'جمہوریت پسند خواتین صحافیوں کو زیادہ نشانہ بنایا جا رہا ہے'

محمد وارث

لائبریرین
نیازی صاحب کے نواز شریف صاحب کو ملک سے فرار کروانے میں مدد پر کتنے یوتھیوں نے دفاع کیا تھا؟ گیس سرچارج معاملہ میں کمپنیوں کو ۲۰۰ ارب روپے معاف کرنے پر کتنے یوتھیاز نے نیازی صاحب کی ہاں میں ہاں ملائی تھی؟ نیازی صاحب کے مسلسل عثمان بزدار کے حق میں بیانات کیوں انصافیوں پر اثر نہیں کر رہے؟
اس کی بنیادی وجہ تعلیم ہے کیونکہ دیگر جماعتوں کی نسبت زیادہ پڑھے لکھے لوگ پی ٹی آئی کے حامی ہیں۔

درست کام نہیں کرے گا تو اگلی بار ووٹ نہیں دیں گے (اگر اگلی بار پارٹی موجود رہی تو)، یعنی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے تین چار پانچ پشتوں کی غلامی نہیں کی۔ :)
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
درست کام نہیں کرے گا تو اگلی بار ووٹ نہیں دیں گے (اگر اگلی بار پارٹی موجود رہی تو)، یعنی پی ٹی آوئی کو ووٹ دیا ہے تین چار پانچ پشتوں کی غلامی نہیں کی۔ :)
آپ خالص انصافین ہیں۔ بہت سے پلاسٹک کے انصافین تو محض دو سال میں ہار مان کر بیٹھ گئے ہیں۔
ویسے اس کلچ پلیٹوں والے کو داد دینی پڑے گی جس کے اندھے سپورٹر ۳۰ سال باریاں لینے کے بعد بھی مایوس نہیں ہوئے :)
 

جاسم محمد

محفلین

جاسم محمد

محفلین
کراچی میں تیز بارشوں کی فطرتی آفت سے ہونے والی تباہی پر سندھ حکومت کو ٹرول نہ کریں۔ یہی جمہوریت پسند صحافی کورونا وائرس کی فطرتی آفت پر وفاقی حکومت کو ٹریل کرنے میں پیش پیش تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک معروف جمہوریت پسند سینیر صحافی جن کی ہر خبر اور تجزیہ جھوٹ ثابت ہوتا ہے نے آج ایک اور پیشگوئی کردی ہے
 

جاسم محمد

محفلین
جمہوریت پسند صحافیوں کو بہت تکلیف ہے کہ ان کا را فنڈڈ پراپگنڈہ پاکستان میں چل کیوں نہیں رہا
 

جاسم محمد

محفلین
ایک اور جمہوریت پسند لبرل آنٹی کی منافقت چیک کریں۔ سندھ میں سیلابی تباہی پر بھی تنقید وزیر اعظم پر کر رہی ہے اور پیپلز پارٹی جسکی سندھ میں حکومت ہے پر کوئی تنقید نہیں
 

جاسم محمد

محفلین
جمہوریت پسند فوج مخالف صحافی احمد نورانی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ اسے دھمکیاں مل رہی ہیں۔ خود یہ ماضی میں عمران خان کو لٹکانے کا مطالبہ کرتا رہا ہے
 

جاسم محمد

محفلین
پراپگنڈہ کا مقصد جرنیلوں کا احتساب کرنا نہیں ان کو ذلیل کرنا ہے۔ پھر یہ لبرل آنٹیاں کہتی ہیں ہمیں ملک دشمن غدار نہ کہو
 

جاسم محمد

محفلین
پچھلے ۳۰ سال سے ہماری صحافی برادری کا انتہائی شرمناک کردار ہے۔ ہم مختلف سیاسی جماعتوں کے ڈاکیے بنے ہوئے ہیں، سینیر صحافی مظہر عباس کا اعتراف
اسی لئے ان جانبدار صحافیوں کو لفافہ کہنا بالکل جائز ہے
 

سیما علی

لائبریرین
پچھلے ۳۰ سال سے ہماری صحافی برادری کا انتہائی شرمناک کردار ہے۔ ہم مختلف سیاسی جماعتوں کے ڈاکیے بنے ہوئے ہیں، سینیر صحافی مظہر عباس کا اعتراف
اسی لئے ان جانبدار صحافیوں کو لفافہ کہنا بالکل جائز ہے
یہ Yellow journalism کے بانی ہیں۔۔۔۔۔بے حیائی کی آخری حدوں کو پار کرتے ہوئے۔۔۔۔۔۔
 
Top