جرات آزما

محمد وارث

لائبریرین
عمار یار غزلوں کے عنوان مت بنایا کریں، مصرع پورا لکھیں بھائی:

کود جا میدان میں، چل اپنی قسمت آزما

اور

یہ خزائیں، زرد پتے اور اپنی بے بسی

واہ واہ کیا لا جواب مصرعے ہیں، بلکہ کہنے دیجیئے کہ لا جواب مکھڑے ہیں ;) آپ کیوں عنوان دے دیتے ہیں۔
 

مغزل

محفلین
حوصلہ فارسی تلفظ میں حوصلے پڑھا جائے گا مگر اردو میں حوصلہ ہی رہے گا، نہیں تو اگر یہ حوصلہ "حوصلے" پڑھا جائے تو حوصلے کس طرح لکھا جائےگا؟

میرے ناقص مطالعے کے تحت اصل لفظ ’’حوصلہ ‘‘ ہی ہے
۔۔۔جب اسے اردووایا (موورد کیا )گیا۔تو ’’ حوصلے‘‘ (جمع کی حیثیت میں)
ہمارے ہاں مستعمل ہوگیا ۔۔۔ مذکورہ شعر امالہ کی بہترین مثال ہے۔۔۔
گو کہ معنوی حساب سے دونوں کی خوب ہیں۔

حَوصَلَہ [حَو (و لین) + صَلَہ] (عربی)
-------------------------------------------------------------------------------
ح و ص ل حَوصَلَہ
عربی زبان میں رباعی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔
اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔
1836ء کو "ریاض البحر" میں مستعمل ملتا ہے۔
متغیّرات
حَوصَلا [حَو (و لین) + صَلا]

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی: حَوصَلے [حَو (و لین) + صَلے]
جمع: حَوصَلے [حَو (و لین) + صَلے]
جمع غیر ندائی: حَوصَلوں [حَو (و لین) + صَلوں (واؤ مجہول)]
1. ارمان، آرزو، ارادہ۔
تھا قول "ذاکیہ" گلچیں کا تیرے بلبل سے
خدا کی شان کہ تو اور حوصلہ گل کا ( 1940ء، بیخود موہانی، کلیات، 156 )
2. مقدور، استطاعت، ظرف، ہمت۔
کوئے احساس ترے حوصلے تسلیم مگر
صحن زنداں ہی لگے، نقش قدم تک اس کا ( 1981ء، ملامتوں کے درمیان، 34 )
3. طاقت، جرات۔
جبیں سائی کو ہم کس حوصلے پر آپ تک آتے
نہ بل زلفوں میں کم پایا نہ کچھ ابرو سے خم نکلا ( 1865ء، نسیم دہلوی، دیوان، 74 )
4. پوٹا، پرند کا معدہ۔
"حوصلہ اس کا نزول آپ کو روکتا ہے ابتدا میں۔" ( 1907ء، حیوۃ الحیوان، 5:2 )



والسلام
(میں یہ مراسلہ ہفتہ کو بھی ارسال کرچکا تھا۔۔ شاید کسی خرابی کی وجہ سے منسلک نہ ہوسکا )
 

امر شہزاد

محفلین
جی بالکل ٹھیک
اردو میں استعمال ہو گا تو حوصلہ ہی ہو گا لیکن اس کا انحصار استعمال پہ ہے کہ کس جگہ استعمال ہو رہا ہے۔
لیکن مذکورہ بالا شعر میں حوصلے ہی آئے گا۔

اگر اردو میں لفظوں کو انہی قواعد پہ برتا جائے جس پہ وہ اصل زبان میں ہیں تو پھر تو بہت سارے لفظ غلط ٹھہریں گے۔
 
Top