ثمینہ راجہ : یا رب لب خموش کو ایسا جمال دے

سید زبیر

محفلین
دعا
یا رب لب خموش کو ایسا جمال دے​
جو گفتگو کے سارے ہی لہجے اجال دے​
سوز درون قلب کو اتنا کمال دے​
جو مجھ کو ایک شمع کے قالب میں ڈھال دے​
پردے ہٹا ، دکھادے تجلی سے شش جہات​
پھر مطمئن وجود کو روح غزال دے​
وہ خواب مرحمت ہو کہ آنکھیں چمک اٹھیں​
وہ سرخوشی عطا ہو کہ دنیا مثال دے​
وہ حرف لکھ سکوں کہ بنے حرف پر اثر​
اک کام کر سکوں تو مجھے گر مجال دے​
میں اپنی شاعری کے لیے آئینہ بنوں​
راحت نہیں ، تو مجھ کو بقائے ملال دے​
تیرے ہی آستاں پہ جھکی ہو جبیں دل​
اپنے ہی در کے واسطے خوئے سوال دے​
ثمینہ راجہ
 

Saadullah Husami

محفلین
سید زبیر بھائ
ماشاء اللہ نہایت پختہ کلام بر حمد باری از الحرہ ثمینہ راجہ صاحبہ نظرنواز ہوا ۔
ممنون ۔
وہ حرف لکھ سکوں کہ بنے حرف پر اثر
اک کام کر سکوں تو مجھے گر مجال دے
میں اپنی شاعری کے لیے آئینہ بنوں
راحت نہیں ، تو مجھ کو بقائے ملال دے
تیرے ہی آستاں پہ جھکی ہو جبیں دل
اپنے ہی در کے واسطے خوئے سوال دے
 
وہ خواب مرحمت ہو کہ آنکھیں چمک اٹھیں
وہ سرخوشی عطا ہو کہ دنیا مثال دے
سبحان اللہ ۔بہت عمدہ
جزاک اللہ سید زبیر انکل
 
Top