جریدہ پراجیکٹ

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

ایک اردو جریدہ کا اجراء اردو ویب کے قیام سے ہمارا خواب رہا ہے لیکن ابھی تک بوجوہ ہم اس سمت میں کام آگے نہیں بڑھا سکے۔ ایک بڑی وجہ اس کی یہ بھی ہے کہ ہم نے اپنے لیے کچھ اونچا معیار مقرر کر لیا تھا۔ میں نے کہا تھا کہ میری ریفرینس گائیڈ لائن بی بی سی اردو ڈاٹ کام کا سائنس اور ٹیکنالوجی کا سیکشن ہو گا۔ لیکن یہ ہمارے لیے تکنیکی لحاظ سے مشکل ثابت ہوا۔ ویسے تو ایک ورڈ پریس پر مبنی بلاگ سے بھی کام چلایا جا سکتا تھا لیکن میں اس سے بہتر کام کرنا چاہتا تھا۔ ہم نے جملہ بھی آزما کر دیکھا اور اسے بھی اپنی ضروریات کے لیے ناکافی پایا۔

اب جریدے کے موضوع پر کبھی کبھار ہی بات ہوتی ہے اور یہ ہماری ترجیحات کی لسٹ میں کافی نیچے چلا گیا ہے۔ لیکن میں اس سلسلے میں مستقل ریسرچ کرتا رہا ہوں کہ ایک آن لائن جریدے کی کونٹینٹ منیجمنٹ کس طرح کی جا سکتی ہے۔ میں اس تحقیق کے نتائج بھی آپ کے سامنے پیش کروں گا لیکن پہلے میں جریدے پر کام کو دوسرے پراجیکٹس کا سٹیٹس دینا چاہ رہا ہوں۔ اس فورم کا نام تبدیل کرکے اردو جریدہ پراجیکٹ رکھ دیا جائے گا اور اسے اردو ویب پراجیکٹس زمرہ میں منتقل کر دیا جائے گا۔ میں پہلے اس لیے بتا رہا ہوں تاکہ دوست یہاں اس فورم کو غائب دیکھ کر پریشان نہ ہوں۔ اس سلسلے میں باقی باتیں بعد میں کروں گا۔

والسلام
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت خوب نبیل بھائی، ہم سب منتظر ہیں۔ امید ہے کہ جلد ہی اس پراجیکٹ کی کوئی نہ کوئی شکل سامنے آہی جائے گی
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس زمرے پر ایک طویل عرصے سے توجہ نہیں کی جا سکی ہے، اب فورم پر حال میں ہونے والے خیالات کے تبادلے سے دوبارہ اس پر توجہ دینے کا خیال آیا ہے۔ اس مرتبہ میرا مطمع نظر ایک جریدہ سائٹ اپ کی بجائے باہمی مشورے سے ایسا نظام وضع کرنا ہے جس کے ذریعے ایک جریدہ یا نیوز ویب سائٹ آسانی سے سیٹ اپ کی جا سکے۔ آئندہ اس زمرے میں اسی سے متعلق پوسٹس کی جائیں گی۔
 

arifkarim

معطل
نبیل بھائی؛ خاکسار کو اوپن ٹائپ ٹیکنولوجی میں‌ جریدہ بنانے کیلئے کچھ تجربہ ہے۔ میں‌ زیادہ تر کام آفس 2007 میں ہی کرتا ہوں۔ آن لائن جریدہ بنانے کیلئے کم از کم پی ایچ پی لینگوئج پر مکمل عبور حاصل کرنا ضروری ہے۔ نیز وی کی پیڈیا کی طرح‌اگر صارفین کو اپنے مضامین جریدے میں داخل کرنے کی اجازت مل جائے تو یہ بھی اچھی پیش رفت ہوگی۔ بی بی سی کا سائنس اور ٹیکنالاجی کا سیکشن اور پاک ٹیک نیوذ کی سروسس کافی اچھی ہیں۔ لیکن اگر پروفیشنلی نگاہ سے دیکھا جائے تو ان میں مزید انٹریکٹیویٹی ڈالی جا سکتی ہے۔۔۔۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
عارف، جریدہ اوپن ٹائپ ٹیکنالوجی کے ذریعے سیٹ اپ نہیں ہوگا اور نہ ہی یہ وکی فارمیٹ میں ہوگا۔ میں نے دوسری پوسٹ میں وضاحت کر دی ہے کہ میں اس سلسلے میں ورڈپریس کی کسٹمائزیشن پر توجہ دوں گا۔
 

خرم

محفلین
جملہ کے متعلق تو آپ نے وضاحت کردی، کیا دُرپل اور دوسرے عام دستیاب کونٹینٹ مینیجمنٹ سسٹم کام آ سکتے ہیں؟ مجھے ورڈ پریس کے متعلق تو معلومات نہیں ہیں لیکن گمان ہے کہ کوئی کونٹینٹ مینیجمنٹ سسٹم اگر استعمال کیا جائے تو شائد زیادہ بہتر رہے۔ مجھے یقین ہے آپ نے اس معاملہ میں کافی ریسرچ کی ہوگی لیکن اگر آپ مناسب سمجھیں تو مجھے بنیادی خواص سے مطلع کردیں اور میں کوئی Cms ڈھونڈنے کی کوشش کروں گا۔
 

arifkarim

معطل
عارف، جریدہ اوپن ٹائپ ٹیکنالوجی کے ذریعے سیٹ اپ نہیں ہوگا اور نہ ہی یہ وکی فارمیٹ میں ہوگا۔ میں نے دوسری پوسٹ میں وضاحت کر دی ہے کہ میں اس سلسلے میں ورڈپریس کی کسٹمائزیشن پر توجہ دوں گا۔

اچھا، اگر آپ کے پاس یہ ورڈ پریس کسٹمائزڈ تھیم کا کوئی نمونہ ہوتو یہاں پوسٹ کردیں۔ میں دیکھنا چاہ رہا ہوں کہ آپ جریدہ سائٹ کو کس قسم کا لے آؤٹ دینا چاہتے ہیں
 

نبیل

تکنیکی معاون
شکریہ خرم۔ میں اس سلسلے میں کافی ریسرچ کر چکا ہوں اور کوئی بھی فری سی ایم ایس جریدہ پبلش کرنے کے لیے موزوں نظر نہیں آتا۔ میری مراد ان سی ایم ایس سے ہے جو پی ایچ پی اور مائی ایس کیو ایل پر چلتے ہیں۔ جاوا سرور پیجز پر مبنی کچھ سی ایم ایس موجود ہیں جو میگزین پبلشنگ کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ جملہ کے کچھ ایڈ آن موجود ہیں جن کے استعمال سے اس میں میگزین کی فیچرز کا اضافہ ہو جاتا ہے لیکن یہ کمرشل ایڈآن ہیں۔
میں نے اوپر وضاحت کر دی ہے کہ اب مختلف سی ایم ایس evaluate کرنے کی بجائے میں ورڈپریس کو کسٹمائز کرکے اسے نیوز یا میگزین پبلشنگ کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہوں۔ اس طریقے کے اپنے pros and cons ہیں۔ اسی سلسلے میں تحقیق کرنے کا ارادہ ہے۔
 

خرم

محفلین
کچھ فری ویئر جاوا سی ایم ایس بھی ہیں نبیل بھائی اور اگر کوئی کمرشل بھی ہمارا کام کرتا ہے تو اس کا انتظام بھی ہو سکتا ہے کہ مجھے کچھ ڈسکاؤنٹس ملتے ہیں شائد وہ کام آ سکیں۔ اگر نہ بھی آ سکیں تو بھی شائد مل کر کوئی بندوبست ہو سکے۔ بات یہ ہے کہ اگر سسٹم اچھا ہو شروع میں تو پھر بعد میں اپڈیٹ آسان رہتا ہے وگرنہ چخ چخ ہی لگی رہتی ہے۔
 
نبیل بھیا! جریدہ کا لے آؤٹ اور خاکہ آپ کے ذہن میں کیا ہے؟ اس حساب سے بہتر سمجھا جاسکتا ہے نا کہ کون سا سی۔ایم۔ایس بہتر ہوگا یا دوسرا کیا راستہ ہوسکتا ہے۔
 

arifkarim

معطل

arifkarim

معطل
شکریہ خرم۔ میں اس سلسلے میں کافی ریسرچ کر چکا ہوں اور کوئی بھی فری سی ایم ایس جریدہ پبلش کرنے کے لیے موزوں نظر نہیں آتا۔ میری مراد ان سی ایم ایس سے ہے جو پی ایچ پی اور مائی ایس کیو ایل پر چلتے ہیں۔ جاوا سرور پیجز پر مبنی کچھ سی ایم ایس موجود ہیں جو میگزین پبلشنگ کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ جملہ کے کچھ ایڈ آن موجود ہیں جن کے استعمال سے اس میں میگزین کی فیچرز کا اضافہ ہو جاتا ہے لیکن یہ کمرشل ایڈآن ہیں۔
میں نے اوپر وضاحت کر دی ہے کہ اب مختلف سی ایم ایس evaluate کرنے کی بجائے میں ورڈپریس کو کسٹمائز کرکے اسے نیوز یا میگزین پبلشنگ کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہوں۔ اس طریقے کے اپنے pros and cons ہیں۔ اسی سلسلے میں تحقیق کرنے کا ارادہ ہے۔

41 فری سی ایم ایس میگزین تھیمز:
http://wordpress.start-1.info/wordpress-som-cms-gratis-magasin-themes

انکو چیک کر کے بتائیں کہ کیا ان میں سے کوئی آپ کے توقعات پر پورا اترتے ہیں؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
شکریہ عارف اور باسم، ان میں اکثر تھیمز کو میں دیکھ چکا ہوں۔ میں جلد ہی اس سلسلے میں ایک پوسٹ میں اپنی تحقیق کے نتائج پیش کروں گا۔
 
Top