تم کناروں کی بات کرتے ہو از روحانی بابا

کیوں یاروں کی بات کرتے ہو
کن سہاروں کی بات کرتے ہو
کیوں شراروں کی بات کرتے ہو
اُن اشاروں کی بات کرتے ہو
یوں تو باتیں ہزار کرتے ہو
پر اشاروں کی بات کرتے ہو
ہمیں تو ڈوبنا ہے لمحہ لمحہ
تم کناروں کی بات کرتے ہو
ان کی تقدیر بھی ہمیں سے ہے
جن ستاروں کی بات کرتے ہو
ہم خزاں کے لیے ترستے ہیں
تم بہاروں کی بات کرتے ہو
وہ تو صدیوں سے یاں نہیں آئے
کن پیاروں کی بات کرتے ہو
اپنا کیا تذکرہ کرے بابا
کیوں بیماروں کی بات کرتے ہو
 

فاتح

لائبریرین

کیوں یاروں کی بات کرتے ہو
کن سہاروں کی بات کرتے ہو

ہمیں تو ڈوبنا ہے لمحہ لمحہ
تم کناروں کی بات کرتے ہو

وہ تو صدیوں سے یاں نہیں آئے
کن پیاروں کی بات کرتے ہو

اپنا کیا تذکرہ کرے بابا
کیوں بیماروں کی بات کرتے ہو
:eek::eek::eek:
 
Top