی ہو گی ;)
 

فرخ

محفلین
خوف؟ :eek: بھائی اگر کسی کو واقعی اللہ کا خوف ہوگا تو وہ چھپ کر بھی گندگی کی طرف نہ جائے گا۔ جبکہ جو شخص ایسے ماحول میں پروان چڑھا ہو جہاں یہ سب کچھ عام ہو، وہ چھپ کر بھی یہ کام کر لے گا اور دنیاوی سزا سے بچ جائے گا۔
اصل چیز یہ ہے کہ خوف و سزا کی بجائے فطری طریقوں سے ہر معاشرتی بیماری کا علاج کیا جائے۔ ڈنڈے کے زور پر تو ہاتھی بھی کہتا ہے کہ میں گدھا ہوں، امید ہے بات سمجھ آگئی ہو گی ;)
نہیں جی،اصل لطیفے میں ہاتھی گدھا نہیں، بلکہ ہرن بنا تھا۔ :idontknow::)

اسلام میں دراصل یہ دونوں‌ باتیں ہیں، یعنی جو اللہ نے نہیں‌ڈرتا اور پھر برائی کا ارتکاب کریگا، تو پھر سزا ۔۔ ورنہ جو اللہ کے ڈر کر برائی کریگا ہی نہیں، تو ظاہر ہے سزا بھی نہیں‌ملے گی اسے
 

arifkarim

معطل
اسلام میں دراصل یہ دونوں‌ باتیں ہیں، یعنی جو اللہ نے نہیں‌ڈرتا اور پھر برائی کا ارتکاب کریگا، تو پھر سزا ۔۔ ورنہ جو اللہ کے ڈر کر برائی کریگا ہی نہیں، تو ظاہر ہے سزا بھی نہیں‌ملے گی اسے

بات وہیں آگئی کہ ڈنڈے کے خوف سے اللہ کا خوف پیدا کرو، جیسا کہ طالبان کر رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کے سامنے کوڑے مار کر اللہ کا خوف تو پتا نہیں پیدا ہوا کہ نہیں البتہ طالبان کیخلاف نفرت ضرور پیدا ہو گئی :yawn:
 

فرخ

محفلین
بات وہیں آگئی کہ ڈنڈے کے خوف سے اللہ کا خوف پیدا کرو، جیسا کہ طالبان کر رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کے سامنے کوڑے مار کر اللہ کا خوف تو پتا نہیں پیدا ہوا کہ نہیں البتہ طالبان کیخلاف نفرت ضرور پیدا ہو گئی :yawn:

طالبان کا طریقہ تو خیر رہنے دو، مگر حقیقت یہ ہے کہ زیادہ تر لوگوں کو برائی سے روکنے میں‌خدا خوفی سے زیادہ سزا کا طریقہ بہت کارآمد ہے۔ یاد نہیں ، جب آپ کو سکول میں ماسٹر بدتمیزی کرنے پر مرغا بنا دیا کرتے تھے، تو آپ کافی عرصے تک سُدھرے رہتے تھے (مذاقا مثال دی ہے)۔

اور اسکا تو اندازہ آپ ان ممالک میں‌جہاں‌اسلامی سزاؤں‌کا نفاذ ہے اور جہاں‌نہیں ہے کے جرائم کے ریکارڈ سے بخوبی کر سکتے ہیں۔ اور غیر مسلم ممالک جہاں‌برائی پر سزا سخت نہیں ہوتی، وہاں‌کے حالات تو ماشاءاللہ آپ کر زیادہ بہتر پتا ہونگے۔
 

arifkarim

معطل
طالبان کا طریقہ تو خیر رہنے دو، مگر حقیقت یہ ہے کہ زیادہ تر لوگوں کو برائی سے روکنے میں‌خدا خوفی سے زیادہ سزا کا طریقہ بہت کارآمد ہے۔ یاد نہیں ، جب آپ کو سکول میں ماسٹر بدتمیزی کرنے پر مرغا بنا دیا کرتے تھے، تو آپ کافی عرصے تک سُدھرے رہتے تھے (مذاقا مثال دی ہے)۔

اور اسکا تو اندازہ آپ ان ممالک میں‌جہاں‌اسلامی سزاؤں‌کا نفاذ ہے اور جہاں‌نہیں ہے کے جرائم کے ریکارڈ سے بخوبی کر سکتے ہیں۔ اور غیر مسلم ممالک جہاں‌برائی پر سزا سخت نہیں ہوتی، وہاں‌کے حالات تو ماشاءاللہ آپ کر زیادہ بہتر پتا ہونگے۔

میں سزا کے حق میں اسلئے نہیں کیونکہ اس سے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ امریکہ میں ہی دیکھ لیں۔ 2 ملین سے زائد افراد جیلوں میں ہیں۔ اسکے باوجود جرائم میں کمی نہیں آرہی۔
میرا مؤقف تربیت اولاد ہے۔ اگر والدین بچوں کو بچپن سے ہی درست راہ کی طرف مائل رکھیں اور انکو تمام جنسیات کا علم خود دیں تو انکو کیا پڑی ہے کہ معاشرے میں جاکر اسکی لعنتوں کا شکار ہوں۔ تقویٰ بھی تو تب ہی آئے گا نا جب بچپن سے ہی برائی کی مکمل پہچان ہو۔ یورپ میں مسئلہ یہ ہے کہ بہت چھوٹی عمر سے ہی تمام اعضاء ڈھانپ کے بارے میں تمام انفارمیشن کتب میں دے دی جاتی ہے اور معاملہ بچوں پر سپرد کر دیا جاتا ہے وہ جیسا چاہیں اس کو استعمال کریں۔ :mad: ایسے میں فحاشی نہ پھیلے تو اور کیا ہو۔
اسکے برعکس اگر والدین یہ تمام باتیں اپنی اولادوں کو خود بتا دیں نیز انہیں اسکے نقصانات بھی تو میرا خیال ہے کہ یوں نہ صرف بچوں کا والدین سے رشتہ مضبوط ہوگا، بلکہ وہ خوف کی دیوار جو اولاد کے دل میں ہوتی ہے ( کہ اگر ہمنے یہ بتایا تو ڈانٹ پڑے گی)، بھی ختم ہو جائے گی۔ نیز بچے باہر کی ہر چیز اپنے والدین سے گھر آکر کھلے ماحول میں ڈسکس کر سکیں گے :)
میری ریسرچ میں یہ بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ جو بچے اپنے والدین سے باتیں چھپاتے تھے، بڑی عمر میں ان میں سے اکثر جرائم کا شکار ہوئے ہیں۔
 

خرم

محفلین
اگر معاشرہ فرد کو اس کے حقوق دے تو ایسے مسائل پیدا ہی نہ ہوں۔ یورپ اور امریکہ وغیرہ میں بے راہ روی کی بڑی وجہ وہی ہے کہ انہوں نے نکاح کو مشکل اور زنا کو آسان بنایا ہوا ہے۔ اکٹھے جتنے برس مرضی رہ لیں قانون کو کوئی فرق نہیں پڑتا، ایک دن بھی شادی کے بعد رہ لیا تو طلاق کی صورت میں بیوی یا میاں آپ کا آدھا مال لے جائے گا اور اسی قبیل کی دوسری مصیبتیں۔ ایک شادی کا قانون بھی نکاح‌کی راہ میں حائل ہوتا ہے کہ جب بازار سے دودھ جس مرضی دوکان سے جتنا مرضی چاہو مل سکتا ہے تو پھر ایک بھینس کے کھونٹے سے کیوں بندھ کر رہیں؟ اگر یہ ممالک اپنے قوانین کو تھوڑا سا سدھار لیں تو ان کی بے راہ روی بھی سُدھر سکتی ہے۔ ویسے بھی امریکہ کا مجھے علم ہے کہ شہروں کا ماحول اور دیہات کا ماحول بہت مختلف ہے۔ جو بے راہ روی کے مناظر ہمیں شہروں میں دیکھنے کو ملتے ہیں دیہات میں ان کی چھایا بھی نہیں نظر پڑتی بلکہ قریباَ ویسا ہی ماحول ہوتا ہے جیسا کہ ہمارے یہاں کے کسی دیہہ کا۔
 

arifkarim

معطل
ویسے بھی امریکہ کا مجھے علم ہے کہ شہروں کا ماحول اور دیہات کا ماحول بہت مختلف ہے۔ جو بے راہ روی کے مناظر ہمیں شہروں میں دیکھنے کو ملتے ہیں دیہات میں ان کی چھایا بھی نہیں نظر پڑتی بلکہ قریباَ ویسا ہی ماحول ہوتا ہے جیسا کہ ہمارے یہاں کے کسی دیہہ کا۔

جی خرم بھائی۔ باقی یورپی ممالک کا تو پتا نہیں البتہ یہاں کے دیہی علاقوں میں کافی عرصہ رہا ہوں اور ماحول کو قدرے صاف ستھرا پایا ہے۔ بڑے شہروں میں چکر یہ ہوتا ہے کہ بندے پر بندہ چڑھا ہے۔ نائٹ کلبز اور نشا آور مصنوعات کا بے دھڑک استعمال ایک معمول بن جاتا ہے۔ یوں جب مختلف جنس راتوں کو اکٹھے ہوں تو تیسرا صرف شیطان رہ جاتا ہے ۔
 

فرخ

محفلین
میں سزا کے حق میں اسلئے نہیں کیونکہ اس سے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ امریکہ میں ہی دیکھ لیں۔ 2 ملین سے زائد افراد جیلوں میں ہیں۔ اسکے باوجود جرائم میں کمی نہیں آرہی۔
میرا مؤقف تربیت اولاد ہے۔ اگر والدین بچوں کو بچپن سے ہی درست راہ کی طرف مائل رکھیں اور انکو تمام جنسیات کا علم خود دیں تو انکو کیا پڑی ہے کہ معاشرے میں جاکر اسکی لعنتوں کا شکار ہوں۔ تقویٰ بھی تو تب ہی آئے گا نا جب بچپن سے ہی برائی کی مکمل پہچان ہو۔ یورپ میں مسئلہ یہ ہے کہ بہت چھوٹی عمر سے ہی تمام اعضاء ڈھانپ کے بارے میں تمام انفارمیشن کتب میں دے دی جاتی ہے اور معاملہ بچوں پر سپرد کر دیا جاتا ہے وہ جیسا چاہیں اس کو استعمال کریں۔ :mad: ایسے میں فحاشی نہ پھیلے تو اور کیا ہو۔
اسکے برعکس اگر والدین یہ تمام باتیں اپنی اولادوں کو خود بتا دیں نیز انہیں اسکے نقصانات بھی تو میرا خیال ہے کہ یوں نہ صرف بچوں کا والدین سے رشتہ مضبوط ہوگا، بلکہ وہ خوف کی دیوار جو اولاد کے دل میں ہوتی ہے ( کہ اگر ہمنے یہ بتایا تو ڈانٹ پڑے گی)، بھی ختم ہو جائے گی۔ نیز بچے باہر کی ہر چیز اپنے والدین سے گھر آکر کھلے ماحول میں ڈسکس کر سکیں گے :)
میری ریسرچ میں یہ بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ جو بچے اپنے والدین سے باتیں چھپاتے تھے، بڑی عمر میں ان میں سے اکثر جرائم کا شکار ہوئے ہیں۔

یہاں بات دراصل سزا کے طریقہ کار پر ہے۔امریکہ اور یورپ میں جس قسم کی سزائیں‌دی جاتی ہیں، وہ اتنی پر اثر نہیں ہوتیں کہ کسی بھی شخص میں اتنا خوف پیدا کر سکیں کہ وہ دوبارہ وہ جرم کرنے سے توبہ کر لے۔ اسی لیئے اسلامی سزائیں زیادہ سخت ہوتی ہیں۔
تربیت کا طریقہ بہرحال ایک بہترین طریقہ ہے، مگر جیسا کہ انسانی فطر ت میں غلطی، اور گناہ کی گنجائش موجود ہے، تو تربیت اس چیز کی گارنٹی نہیں‌ہوتی کہ پورا معاشرہ ہی تربیت یافتہ ہو کر غلط چیزوں سے دور ہوگا۔ یورپ اور امریکہ کے لوگوں کے تربیت بہرحال بہت اچھی قسم کی ہوتی ہے، مگر گناہ کو روکنے میں‌صرف تربیت کام نہیں آتی۔
یقین کریں، اگر امریکہ اور یورپ اگر اسلامی سزاؤں‌کا نفاذ کردیں تو ان سے بڑی آئیڈیل سوسائیٹی اور کوئی نہیں‌ہوگی۔(یہ بات دیگر مذھبی معاملات کے زمرے میں‌نہ لائی جائے۔

بچوں پر جو خوف کی دیوار طاری ہوتی ہے، اگر ان کی تربیت میں یہ چیز باور کروائی گئی ہے کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح تو، وہ خوف پھر انکی فطرت کی تربیت بھی کرتا نظر آتا ہے، کیونکہ انہوں نے ساری زندگی بچے نہیں رہنا، شعور کی بیداری کے ساتھ جبکہ انکو صحیح‌اور غلط کی پہچان تربیت سے ہوتی ہے، سزا کا خوف انہیں اس غلط حرکت سے دور رکھتا ہے۔ہاں‌البتہ میں ڈسکشن کے حق میں ہوں تاکہ انہیں صحیح اور غلط کی پہچان ہو سکے۔
 

محمدصابر

محفلین
جی خرم بھائی۔ باقی یورپی ممالک کا تو پتا نہیں البتہ یہاں کے دیہی علاقوں میں کافی عرصہ رہا ہوں اور ماحول کو قدرے صاف ستھرا پایا ہے۔ بڑے شہروں میں چکر یہ ہوتا ہے کہ بندے پر بندہ چڑھا ہے۔ نائٹ کلبز اور نشا آور مصنوعات کا بے دھڑک استعمال ایک معمول بن جاتا ہے۔ یوں جب مختلف جنس راتوں کو اکٹھے ہوں تو تیسرا صرف شیطان رہ جاتا ہے ۔

میں نے کوئی تین چار سال پہلے ایک سروے کے نتائج پڑھے جس میں یورپ کے ہسپتالوں کے ریکارڈ سے بچوں کے والد کے ناموں کے اندراجات اٹھائے گئے تھے۔ اس میں سے ایک فقرہ مجھے یاد رہ گیا ہے شاید ایوارڈ وننگ فقرہ ہے۔
"When you eat a lot of bean then you cannot tell which bean made you fart"
:rollingonthefloor:
 

arifkarim

معطل
میں نے کوئی تین چار سال پہلے ایک سروے کے نتائج پڑھے جس میں یورپ کے ہسپتالوں کے ریکارڈ سے بچوں کے والد کے ناموں کے اندراجات اٹھائے گئے تھے۔ اس میں سے ایک فقرہ مجھے یاد رہ گیا ہے شاید ایوارڈ وننگ فقرہ ہے۔
"When you eat a lot of bean then you cannot tell which bean made you fart"
:rollingonthefloor:

شاید اسی لئے قیامت کے روز انسان اپنی ماں کے نام سے بلائے جائیں گے۔:rolleyes:
 

طالوت

محفلین
(ہاں جی اسرائیلی روایات کا اس سے اچھا چہرہ اور کیا ہو سکتا ہے (
معاف کیجیے گا آپکی بات کا جواب دینا پڑ گیا ، ورنہ اس کو موضوع سے کوئی تعلق نہیں ۔۔
وسلام
 
Top