جرمنی: پروٹسٹنٹ چرچ کی صدر پر " الکحل کیس "

ماسٹر

محفلین
جرمنی میں پروٹیسٹنٹ چرچ کی صدر Margot Kässman ہفتہ کے روز جب ہنوور شہر میں ایک سرخ سگنل پر رکے بغیر گزر گئیں تو ایک چوکس سپاہی نے روک لیا - سوال و جواب کے دوران اس نے الکحل کی بو محسوس کی چنانچہ ان کا ٹیسٹ لیا گیا - ان کے خون میں 00/0 1،54 الکحل نکلی ، جبکہ اجازت زیادہ سے زیادہ 0،5 کی ہے ، اس لیے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا -
محترمہ جرمنی کی سب سے بڑی مذہبی نمائندہ سمجھی جاتی تھیں ، کیونکہ ملک میں 2،5 کروڑ پروٹسٹنت رجسٹرڈ ہیں -
Kässmann کا انتخاب ابھی اکتوبر 2009 عمل میں آیا تھا ، اور وہ اس عہدہ پر پہلی خاتون تھیں - جس سے اب وہ علیحدہ ہو چکی ہیں کیونکہ اس جرم پر ان کو سزا ہونے کا قوی امکان ہے - جو ایک سال کے لیے لائسنس ضبط اور ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر جرمانہ تک ہو سکتی ہے -
یاد رہے کہ انہوں نے کچھ عرصہ قبل بیان دیا تھا کہ وہ خالی گرجہ گھروں کو بجائے مسلمانوں کو دینے کے گرا دینے کے حق میں ہیں -
کیتھولک کے بعد اب پروٹسٹنٹ کا بھی ایک بڑا سکینڈل بن گیا ہے -
 

arifkarim

معطل
بھائی آجکل کوئی پروٹیسٹنٹ ، کیتھولک، آرٹوڈاکس نہیں ہوتا۔ صرف مادہ پرستی اور شیطانیت ہی سب کا مذہب ہے۔
 

ماسٹر

محفلین
پروٹینسٹ فری لوگ ہوتے ہیں آپ فکر نا کریں

پروٹسٹنٹ اس وقت خاصی مشکل میں ہیں کیونکہ آجکل ایک طرف سگریٹ نوشی کی ہر جگہ مخالفت ہو رہی ہے اور دوسری طرف شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کے خلاف تحریکیں بھی چل رہی ہیں - کیونکہ یہ حرکت دوسروں کو نقصان پہنچانے والی سمجھی جاتی ہے -
ویسے یہاں کے مزہبی لوگ بھی زیادہ شراب پینے کو برا سمجھتے ہیں -
 
Top