تین ہفتے میں 3D printed دو منزلہ گھر تیار

جاسم محمد

محفلین
بلجیم میں یورپ کے سب سے بڑے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے ایک دو منزلہ گھر صرف تین ہفتے میں تیار کیا گیا ہے۔ اس سے قبل تھری ڈی پرنٹرز سے تعمیر ہونے والے مکانات صرف ایک منزلہ ہوا کرتے تھے۔ اس منفرد تھری ڈی پرنٹر کے بارے میں مزید جاننے کے لیے یہ ویڈیو دیکھئے۔
 

احمد محمد

محفلین
پاکستان میں 3 ڈی پرنٹنگ کی اجازت ملی یا ابھی تک 1990 کی دہائی میں جی رہے ہیں؟
اجازت؟؟؟ پہلے دس سے پندرہ سال تو ہم اس کی نفی کریں گے کہ غیر حقیقی ہے اور پھر ایک دہائی تک اس میں پنہاں غیر منطقی سازشوں کو بے نقاب کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ قریب 30 سے 50 سال لگیں گے اس کو قبول کرنے میں اور تب تک دنیا بھر سے 3 ڈی پرنٹرز سکریپ کی مد میں آنا بھی شروع ہو جائیں گے۔ :LOL:
 

جاسم محمد

محفلین
اجازت؟؟؟ پہلے دس سے پندرہ سال تو ہم اس کی نفی کریں گے کہ غیر حقیقی ہے اور پھر ایک دہائی تک اس میں پنہاں غیر منطقی سازشوں کو بے نقاب کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ قریب 30 سے 50 سال لگیں گے اس کو قبول کرنے میں اور تب تک دنیا بھر سے 3 ڈی پرنٹرز سکریپ کی مد میں آنا بھی شروع ہو جائیں گے۔ :LOL:
پاکستان میں 3 ڈی پرنٹنگ کی اجازت ملی یا ابھی تک 1990 کی دہائی میں جی رہے ہیں؟
شاید آئی ایس آئی سمجھتی ہے کہ آپ اس ٹیکنالوجی سے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی 3Dکاپیاں بنا کر چوری کر سکتے ہیں اس لئے یہ ٹیکنالوجی فی الحال پاکستان میں بین ہے :)
 

سید ذیشان

محفلین
اگر ان کا یہ خیال ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے پستول پرنٹ ہو سکتی ہے، تو پستول تو عام دستیاب ہے، اس کو پرنٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پھر پابندی کس بنیاد پر لگائی گئی ہے یہ سمجھ سے بالا تر ہے۔
 
Top