تکلیف کے وقت پورا وضو کرنے کی فضیلت، رباط کیا ہے؟

Wasiq Khan

محفلین
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ کیا میں تمھیں وہ عمل نہ بتاؤں جس کے ذریعے سے اللہ خطائیں مٹاتا ہے اور درجات بلند فرماتا ہے؟ تکلیف کے وقت پورا وضو کرنا ، مسجدوں کی طرف قدموں کے ساتھ کثرت سے چلنا اور نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا، یہ رِباط (جہاد کی تیاری) ہے، یہ رباط ہے، یہ رباط ہے۔‘‘
(مؤطا امام مالک روایۃ ابن القاسم:۱۳۴، صحیح مسلم: ۲۵۱)

تفقہ:
۱۔ عالم شاگردوں سے سوال کرکے انھیں مسئلہ سمجھاسکتا ہے۔
۲۔ فضائل اعمال کی بہترین حدیثوں میں سے یہ حدیث ہے۔
۳۔پورے وضو کا مطلب نبی کریمﷺ کی سنت کے مطابق اچھی طرح وضو کرنا ہے تا کہ کوئی عضو خشک نہ رہ جائےاور کوئی سنت بھی نہ رہ جائے۔
۴۔ تکلیف سے مراد سردی وغیرہ ہے۔
۵۔ رباط سرحدوں پر جہاد کے لیے مستعد رہنے کو کہتے ہیں اور اسی طرح نماز کی تیاری کرکے دوسری نماز کا انتظار رباط ہے۔ والحمد للہ
۶۔ جو شخص جتنی دور سے چل کر مسجد آتا ہے تو اس کے لیے اتنا ہی زیادہ ثواب ہے۔
۷۔ ابوبکر بن عبد الرحمٰن (تابعی) رحمہ اللہ فر ماتے ہیں: جو شخص صبح یا شام کو صرف مسجد کے ارادے سے مسجد جائے تاکہ خیر سیکھے یا سکھائے پھر گھر واپس آئے تو یہ شخص اس مجاہد کی طرح ہے جو اللہ کے راستے میں جہاد کرکے مالِ غنیمت لیے ہوئے واپس لوٹتا ہے۔
(المؤطا۱؍۱۶۰،۱۶۱ح۳۸۳ وسندہ صحیح)
۸۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے: جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھ کر اپنی جائے نماز پڑھ کر اپنی جائے نماز پر بیٹھ جاتا ہے تو فرشتے اس کے لیے دعائیں کرتے رہتے ہیں: اے اللہ !اسے بخش دے ، اے اللہ! اس پر رحم فرما ۔اگر وہ اپنی جائے نماز سے اٹھ کر نماز کے انتظار میں مسجد میں جائے تو وہ حالتِ نماز میں ہی رہتا ہے۔(المؤطا
۱؍۱۶۱، ح۳۸۴، وسندہ صحیح)
 
Top