تو زمین، آسماں کا مالِک ۔ صوفی تبسّم

فرخ منظور

لائبریرین
تو زمین، آسماں کا مالِک


تو زمین، آسماں کا مالِک
ساری دنیا جہان کا مالِک
میرے تن، میری جان کا مالک

آسماں پر جو چاند تارے ہیں
تو نے یہ نقش سب سنوارے ہیں
تیری قدرت کے سب نظارے ہیں

بھولے بھٹکون کا رہنما تُو ہے
نا امیدوں کا آسرا تُو ہے
سب کے دکھ درد کی دوا تُو ہے

اپنے دُکھ سب تجھے سناتے ہیں
تیرے آگے ہی سر جھکاتے ہیں
تجھ سے دل کی مراد پاتے ہیں


از صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم
 
Top