جمہوریۂ آذربائجان کا سرحدی قریہ 'ارچیوان' اور وہاں کی طرزِ زندگی

حسان خان

لائبریرین
باغوں میں مختلف میوے اُگا کر بازار میں لانا چاہنے والے مردُم قیمتوں کے کم ہونے پر ناراضی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ بہترین 'فئِجووا' میوہ ساٹھ قپیک فی کِلو کے حساب سے خرید کر بازار میں دو تین گُنا قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔
B22DE96A-D159-43B1-806F-C00C22FE98DC_w1023_s.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
قریے میں بچّوں کے لیے کھیل کا کوئی وسیع میدان یا باغ نہ ہونے کے باعث بچّے صحنوں میں کھیل کُود کر وقت گُذارتے ہیں۔
ED7D719D-0169-4BC2-AC7F-B22A7F46EA74_w1023_s.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
مقامی باشندوں کے مطابق، آستارا شہر کی معروف ترین دُکاںِ نانوائی یہ ہے۔ یہاں نان بھی، اور مُرغی کی لوَنگی بھی پکا کر فروخت کی جاتی ہے۔
4E614152-EBAC-4815-ABC4-3C784EAEE8D9_w1023_s.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
قریے کے باشندےاُگائی گئی محصولات کو بازار تک لانے کے لیے شُورَوی (سوویت) دور کی باقی ماندہ کُہنہ گاڑیوں سے استفادہ کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ گاڑیاں جلد جلد خراب ہو جاتی ہیں، لیکن مردُم خود ہی اُن کو مرمّت کرنے اور دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
5098BE5A-B24F-4FF7-855A-696C00412361_w1023_s.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
اِس ضِلعے کی جگہوں میں، بُزُرگ شہروں کے برخلاف، بُزُرگوں اور بچّوں دونوں کے لیے تفریح کے امکانات و ذرائع بِسیار کم ہیں۔
F4D86585-DF51-498A-B6E1-7D9AB99F9CC1_w1023_s.jpg


ختم شد!
 
Top