مصحفی جب کمر میں کٹار رکھّا ہے - غلام ہمدانی مصحفی

فرخ منظور

لائبریرین
جب کمر میں کٹار رکھا ہے
اس نے کتنوں کو مار رکھا ہے

اِک فریبِ نگاہ پہ یاں ہم نے
سال ہا انتظار رکھا ہے

پھانس بھی گر چبھی ہے دل میں مرے
اُس نے برسوں فگار رکھا ہے

تم نے اپنا جہاں دھرا ہے قدم
ہم نے واں سر اتار رکھا ہے

اپنا عاشق نہیں تو اے کافر
آئنہ کیوں دو چار رکھا ہے

ہم نے دشتِ جنوں کے ہاتھوں سے
جیب کو تار تار رکھا ہے

ق
میری تربت پر آن کر گاہے
کب قدم تم نے یار رکھا ہے

بعد از مرگ بھی مجھے یعنی
کشتۂ انتظار رکھا ہے

مصحفی ہم نے اپنے پہلو میں
دل کو دے دے فشار رکھا ہے

(غلام ہمدانی مصحفی)
 

الف عین

لائبریرین
کاپی پیسٹ کرنے میں تطویل نکال دیا کریں، نستعلیق میں اور بطور خاص عنوان میں اچھا نہیں لگتا۔
ویسے بھی جمیل نستعلیق میں زیادہ تر اعراب کی پرابلم زبردست ہے، تشدید ویسے بھی درست نہیں آتی۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
کاپی پیسٹ کرنے میں تطویل نکال دیا کریں، نستعلیق میں اور بطور خاص عنوان میں اچھا نہیں لگتا۔
ویسے بھی جمیل نستعلیق میں زیادہ تر اعراب کی پرابلم زبردست ہے، تشدید ویسے بھی درست نہیں آتی۔

اعجاز صاحب، کاپی پیسٹ نہیں کی اسی ایڈیٹر میں ٹائپ کی ہے غزل۔ تو کیا تشدید نکال دوں؟
 

الف عین

لائبریرین
ونڈوز 8 کے اردو ٹائپ سیٹنگ فانٹ میں بھی اعراب کی ایسی ہی اغلاط ہیں۔اگر کسی کتاب میں ضرورت سے زیادہ تشدید لگائی گئی ہو، اور وہ بھی غلط مقام پر، مثلاً ’رکھا‘ میں الف کے بعد، تو میں پروف ریڈنگ کرتے وقت کبھی کبھی ساری تشدیدوں کو اڑا دیتا ہوں!! ورنہ نستعلیق میں یہ دیکھنا مشکل ہوتا ہے کہ تشدیدی صحیح جگہ لگی ہے یا نہیں۔
 
Top