تیرا اگر ہے مجھ سے اب پیار کا ارادہ----برائے اصلاح

الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
فلسفی
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
تیرا اگر ہے مجھ سے اب پیار کا ارادہ
ملنا پڑئے گا پھر تو مجھ سے تمہیں زیادہ
---------------------
چڑھنے لگا ہے دونوں پر رنگ دوسرے کا
ملنے لگا ہے اب تو دونوں کا ہی لبادہ
---------------
غربت نے آج میری مجھ کو کیا ہے رسوا
پوڈر ملا نہ اُس کو تو مل لیا لبادہ
--------------------
دل میں تری محبّت یوں ہی رہے گی ہر دم
تیرے لئے کیا ہے میں نے تو یہ ارادہ
-----------
موڑوں گا منہ نہ تجھ سے وعدہ ہے آج میرا
ہر روز ہی کروں گا الفت کا یہ اعادہ
--------------
مجھ کو بُلا کے دیکھو جب بھی پڑے ضرورت
آواز تیری سُن کر آؤں گا پا پیادہ
---------------
دل تھا اُداس ارشد لیکن یہ اب نہیں ہے
الفت کسی کی پا کر اب ہو گیا افادہ
-----------------------
 

الف عین

لائبریرین
شتر گربہ کا بار بار کہتا ہوں مگر اس کی طرف آپ کی توجہ مبذول ہی نہیں ہوتی! ویسے یہ غزل بہت بہتر ہے مفہوم کے لحاظ سے، نظر ثانی خود ہی کریں
 
الف عین
مجھ سے اگر تمہارا ہے پیار کا ارادہ
ملنا پڑے گا پھر تو معمول سے زیادہ
---------------------
چڑھنے لگا ہے دونوں پر رنگ دوسرے کا
ملنے لگا ہے اب تو دونوں کا ہی لبادہ
---------------
غربت نے آج میری مجھ کو کیا ہے رسوا
پوڈر ملا نہ اُس کو تو مل لیا لبادہ
--------------------
دل میں تری محبّت یوں ہی رہے گی ہر دم
تیرے لئے کیا ہے میں نے تو یہ ارادہ
-----------
موڑوں گا منہ نہ تم سے وعدہ ہے آج میرا
ہر روز ہی کروں گا الفت کا یہ اعادہ
--------------
مجھ کو بُلا کے دیکھو جب بھی پڑے ضرورت
آواز پر تمہاری آؤں گا پا پیادہ
---------------
دل تھا اُداس ارشد لیکن یہ اب نہیں ہے
الفت کسی کی پا کر اب ہو گیا افادہ
 

الف عین

لائبریرین
یہی صورت پہلے بھی ممکن نہیں تھی؟
مجھ سے اگر تمہارا ہے پیار کا ارادہ
ملنا پڑے گا پھر تو معمول سے زیادہ
--------------------- درست

چڑھنے لگا ہے دونوں پر رنگ دوسرے کا
ملنے لگا ہے اب تو دونوں کا ہی لبادہ
--------------- درست

غربت نے آج میری مجھ کو کیا ہے رسوا
پوڈر ملا نہ اُس کو تو مل لیا لبادہ
-------------------- یہ شعر سمجھ میں نہیں آیا پوڈر کی وجہ سے کچھ مزاحیہ لگتا ہے

دل میں تری محبّت یوں ہی رہے گی ہر دم
تیرے لئے کیا ہے میں نے تو یہ ارادہ
----------- سارے اشعار میں تم سے خطاب ہے، اس کے علاوہ محبت رہے گی میں آپ کا ارادہ کہاں ہوا؟
میں پیار تم سے یوں ہی کرتا رہوں گا ہر دم
میں نے تو کر لیا ہے بس اب یہی ارادہ
ہو سکتا ہے

موڑوں گا منہ نہ تم سے وعدہ ہے آج میرا
ہر روز ہی کروں گا الفت کا یہ اعادہ
-------------- درست

مجھ کو بُلا کے دیکھو جب بھی پڑے ضرورت
آواز پر تمہاری آؤں گا پا پیادہ
--------------- ٹھیک ہے، کار ہونے پر بھی جلدی آنے کا ارادہ نہیں؟

دل تھا اُداس ارشد لیکن یہ اب نہیں ہے
الفت کسی کی پا کر اب ہو گیا افادہ
درست
 
Top