جسم سے کھال الگ ہوگئی اب ہوش کرؤ! (صدر مشرف کے لئے (

وہ جو کل کہتا تھا وردی ہے مرے جسم کی کھال
خود پرستی میں جسے سچ کہوں حاصل ہے کمال
جس نے پھیلائے ہیں ہر سمت مفادات کے جال
جس کی ہٹ دھرمی نے
کیا ملک کا کر ڈالا ہے حال
حد تو یہ ہےکہ نہیں ان کو یہ احساسِ زوال
جانے کس سمت سفر جاری ہے بتلائے گا کون؟
حوصلہ دینے مکینوں کو بھلا آئے گا کون؟
شہر کا شہر جلانے پہ بضد ہے جو جمیعت اُسے سمجھائے گا کون؟
بھوک کے مارے ہوئے بچوں کوبہلائے گا کون؟


مکمل نظم کے لئے کلک کریں
 
Top